Inquilab Logo

بیوٹی پروڈکٹس کے ٹیسٹر آزمانے سے قبل چند باتوں پر غور کرلیں

Updated: April 23, 2024, 1:23 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

متعدد کمپنیاں اپنی مصنوعات کے بہترین ہونے کے دعوے میں یہ کہتی نظر آتی ہیں کہ خریدنے سے پہلے آزمائیں ضرور!

Cosmetic testers are tested by multiple people, so there is a risk of infection. Photo: INN
کاسمیٹک ٹیسٹر متعدد افراد آزماتے ہیں یوں انفیکشن کا خطرہ رہتا ہے۔ تصویر : آئی این این

متعدد کمپنیاں اپنی مصنوعات کے بہترین ہونے کے دعوے میں یہ کہتی نظر آتی ہیں کہ خریدنے سے پہلے آزمائیں ضرور! اور خواتین کو جب میک اَپ کا سامان خریدنا ہو تو وہ اس ترغیب پر عمل کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہتیں، لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ میک اَپ اسٹورز میں ٹیسٹ کرنے کے لئے رکھی گئی میک اپ اشیاء استعمال کرنا کوئی اچھا خیال نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنے سے ’ہرپس‘ اور ’سالمونیلا‘ جیسے خطرناک جراثیم آپ تک منتقل ہوسکتے ہیں۔
 اگر آپ بھی وہی لپ اسٹک اپنے ہونٹوں پر پھیریں جسے کوئی دوسری خاتون کچھ دیر پہلے آزما کر گئی ہیں تو اس صورت میں سابقہ خاتون کے لعاب کے ننھے قطرے آپ کے ہونٹوں سے چپک سکتے ہیں اور بہت ممکن ہے کہ ان ننھے قطروں میں ’ہرپس‘ وائرس بھی موجود ہو۔ اس طرح مسکارا کی اسٹک یا آئی لائنر خواہ میک اپ مصنوعات فروخت کرنے والے اسٹور پر آزمانے کیلئے رکھے ہوں یا دوستوں کے درمیان استعمال ہوں، ان دونوں صورتوں میں آشوب ِ چشم ہونے کا امکان رہتا ہے۔
 مشترکہ استعمال والی میک اپ مصنوعات سے جو دیگر خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ان میں سالمونیلا اور ای کولائی کے جراثیم بھی شامل ہیں۔ اسی طرح اگر کسی خاتون نے کسی برش سے اپنے چہرے پر موجود غازہ صاف کیا ہے اور وہی برش آپ نے بھی اپنے چہرے پر پھیر لیا تو ایسی صورت میں ان کی جلد پر موجود جراثیم کی آپ کے چہرے پر منتقلی سے آپ کا چہرہ بھی سرخ ہو کر سوج سکتا ہے۔
 ماہرین کے مطابق، ’’بیشتر لوگ یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ وہ کسی اجنبی کے استعمال میں رہنے والا ٹوتھ برش استعمال کریں لیکن خواتین بہت ہنسی خوشی ’میک اپ ٹیسٹر‘ استعمال کرلیتی ہیں۔ ایسی صورت میں انفیکشن اور ہرپس جیسے وائرس سے آلودہ ہونے کا خطرہ برقرار رہتا ہے کیونکہ ہم میں سے ہر ایک جسم پر مختلف اقسام کے خوردبینی جسیمے ہوتے ہیں جبکہ ایک کاسمیٹک ٹیسٹر ۳۰؍ سے ۴۰؍ مختلف افراد استعمال کرتے ہیں اور یوں انفیکشن کے پھیلنے کا خطرہ شدید ہوسکتا ہے، لہٰذا میک اپ ٹیسٹر استعمال کرنے سے پہلے سوچ لیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK