Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۹؍ اگست، ورلڈ فوٹوگرافی ڈے: تصویروں کی حقیقی کہانیوں سے فوٹوگرافر ہی واقف ہوتا ہے

Updated: August 19, 2024, 10:00 AM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

یہ سچ ہے کہ فوٹو گرافی ایک فن ہے، مگر اس فن میں وہی افراد ماہر ہوسکتے ہیں جو تصویر نکالنے اور تصویروں کی زبانی کہانی بیان کرنے کا ہنر جانتے ہوں۔ آج ۱۹؍ اگست کو ورلڈ فوٹوگرافی ڈے کی مناسبت سے جانئے کہ فوٹو گرافر بننا مشکل نہیں لیکن فوٹوگرافی کرنا مشکل ہے۔

Be it beautiful scenery of nature or crowd of people, a photographer tries to find the best angle in these things and then captures it in his camera. Photo: INN
قدرت کے حسین مناظر ہوں یا لوگوں کی بھیڑ، ایک فوٹوگرافر ان چیزوں میں بہترین زاویہ تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے اور پھر اپنے کیمرے میں قید کرلیتا ہے۔ تصویر : آئی این این

ورلڈ فوٹوگرافی ڈے کا آغاز
فرانس سے تعلق رکھنے والے جوزف نیسفور نیپس پہلے ایسے شخص تھے جنہوں نے ۱۸۲۶ء میں کیمرہ ایجاد کیا تھا۔ انہو ںنے پہلی تصویر کھینچی اور اسے ڈیولپ کیا تھا۔ اس تصویر کو کھینچنے اور بنانے کے عمل میں کم و بیش ۸؍ گھنٹے صرف ہوئے تھے۔ ان کی کھینچی ہوئی پہلی تصویر یعنی دنیا میں کیمرے سے کھینچی گئی پہلی تصویر ٹیکساس یونیورسٹی (امریکہ) کی لائبریری میں اب بھی محفوظ ہے۔ ۱۸۹۷ء میں جارج ایسٹ مین نے کیمرہ کو کمرشیل بنیادوں پر تیار اور فروخت کرنا شروع کیا تھا۔ ان کی کمپنی کا نام ’’کوڈیک‘‘ تھا۔ یاد رہے کہ فوٹوگرافی کی دنیا میں آج بھی کوڈیک کمپنی کے کیمرے بہترین خیال کئے جاتے ہیں۔ لوئی ڈاگئیوری ایک فرانسیسی مصور تھے۔ ۱۹۲۰ء میں انہوں نے کیمرے سے کھینچی گئی تصویر کو ڈیولپ کرنے کا ڈاگئیوری طریقہ وضع کیا تھا۔ یاد رہے کہ ورلڈ فوٹوگرافی ڈے، ان ہی سے موسوم ہے۔

موجودہ دور میں تقریباً ہر شخص کے ہاتھ میں اسمارٹ فون آجانے کے سبب تصویریں نکالنا کافی آسان ہوگیا ہے۔ آج دن بھر میں درجنوں تصویریں نکالی جاتی ہیں اور انہیں دیکھنے کیلئے زیادہ دنوں تک انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا۔ آج سے ۲؍ عشرہ قبل تک، جب ’’فلم رول‘‘ والے کیمرے ہوتے تھے، تب ایک ایک تصویر نکالنے کیلئے ۱۰۰؍ مرتبہ سوچنا پڑتا تھا۔ ایک رول میں ۳۶؍ فلم ہوتی تھیں، اس طرح فوٹوگرافرز  صرف ۳۶؍ تصویریں ہی کھینچ سکتے تھے، لہٰذا فوٹوگرافرز کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ تمام ۳۶؍  فلم کا بخوبی استعمال کرے۔ تاہم، ڈجیٹل کیمرہ اور پھر ہائی ریزولیوشن والے اسمارٹ فون کی آمد نے ’’فلم رول‘‘ کی ضرورت کو محدود کردیا۔ آج تصویریں نکالنے کیلئے ’’فلم‘‘ گننے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آپ صرف بٹن دبایئے، تصاویر بنتی جائیں گی۔ 

اِن میں سے آپ بہترین تصویر کا انتخاب کرسکتے ہیں مگر ڈجیٹل کیمرے کی آمد سے قبل ایسا نہیں تھا۔ فوٹو گرافی ڈے کی مناسبت سے جانئے کے آپ فوٹوگرافر کیسے بن سکتے ہیں؟ اس شعبے میں کریئر کے کون کون سے مواقع ہیں؟ فوٹو گرافر بننے کیلئے کون سی باتوں کا دھیان رکھنا ہوتا ہے؟ اور ایسے ہی چند اہم سوالوں کے جواب:

فوٹو گرافر کون ہوتا ہے؟
فوٹوگرافر مختلف چیزوں کی ماہرانہ طریقے سے تصاویر لیتا ہے۔ فوٹوگرافر کیلئے کوئی بھی مقام، شخص یا چیز، ’’سبجیکٹ‘‘ ہوتی ہے۔ اس لئے مختلف سبجیکٹ سے مراد واقعات، لوگ، جانور یا قدرتی مناظر وغیرہ ہوسکتے ہیں۔ فوٹو گرافر درست تصویر کھینچنے کیلئے مصنوعی اور قدرتی روشنی دونوں کا استعمال کرتا ہے۔

فوٹو گرافر کے فرائض اور ذمہ داریاں
پروفیشنل فوٹوگرافر کی ذمہ داریوں میں صرف کسی مقام یا شخص کی تصویر لینا ہی شامل نہیں ہوتا بلکہ اس کی ذمہ داریوں کا دائرہ بہت وسیع ہے جن میں سے چند فرائض اور ذمہ داریاں درج ذیل ہیں: 
۔فوٹو گرافی کے رجحانات اور طریقوں کی تحقیق کرنا۔
۔فوٹو شوٹ مکمل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنا۔
۔تصاویر کو بہتر بنانے کیلئے جدید ایڈیٹنگ سافٹ ویئر کی معلومات رکھنا اور ان کا استعمال کرنا۔
۔فوٹو گرافی کے سامان کو حفاظت سے رکھنا۔

پروفیشنل فوٹو گرافر کی مختلف اقسام 
کچھ فوٹوگرافر اپنے کلائنٹس کی تصاویر لینے والے اسٹوڈیو میں کام کرتے ہیں، جبکہ دوسرے میڈیا آؤٹ لیٹ، جیسے اخبار یا نیوز سروس کیلئے فوٹو کھینچتے ہیں۔ فوٹوگرافربطور فری لانسر بھی کام کرسکتا ہے یا اپنا فوٹو گرافی اسٹوڈیو قائم کر سکتا ہے۔اس کے علاوہ بھی فوٹو گرافر کی کام کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف اقسام ہوتی ہیںجن میں سے چند مشہور اقسام یہ ہیں:

فیشن فوٹوگرافر: شوبزانڈسٹری میں فیشن فوٹوگرافر کی بہت مانگ ہے۔یہ ماڈلز کی تصاویر لینے کے علاوہ فیشن میگزین کیلئےکور شاٹس بھی لیتا ہے۔یہ ماڈلز کو صحیح پوز حاصل کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اس ضمن میں بالی ووڈ کے مشہور فوٹوگرافر دبو رتنانی ہیں۔

ٹریول فوٹوگرافر: بطور ٹریول فوٹوگرافر آپ کو منفرد مقامات پر جانے اوروہاں کی تصویر کشی کرنے کا موقع ملتا ہے جس کیلئے معقول رقم بھی ادا کی جاتی ہے۔ اس قسم کی فوٹو گرافی میں فوٹو گرافر مخصوص مقامات کے افراد، وہاں کی طرز زندگی اور وہاں کی غذا کو کیمرے میں قید کرتا ہے اور اسے دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔

اسپورٹس فوٹوگرافر: یہ پریکٹس سیشنز یا کھیلوں کے مقابلوں کے دوران کھلاڑیوں کی تصاویر لیتا ہے۔ اس کے علاوہ نیوز یا اشاعتی ادارے اپنے اسپورٹس نیوز سیکشنز کیلئے اسپورٹس فوٹوگرافی کا استعمال کرتے ہیں۔

وائلڈ لائف فوٹوگرافر: یہ قدرتی ماحول میں رہنے والے مختلف قسم کے جانوروں کی تصویر کشی کرتا ہے۔ جنگلی جانوروںکی تصویر کشی کے علاوہ، وائلڈ لائف فوٹوگرافر عام طور پر جنگلی زندگی کو بھی دکھاتا ہے۔

پروفیشنل فوٹو گرافر بننے کیلئے درکار تعلیمی لیاقت
بارہویں کسی بھی اسٹریم سے کرنے کے بعد بیچلر کورسیز میں ۳؍ سالہ بی ایس سی اِن فوٹوگرافی اینڈ سنیماٹو گرافی،بی ایف اے اِن فوٹوگرافی ،بی ایس سی اِن فوٹوگرافی اور بی اے اِن فوٹو گرافی کئے جاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ مزید مہارت کیلئے ان میں ماسٹرز پروگرام بھی کئے جاسکتے ہیں۔
قلیل مدتی کورسیز میں۳؍ سے ۶؍ ماہ پر مشتمل سرٹیفکیٹ اِن فوٹو گرافی،ڈجیٹل فوٹوگرافی اورفوٹو جرنلزم کئے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سالہ ڈپلوما اِن فوٹوگرافی بھی کیا جاسکتا ہے۔

ایک اچھے فوٹو گرافر کی مہارتیں
آرٹسٹک اسکلز: کامیاب فوٹوگرافر بننے کیلئے فنی یا تخلیقی صلاحیتوں کا حامل ہونا اشد ضروری ہے۔
ٹیکنیکل اسکلز: ماہر فوٹو گرافر فنکارانہ اور تکنیکی پہلوؤں کے درمیان توازن برقرار رکھتا ہے۔ٹیکنیکل اسکلز میں روشنی کا تناسب ، ڈائنامک رینج اور زیادہ سے زیادہ شٹر اسپیڈ شامل ہیں۔ پوسٹ پروڈکشن ایڈیٹنگ بھی اسی کا حصہ ہے جس میں فوٹوگرافر رنگوں کے توازن کو ایڈجسٹ کر کےتصویرکی خامیوں کو دور کرتا ہے۔
کمیونی کیشن اسکلز: کلائنٹس کے ساتھ بہتر تعلقات بنانے اور استوار کرنے کیلئے کمیونی کیشن ایک اہم اور مؤثر ذریعہ ہے۔گفتگو کا بہتر انداز فوٹو گرافی کے شعبے میں آپ کو بلند مقام پر پہنچانے میں مدد کرسکتا ہے۔
موافقت پزیر کی خصوصیت : فوٹوگرافر بعض اوقات کئی دنوں تک مختلف بیرونی آب و ہوا یا موسمی حالات میں، سخت ڈیڈ لائن کے ساتھ کئی گھنٹوں تک کام کرتا ہے۔ کامیاب فوٹوگرافر بننے کیلئےخود کو کام کے مختلف ماحول اور ڈیڈ لائنز کے مطابق ڈھالنا مفید ہو سکتا ہے۔
صبر و استقامت: فوٹوگرافی میں افراد کو کسی بھی صورتحال کو آسانی کیساتھ سنبھالنے اور اس میدان میں آگے بڑھنے میں ان کی مدد کرنے کیلئے صبر کا مظاہرہ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔اس شعبے میں کئی بار ان حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں وقت اور صبر درکار ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں چیزیں آگے نہیں بڑھ سکتیں، آپ کو اس کی عکس بندی کرنے کیلئے صبر کرنا پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK