Inquilab Logo

۲۶؍جنوری: یوم جمہوریہ

Updated: January 26, 2024, 2:40 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

جمہوری ملک کی سب سے اہم خوبی آئین اور اس کی بالا دستی ہے، ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے، ہمارا فرض ہے کہ جمہوریت کا حقیقی معنی سمجھیں اور اس کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

Today there is a mood of celebration in the whole country. In the image below, schoolgirls from a school in Kolkata can be seen performing a traditional dance on the occasion of Republic Day. Photo: INN
آج پورے ملک میں جشن کا سا سماں ہے۔ زیر نظر تصویر میں کولکاتا کے ایک اسکول کی طالبات کو یوم جمہوریہ کی مناسبت سے روایتی رقص کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

آج ملک بھر میں یوم جمہوریہ کا جشن منایا جارہا ہے۔ اس دن آزاد ہندوستان نے آئین کو نافذ کیا تھا اور ایک جمہوری ملک بن گیا تھا یعنی عوام کی حکومت، عوام کے ذریعے۔ اسی دن شہریوں کو ووٹ دینے کا حق دیا گیا تاکہ وہ اپنا لیڈر خود منتخب کریں۔ اس دن حکومت ہند ایکٹ جو ۱۹۳۵ء سے نافذ تھا، اسے منسوخ کر کے آئین ہند کا نفاذ عمل میں آیا تھا۔ یاد رہے کہ دستور ساز اسمبلی نے آئین ہند کو ۲۶؍ نومبر ۱۹۴۹ء کو اپنایا تھا اس لئے ۲۶؍ نومبر کو یوم آئین منایا جاتا ہے۔ آئین ہند کے نفاذ کے بعد ملک میں جمہوری طرز حکومت کا آغاز ہوا۔
 اس دن قومی تعطیل ہوتی ہے اور ملک کے مختلف حصوں میں جشن منایا جاتا ہے۔ یوم جمہوریہ کی خاص اور اہم تقریبات نئی دہلی میں منعقد کی جاتی ہیں۔ اس دن صدر جمہوریہ کی زیر صدارت اور موجودگی میں یہ تقریبات اور اجلاس بڑے ہی دھوم دھام سے منائے جاتے ہیں۔ ان تقریبات کا اہم مقصد ہندوستان کو خراج پیش کرنا ہوتا ہے۔ نئی دہلی میں واقع رئسینا ہلز اور راشٹرپتی بھون کے قریب یہ تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ اسی علاقہ میں راج پتھ اور انڈیا گیٹ بھی واقع ہیں۔ تقریب کے آغاز میں ملک کے وزیر اعظم گلدستوں کے ذریعے انڈیا گیٹ کے پاس گمنام شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور انہیں یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد صدر ہند اس تقریب میں شریک ہوتے ہیں۔ہندوستان ۲۰۰؍ سال سے زائد عرصے تک انگریزوں کی قید میں تھا، اور ہمارے لیڈروں کی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد یہ آزاد ہوا تھا۔ یہاں کوئی مستقل آئین نہیں تھا، اور ہندوستانی قوانین برطانویوں کے قائم کردہ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ ۱۹۳۵ء کے ترمیم شدہ ورژن پر مبنی تھے۔ تاہم ، آزادی ملنے کے دو ہفتوں کے بعد یعنی ۲۹؍ اگست ۱۹۴۷ء کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی صدارت میں ہندوستانی آئین کا مسودہ تیار کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کافی محنت اور سوچ وبچار کے بعد آئین کا مسودہ تیار ہوا۔
 آئین کا پہلا مسودہ۴؍ نومبر ۱۹۴۷ء کو ہندوستانی دستور ساز اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ ۲؍ سال ۱۱؍ مہینے ۱۸؍ دنوں کے اس عرصے میں اس اسمبلی نے ۱۶۶؍ مرتبہ اجلاس کیا تھا۔ اسمبلی کے ۳۰۸؍ ممبران نے کئی اجلاس میں عوام کو بھی شامل کیا تھا، اور مسودہ میں کئی مرتبہ ترامیم بھی کی گئی تھیں۔ بالآخر۲۴؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو اسمبلی کے ممبران نے دستور کی دو تحریری کاپیوں پر دستخط کئے، جن میں سے ایک انگریزی میں اور دوسرا ہندی میں تھا۔ اور پھر دو دن بعد تاریخ رقم کی گئی۔ اگرچہ آئین کا نفاذ ۲۶؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو عمل میں آیا تھا۔ تاہم، ہندوستان ملک کی دستور ساز اسمبلی نے اسے ۲۶؍ نومبر ۱۹۴۹ء ہی کو اپنالیا تھا۔
 یہ بات بھی یاد رہے کہ ہمارے ملک میں ۳؍ لازمی عوامی تعطیلات میں سے ایک یوم جمہوریہ ہے۔ دیگر دو تعطیلات یوم آزادی اور گاندھی جینتی ہیں۔

پہلا یوم جمہوریہ: ۲۶؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو پہلا یوم جمہوریہ منایا گیا تھا۔ اس دن منائی گئی تمام تقریبات ۲؍گھنٹے میں ختم ہوگئی تھیں۔ مجاہدین آزادی اس میں پیش پیش تھے۔

آئین کا نفاذ: ۲۶؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو صبح ۱۰؍ بج کر ۱۸؍ منٹ پر آئین ہند کو قانونی طور  پر نافذ کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان ایک جمہوری ملک بن گیا۔

ڈاکٹر امبیڈکر: آئین  تیار کرنے میں ڈاکٹر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر (بابا صاحب) نے اہم کردار ادا کیا تھا اس لئے انہیں ’’بابائے آئین‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

آئین ہند: ۲؍ زبانوں (ہندی، انگریزی) میں لکھے گئے آئین کی کاپیوں پر مجلس عاملہ کے ۳۰۸؍ ممبران نے ۲۴؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو دستخط کئے تھے۔

پہلے یوم جمہوریہ کیلئے مہمان: پہلے یوم جمہوریہ پر بیرون ملک سے انڈونیشیا کے صدر سکارنو بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ وہ انڈونیشیا کے پہلے صدر تھے۔

قومی ترانہ: ہمارا قومی ترانہ ’’جن گن من‘‘ بنگالی شاعر اور ادیب رابندر ناتھ ٹیگور نے پہلے بنگالی زبان میں لکھا تھا بعد میں اس کا ترجمہ کیا گیا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کا بھی قومی ترانہ لکھا ہے۔

قومی ترانے کا ہندی ترجمہ: عابد علی نے ۱۹۱۱ء میں قومی ترانے کا ہندی ترجمہ کیا تھا۔ ۲۴؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو اسے باقاعدہ قومی ترانے کے طور پر اپنایا گیا تھا۔

۲۱؍ توپوں کی سلامی: جب صدر جمہوریہ قومی پرچم لہراتا ہے تو وطن کے اعزاز میں ۲۱؍ توپوں کی سلامی دی جاتی ہے، یہ ہر ہندوستانی کیلئے فخریہ لمحہ ہوتا ہے۔

مشہور اعزازات: یوم جمہوریہ ہی پر ملک کے بہادر نوجوانوں کو پرم ویر چکر، مہاویر چکر، ویر چکر، کیرتی چکر اور اشوک چکر جیسے اہم اعزازات سے نوازا جاتا ہے۔

ماضی میں۴ ؍مقامات:  لال قلعہ، رام لیلا میدان، ایم ڈی سی این اسٹیڈیم اور کنگز وے پر یوم جمہوریہ کی پریڈ ۱۹۵۰ء تا ۱۹۵۴ء منعقد کی جاتی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK