Alexis Carrel جدید طب میں سیل بایولوجی، اعضاء کی پیوند کاری(آرگن ٹرانسپلانٹ) اور سرجیکل ٹیکنالوجی کے بانیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔
الیکسس کارل نے سائنس کو اخلاقی بنیادوں پر بھی آگے بڑھایا۔ تصویر:آئی این این
الیکسس کارل ایک ممتاز فرانسیسی ماہر حیاتیات ، سرجن اور نوبیل انعام یافتہ سائنسداں تھے جنہوں نے طب اور حیاتیاتی علوم میں غیر معمولی خدمات انجام دیں۔انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ امریکہ میں گزارا۔انہوں نے چارلس لنڈبرگ کے ساتھ مل کر پہلا پرفیوژن پمپ(perfusion pump) ایجاد کیا جس نے اعضاء کی پیوند کاری کے راستے کو ہموار کیا۔ الیکسس کارل ٹشو کلچر ، اعضاء کی پیوند کاری (ٹرانسپلانٹولوجی) اور سینہ کی جراحی (thoracic surgery) کے میدان میں بھی پیش رو سائنسدانوں میں شمار ہوتے ہیں۔
الیکسس کارل کی پیدائش۲۸؍ جون۱۸۷۳ء کو سینٹ فوی لے لیون، فرانس میں ہوئی تھی۔ بچپن ہی سے وہ سائنسی مشاہدے، مشق اور باریک بینی میں غیر معمولی صلاحیت رکھتے تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم لیون یونیورسٹی میں ہوئی جہاں سے انہوں نے میڈیسن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ نوجوانی ہی میں وہ سرجری اور حیاتیاتی تجربات میں دلچسپی لینے لگے۔الیکسس کارل کی سب سے بڑی سائنسی خدمات خلیاتی بافتوں(ٹشو کلچر)کے تجربات اور نئی سرجیکل تکنیکوں کی ایجاد سے منسلک ہیں۔ انہوں نے انسانی اور حیوانی بافتوں کو جسم سے باہر (In vitro) زندہ رکھنے کے طریقے ایجاد کئے جو جدید حیاتیاتی تحقیق کی بنیاد بنے۔ ۱۹۱۲ءمیں انہیں نوبیل انعام برائے طب دیا گیا، ان کے ان شاندار کارناموں کے اعتراف میں جن میں انہوں نے خون کی نالیوں اور اعضاء کے جوڑنے کے جدید طریقے دریافت کئے۔ ان کی یہ تحقیق عضو پیوند کاری (Organ Transplantation) اور اوپن ہارٹ سرجری جیسے میدانوں کی بنیاد بنی۔
الیکسس کارل نے امریکہ کی مشہور راکفیلر انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل ریسرچ،نیو یارک میں کئی دہائیوں تک کام کیا۔ وہاں انہوں نے سرجنوں اور حیاتیاتی ماہرین کے ساتھ مل کر انسانی جسم میں اعضاء کی پیوند کاری، خون کے بہاؤ کے نظام اور خلیاتی زندگی کے اصولوں پر تحقیق کی۔ ان کی ایک نہایت مشہور کامیابی مرغی کے دل کے خلیے (Chicken Heart Cells) کو سالہا سال تک زندہ رکھنا تھی، ایک ایسا کارنامہ جو اُس وقت حیاتیات کی دنیا میں حیرت کا باعث بنا۔ الیکسس کارل کی تصنیف’’ مین، دی ان نون‘‘(Man, the Unknown) نے انہیں فلسفی اور سماجی مفکر کے طور پر بھی شہرت دی۔ اس کتاب میں انہوں نے انسانی تمدن، روحانی اقدار اور سائنسی ترقی کے درمیان تعلق پر گہرے خیالات پیش کئے۔ ان کا خیال تھا کہ سائنس کو صرف مادی نہیں بلکہ اخلاقی اور روحانی بنیادوں پر بھی آگے بڑھنا چاہئے۔کارل نے اپنی زندگی کے آخری برسوں میں زندگی کی طوالت اور انسانی روح کے اسرار پر تحقیق کی۔
الیکسس کارل کا انتقال۵؍ نومبر۱۹۴۴ء کو پیرس، فرانس میں ہوا۔ اگرچہ ان کے نظریات پر بعد ازاں کچھ تنقید بھی ہوئی مگر سائنسی دنیا میں ان کی خدمات آج بھی زندہ ہیں۔