مصباح مومن نے ممبئی کے نرملا نکیتن کالج آف ہوم سائنس سے ہوم سائنس میں گریجویشن کے بعد ’’ڈائیٹیٹکس اینڈ اپلائیڈ نیوٹریشین‘‘ میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے، فی الحال بطور ہیلتھ کوچ کام کر رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: June 07, 2024, 11:18 AM IST | Aliya Sayyed | Mumbai
مصباح مومن نے ممبئی کے نرملا نکیتن کالج آف ہوم سائنس سے ہوم سائنس میں گریجویشن کے بعد ’’ڈائیٹیٹکس اینڈ اپلائیڈ نیوٹریشین‘‘ میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے، فی الحال بطور ہیلتھ کوچ کام کر رہی ہیں۔
گزشتہ کئی ہفتوں سے ’’غیر روایتی کریئر آپشنز‘‘ کا انتخاب کرنے اور اس میں کامیابی حاصل کرنے والے افراد کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے تاکہ طلبہ کریئر کے ان متبادلات کو بھی ذہن میں رکھیں۔
اس سلسلے کی آٹھویں کڑی کے طور پر ممبئی کی مصباح امتیاز مومن کا انٹرویو پڑھئے جنہوں نے ڈائٹیشئین اور نیوٹریشین بننے کیلئے مشکل سفر طے کیا ہے۔ مصباح نے سینٹ ازابیل ہائی اسکولڈ مجگاؤں سے دسویں کرنے کے بعد مرین لائنس، ممبئی کے نرملا نکیتن کالج آف ہوم سائنس سے ہوم سائنس میں بی ایس سی کی، پھر ’’ڈائیٹیٹکساینڈ اپلائیڈ نیوٹریشین‘‘ میں پوسٹ گریجویشن کیا۔
کون سے اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں ؟
میں نے ممبئی کے سیفی اسپتال اور تھانے کے جوپیٹر اسپتال میں بطور ڈائٹیشئین کام کیا ہے۔ ممبئی کے ادارے ’’بیلنس نیوٹریشین‘‘ کے ساتھ بطور سینئر نیوٹریشینسٹ کام کیا۔ فی الحال بنگلور کے ادارے ’’شوگر فٹ‘‘ کے ساتھ بطور ہیلتھ کوچ کام کر رہی ہوں۔
آپ نے اس شعبے کا انتخاب کیوں کیا؟
میں ڈاکٹر بننا چاہتی تھی اس لئے میں نے سی ای ٹی( واضح رہے کہ اب میڈیکل میں داخلے کیلئے نیٹ کا امتحان دینا ہوتا ہے، پہلے سی ای ٹی کا امتحان دیا جاتا تھا) کا امتحان دیا تھا۔ سی ای ٹی کا رزلٹ آنے کے بعد مجھے جن کالجز میں داخلے مل رہے تھے وہ ممبئی سے کافی دور تھے اس لئے میں نے اپنا ارادہ ترک کر دیا۔ پھر ہوم سائنس اور نیوٹریشین سائنس کے بارے میں پڑھا اور اس شعبے میں میری دلچسپی بڑھ گئی لہٰذا اسی شعبے کو بطور کریئر منتخب کیا۔
ڈائٹیشئین یا نیوٹریشین کیسے بن سکتے ہیں ؟
اس کیلئے آپ کو دسویں جماعت کے بعد سائنس شعبے کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس شعبے کیلئے بایولوجی مضمون اہم ہے۔ پھر ہوم سائنس کے کسی بھی کالج سے ہوم سائنس میں بی ایس سی کی ڈگری لے سکتے ہیں۔ گریجویشن کے بعد ’’ڈائیٹیٹکس اینڈ اپلائیڈ نیوٹریشین‘‘ میں پوسٹ گریجویشن کی ڈگری لینی ہوگی۔ یاد رہے کہ ڈائیٹیٹکسکو اسپتالوں میں کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے جبکہ نیوٹریشین اسپتالوں میں کام نہیں کر سکتے۔
کیا اس شعبے میں کریئر کے مواقع ہیں؟
ہوم سائنس کے شعبے میں ہمیشہ سے مسابقت رہی ہے۔ یہ شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اورٹیکنالوجی کی وجہ سے اس میں نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ یہ ایسا شعبہ ہے جس کی بہت سی شاخیں ہیں۔ طلبہ اپنی پسند کے مطابق کوئی بھی شعبہ منتخب کر سکتے ہیں۔ نیوٹریشین بننے کیلئے ضروری ہے کہ آپ کے گریڈس اچھے ہوں۔ پوسٹ گریجویشن کے بعد آپ کسی بھی ملکی یا غیر ملکی ادارے میں کام کر سکتے ہیں۔ تاہم، آپ کے پاس آن لائن کام کرنے کا بھی آپشن ہوتا ہے۔ اس شعبے میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اس شعبے میں کریئر بنانے والے طلبہ میں کون سی صلاحیتیں ہونی چاہئیں؟
اس شعبے میں کریئر بنانے کے خواہشمند طلبہ کو حاضر دماغ ہونا چاہئے۔ ڈائٹیشئین یا نیوٹریشنسٹ بننے کیلئےفیصلہ سازی، تخلیقی اور تجزیاتی صلاحیتیں اہم ہیں۔ ڈائٹیشئین یا نیوٹریشین کو منظم اور اپنے کام کے تئیں سنجیدہ ہونا چاہئے۔ یہ ایسا شعبہ ہے جس میں آپ کو کام کرتے ہوئے لطف آئے گا۔ طلبہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ سرٹیفکیٹ کورس یا ڈپلوما کی ڈگری لینے کے بجائے پوسٹ گریجویشن کی ڈگری لیں جس سے بہترین کمپنیوں میں ملازمت ملنے کے امکانات روشن ہو جاتے ہیں۔ آپ اپنا ذاتی کلینک اور آن لائن اسٹارٹ اپ بھی شروع کر سکتے ہیں۔
اس شعبے میں آپ نے کیا سیکھا؟
اس شعبے کے ذریعے صحت کی اہمیت سے واقفیت حاصل ہوئی۔ میں نے مختلف ممالک کے غذائی رجحانات کے بارے میں جانا۔ یہ شعبہ آپ کو بہت کچھ ایکسپلور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے آپ خدمت خلق بھی کر سکتےہیں۔
اس شعبے میں کیا مشکلات یا چیلنجز ہیں؟
میں ۲۰۰؍ سے زائد مریضوں سے کنسلٹ کرتی ہوں۔ کچھ مریض ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں اپنی بات سمجھانا مشکل ہوتا ہے۔ اس کیلئے آپ کو اپنے مریضوں کو اعتماد میں لینے کا ہنر آنا چاہئے۔
آپ طلبہ کو کیا پیغام دیں گی؟
کسی بھی شعبے میں کریئر بنانا آسان نہیں ہوتا۔ آپ دسویں کے بعد ہی اپنے کریئر کا انتخاب کریں اور کریئر کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی پسند کو اہمیت دیں۔ کوئی بھی کام آسان نہیں ہوتا اس لئے درمیان میں ہار نہ مانیں بلکہ محنت و لگن کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھیں۔ صحت کے تعلق سے ہمیشہ بیدار رہیں۔ ایسی چیزوںکااستعمال کریں جو آپ کی صحت کیلئے مفید ہوں کیونکہ غیر صحت مند اشیاء ہی سے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اس لئے اہم ہے کہ آپ صحت کو ترجیح دیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔