Inquilab Logo

ڈاکٹرجان گل کرسٹ اسکاٹش سرجن اور ماہرلسانیات تھے

Updated: April 27, 2024, 3:01 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

وہ فورٹ ولیم کالج،کولکاتا کے شعبہ ہندوستانی کےپہلے سربراہ تھے،ان کی نگرانی میں کئی داستانوں کے اردو تراجم اور قواعد ترتیب دیئے گئے۔

Dr. John Gillchrist`s first work is `English Indian Dictionary`. Photo: INN
ڈاکٹر جان گل کرسٹ کی پہلی تصنیف ’انگریزی ہندوستانی لغت‘ ہے۔ تصویر : آئی این این

جان گِل کرسٹ (John Gilchrist) ایک اسکاٹش سرجن، ماہر لسانیات، ماہر فلکیات اور انڈولوجسٹ تھے۔ انہوں نے اپنے ابتدائی کریئر کا بیشتر حصہ ہندوستان میں گزارا جہاں انہوں نے مقامی زبانوں کا گہرائی سےمطالعہ کیا اور ان میں مہارت حاصل کی۔ فورٹ ولیم کالج، کولکاتا کے شعبہ ہندوستانی کے سربراہ میں سرِ فہرست ڈاکٹر جان گل کرسٹ کا نام ہے۔
 جان گل کرسٹ ۱۹؍ جون ۱۷۵۹ء کو ایڈنبرا، اسکاٹ لینڈ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد والٹر گل کرسٹ تھے، لیکن ان کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں سوائے اس کے کہ وہ ایک تاجر تھے۔ ان کی والدہ ہینریٹا فرکوہارسن تھیں، جو۱۰۰؍ سال کی عمر تک زندہ رہیں۔ گل کرسٹ کی ابتدائی تعلیم جارج ہیروٹس اسکول اور ایڈنبرا ہائی اسکول میں ہوئی تھی۔ ۱۶؍ سال کی عمر میں انہوں نے ویسٹ انڈیز کا سفر کیا جہاں انہوں نےنیل کی کاشت اور پیداوار کا علم حاصل کیا۔ وہ ایڈنبرا واپس آنے سے پہلے دو یا تین سال تک وہاں مقیم رہے۔
 جان گل گرسٹ بطور ڈاکٹر ہندوستان آئے تھے اور یہاں‌ اردو زبان سیکھی کیونکہ اس کے بغیر وہ یہاں بخوبی اپنی پیشہ ورانہ خدمات سر انجام نہیں دے سکتے تھے۔ بعد میں وہ فورٹ ولیم کالج سے وابستہ ہوئے۔ فورٹ ولیم کالج میں ڈاکٹر جان گل کرسٹ نے جو کتابیں تصنیف کیں ان میں’’انگریزی ہندوستانی لغت ‘‘اُن کی پہلی تصنیف ہے۔ ’’ہندوستانی زبان کے قواعد‘‘ ان کی دوسری تصنیف ہے۔ مشرقی قصّے میں حکایتوں اور کہانیوں کا ترجمہ شامل ہے جو حکایاتِ لقمان اور انگریزی، فارسی، برج بھاشا اور سنسکرت کے واسطے مترجم تک پہنچی ہیں۔ ان کے علاوہ گل کرسٹ کی تصانیف میں مشرقی زبان دان، فارسی افعال کا نظریۂ جدید، راہ نمائے اردو، اتالیقِ ہندی، ہندی عربی آئینہ، ہندوی داستان گو اور ہندوستانی بول چال وغیرہ شامل ہیں۔ ان تصانیف سے ان کی اردو زبان و بیان میں‌ دلچسپی اور تصانیف کیلئے ان کی محنت و لگن کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
 انگریزوں کے قائم کردہ اس تعلیمی ادارے کی عمر تو بہت کم رہی مگر اس کے احاطے میں‌ ہونے والے علمی اور ادبی کام کے اثرات دو صدیاں گزر جانے کے بعد بھی باقی ہیں۔ اسی طرح اس کالج سے وابستہ ہندوستانی مصنّفین کو بھی اس وقت کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں‌ غیروں‌کی تہذیب اور ثقافت کا دلدادہ کہا گیا، لیکن آج کئی برس بعد بھی اردو کے متوالے ڈاکٹر جان گل کرسٹ اور ان کے رفقا کو یاد کرتے ہیں۔ ان کے زیرِ نگرانی مقامی ماہرینِ لسانیات اور مصنّفین نے خوب علمی اور ادبی کام انجام دیا اور قواعد و انشا سے لے کر کئی کتابوں‌ کے اردو تراجم انجام پائے۔
جان گل کرسٹ کو ہندوستانی (اردو) زبان سے والہانہ محبت تھی۔انہوں نے نہایت خلوص اور بے غرضی سے اس کیلئےکام کیا تھا۔چار سال تک کالج میں کام کرنے کے بعد ۱۸۰۴ء میں انگلستان چلے گئے اور اورینٹل اِنسٹی ٹیوٹ میں اردو کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ ان کا انتقال ۸؍ جنوری ۱۸۴۱ء کو پیرس میں ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK