• Wed, 06 December, 2023
  • EPAPER

ایگلنٹائن جیب: سماجی مصلح ،بچوں کے حقوق اور تحفظ کی علمبردار

Updated: September 22, 2023, 2:59 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

۱۹۱۹ءمیں انہوں نےچلڈرن پرزرویشن سوسائٹی کیلئے جرمن اور آسٹرین بچوں کیلئے رقم جمع کرنے کیلئے ’ سیو دی چلڈرن ‘ نامی تنظیم قائم کی تھی۔

Eglantyne Jebb was inspired to do social service by her family. Photo: INN
ایگلنٹائن جیب کو سماجی خدمت کرنے کی تحریک ان کے خاندان سے ملی تھی۔ تصویر:آئی این این

ایگلنٹائن جیب(Eglantyne Jebb) ایک برطانوی سماجی مصلح تھیں جنہوں نے پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر آسٹریا،ہنگری اور جرمنی میں قحط کے اثرات سے نجات کیلئے’ سیو دی چلڈرن‘ نامی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی ساتھ ہی انہوں نے دستاویز کا مسودہ تیار کیا جو بچوں کے حقوق کا اعلامیہ بن گیا۔
 ایگلنٹائن جیب ۲۵؍ اگست۱۸۷۶ء کو انگلینڈ میں پیدا ہوئی تھیں ۔ان کا تعلق ایک مضبوط سماجی و معاشی خاندان سے تھا ۔سماجی خدمت کا جذبہ انہیں اپنے خاندان ہی سے ملاتھا ۔ ان کی والدہ نے ہوم آرٹس اینڈ انڈسٹریز اسوسی ایشن کی بنیاد رکھی تھی تاکہ دیہی علاقوں میں نوجوانوں میں فنون اور دستکاری کو فروغ دیا جا سکے۔ ان کی بہن نے انہیں لینڈ آرمی فاؤنڈیشن قائم کرنے میں مدد کی۔دوسری بہن نے جنگ کے بعد جرمن عوام کی شیطنت کے خلاف مہم چلائی اور ویلزلے کالج میں فیکلٹی ممبر کے طور پر خدمات انجام دیں ۔
 ۱۸۹۵ء سے ۱۸۹۸ءتک ایگلنٹائن جیب نے اسکول ٹیچر بننے کیلئے لیڈی مارگریٹ ہال، آکسفورڈ میں تاریخ کا مطالعہ کیا۔ مارلبرو کے سینٹ پیٹرز جونیئر اسکول میں پرائمری اسکول ٹیچر کی حیثیت سے ایک سال کے تجربے کے بعد،انہیں احساس ہوگیا کہ یہ پیشہ ان کیلئے نہیں ہے۔ مگر اس کا فائدہ یہ ہوا کہ چھوٹے بچوں کو درپیش مشکلات اور غربت کی وسیع نوعیت کے بارے میں ان کے شعور میں اضافہ ہوا ۔
 بعد ازاں ایگلنٹائن اپنی بیمار ماں کی دیکھ بھال کیلئے کیمبرج روانہ ہوگئیں ۔ وہاں ، میری مارشل (ماہر معاشیات )اور فلورنس کینز(برطانوی مصنفہ، مورخ اور سیاستداں ) کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی حاصل ہونے کے بعد وہ چیریٹی آرگنائزیشن سوسائٹی میں شامل ہوگئیں ۔ اس کی وجہ سے وہ شہر کے حالات کے بارے میں ایک وسیع تحقیقی پروجیکٹ کا حصہ بن گئیں اور اس کام کو آگے بڑھانے میں مدد کی ۔۱۹۰۶ء میں انہوں نے اپنی تحقیق پر مبنی ایک کتاب’سماجی سوالات کا مطالعہ‘ شائع کی۔
 ایگلنٹائن جیب نے اپنے آخری دس سال جنیوا میں گزارے۔ جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد جرمن اور آسٹریا اور ہنگری کی معیشتیں تباہ ہونے کے قریب پہنچ چکی تھیں ۔ ایگلنٹائن پر یہ بات واضح ہوچکی تھی کہ ان ممالک کے بچے جنگ کے اثرات سے خوفناک حد تک متاثر ہو رہے ہیں ۔مختصر مدت کے بعد، انہوں نے اپنے مقاصد کے حصول کیلئے کام شروع کر دیا۔۱۵؍ اپریل ۱۹۱۹ءکوانہوں نےچلڈرن پرزرویشن سوسائٹی کیلئے جرمن اور آسٹرین بچوں کیلئے رقم جمع کرنے کیلئے ایک تنظیم قائم کی گئی جس کا نام ’ سیو دی چلڈرن‘ رکھا گیا ۔
 ایگلنٹائن جیب بچوں کے چارٹر کے منصوبے کے ساتھ بین الاقوامی سیو دی چلڈرن یونین کے اجلاس کیلئے جنیواگئیں ۔ انہوں نے ایک مختصر اور واضح دستاویز کا مسودہ تیار کیا تھا جس میں بچوں کے حقوق اور بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری پر زور دیا گیا تھا۔ بچوں کے حقوق کا یہ اعلان، یا جنیوا کا اعلامیہ ۱۹۲۴ء میں لیگ آف نیشنز نے اپنایااور۱۹۸۹ء میں ،’بچوں کے حقوق کا اعلان‘ تحریک کا بنیادی ذریعہ بن گیا۔
 ایگلنٹائن جیب کئی برسوں تک تھائرائیڈ گلٹی سےنبردآزما رہیں اور۱۷؍ دسمبر ۱۹۲۸ء کو تھائرائیڈ گلٹی کے تین آپریشن کروانے کے بعد وہ جنیوا کے ایک نرسنگ ہوم میں انتقال کر گئیں ۔ انہیں سینٹ جارج قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK