• Thu, 09 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گرٹروڈ بیل مشہور برطانوی مصنفہ، سیاح اور ماہر آثار قدیمہ تھیں

Updated: October 09, 2025, 2:24 PM IST | Mumbai

Gertrude Bellنےمشرقِ وسطیٰ کی تاریخ، قبائلی ڈھانچے اور ثقافت کو مغرب تک پہنچایا اورآثارِ قدیمہ کے تحفظ کیلئےعراق میوزیم کی بنیاد رکھی۔

Gertrude Bell spent most of her life in the Arab world. Photo: INN.
گرٹروڈ بیل نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ عرب دنیا میں گزارا۔ تصویر: آئی این این۔

گرٹروڈ بیل کا مکمل نام گرٹروڈ مارگریٹ لوتھیان بیل تھا جوایک برطانوی مصنفہ، سیاح، سیاسی افسراور ماہر آثار قدیمہ تھیں۔ اپنی صلاحیتوں اور تعلقات کی بنا پر اپنے عہد کے شاہی خاندان اور اشرافیہ میں انتہائی اثر و رسوخ حاصل کیا تھا۔ 
گرٹروڈ بیل کی پیدائش۱۴؍جولائی۱۸۶۸ء کو انگلینڈ کے علاقے ڈرہم میں ہوئی تھی۔ وہ ایک خوشحال اور با اثر خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ ان کے والد ایک ممتاز صنعتکار تھے جس کی وجہ سے انہیں اعلیٰ تعلیم اور بہترین تربیت کے مواقع میسر آئے۔ گرٹروڈ بیل نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے تاریخ میں نمایاں کامیابی حاصل کی اور اپنی تعلیمی قابلیت اورغیر معمولی ذہانت پہچانی جانے لگیں۔ 
تعلیم مکمل کرنے کے بعد بیل نے دنیا کے مختلف خطوں کا سفر کیا۔ وہ ترکی، ایران، شام، فلسطین اور عرب علاقوں میں گئیں۔ ان کی دلچسپی خصوصاً مشرقِ وسطیٰ کی تہذیب، آثارِ قدیمہ اور ثقافت میں تھی۔ انہوں نے قدیم مقامات کی کھدائی میں حصہ لیا اور اپنی تحقیقات کو علمی دنیا کے سامنے پیش کیا۔ ان کے سفرنامے اور تحریریں آج بھی مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ و تہذیب کا قیمتی سرمایہ سمجھی جاتی ہیں۔ 
گرٹروڈ بیل عرب قبائل کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ وہ عربی زبان پر عبور رکھتی تھیں اور صحرائی زندگی کے طور طریقے جانتی تھیں۔ انہی خصوصیات کی وجہ سے عرب سردار اور قبائلی رہنما ان پر اعتماد کرتے تھے۔ پہلی جنگِ عظیم کے دوران برطانیہ نے عرب دنیا میں اپنے اثرات قائم رکھنے کیلئےبیل کی خدمات حاصل کیں۔ انہوں نے عرب قوم پرستی اور قبائلی سیاست کے بارے میں برطانوی حکومت کو قیمتی معلومات فراہم کیں۔ 
پہلی جنگ عظیم کے بعد برطانیہ نے مشرقِ وسطیٰ میں اپنی حکمتِ عملی ترتیب دی۔ اس موقع پر گرٹروڈ بیل کا کردار نہایت اہم رہا۔ انہوں نے ٹی ای لارنس (Lawrence of Arabia) کے ساتھ مل کر برطانیہ کی مشرقِ وسطیٰ کی پالیسی کو تشکیل دینے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ عراق کی سلطنت کے قیام میں بیل نے کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ بغداد میں ’’اورینٹل سیکریٹری‘‘کے طور پر متعین ہوئیں اور مقامی لوگوں سے براہِ راست تعلقات رکھتی تھیں۔ عراق کے پہلے بادشاہ فیصل اوّل کے انتخاب اور ان کے تخت نشین ہونے میں گرٹروڈ بیل کی کوششیں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔ اسی بنا پر انہیں بعض اوقات’’ میکر آف عراق‘‘ (Maker of Iraq)بھی کہا جاتا ہے۔ 
گرٹروڈ بیل ایک بہترین مصنفہ بھی تھیں۔ ان کی کتابیں جیسے ’’دی ڈسرٹ اینڈ دی سون ‘‘ اور ’’امورتھ ٹومورتھ‘‘مشرقِ وسطیٰ کے سفرنامے اور تاریخی حالات پر مبنی ہیں۔ انہوں نے بغداد میں عراق کے آثارِ قدیمہ کے تحفظ کیلئے’’عراقی آثارِ قدیمہ کا محکمہ‘‘ قائم کیا اور عراق کے قومی عجائب گھرکے قیام میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ گرٹروڈ بیل کا انتقال ۱۲؍جولائی ۱۹۲۶ء کو بغداد میں ہوا تھا۔ 
(وکی پیڈیا اور بر ٹانیکا ڈاٹ کام)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK