• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایران نے تھائی لینڈ پر حماس سے تھائی قیدیوں کی ثالثی کے عوض دباؤ ڈالا: رپورٹ

Updated: December 07, 2025, 10:24 PM IST | Tehran

ایران نے تھائی لینڈ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی کہ وہ اپنے لاکھوں زرعی مزدوروں کو اسرائیل سے واپس بلائے، تاکہ حماس کی جانب سے سات اکتوبر کے حملے میں قید کیے گئے تھائی شہریوں کی رہائی کے لیے ثالثی ممکن ہو سکے۔

Iran`s Supreme Leader Ayatollah Khamenei. Photo: X
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای۔ تصویر: ایکس

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے تھائی لینڈ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تھی کہ وہ اپنےزرعی مزدوروں کو اسرائیل سے واپس بلائے، تاکہ حماس کی جانب سے سات اکتوبر کے حملے میں قید کیے گئے تھائی شہریوں کی رہائی کے لیے ثالثی ممکن ہو سکے۔ نیویارک پوسٹ کے مطابق تہران نے یہ تجویز ۷؍ اکتوبر کے حملے کے بعد کے ہفتوں میں پیش کی، جس میں ۳۹؍ تھائی شہری ہلاک اور۳۱؍ اغوا کیے گئے تھے، جن میں سودتھیساک رِنثالاک بھی شامل تھے، جس کی نعش تین دسمبر کو اسرائیلی حکام کے سپرد کی گئی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی نگرانی کیلئے بین الاقوامی ادارے کا قیام ۲۰۲۵ء کے آخر تک: رپورٹ

رپورٹ کے مطابق تین تھائی مزدور یا تو حملے کے دن ہلاک ہوئے یا حماس کے قبضے میں رہنے کے دوران جاں بحق ہو گئے۔ واضح رہے کہ اس وقت اسرائیل میں تقریباً۴۰؍ ہزار تھائی مزدور کام کر رہے تھے، اگر یہ معاہدہ نافذ ہو جاتا تو یہ اسرائیل پر اقتصادی دباؤ ڈالتا اوراس کے خوراک کی پیداوار کے شعبے کو طویل المدتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔ بینکاک نے تہران میں ایرانی حکام اور حماس کے نمائندوں جن میں موسی ابو مرزوق شامل تھے، ان سے ملاقات کے لیے سفارت کار بھیجے۔ تاہم تھائی لینڈ نے کسی بھی ممکنہ معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی۔ بعد ازاں اغوا کیے گئے۳۱؍ میں سے ۲۳؍ قیدی ابتدائی ہفتوں میں مختصر جنگ بندی کےدوران  رہا کر دیے گئے۔تاہم ۲۰۲۴ء کے وسط تک تھائی لینڈ نے اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کر لیے۔ جبکہ دو سالہ جنگ کے دوران مزید آٹھ تھائی قیدی رہا کیے گئے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اب ۵۷؍ ہزار سے زائد گھرانوں کی کفالت خواتین کر رہی ہیں: اقوام متحدہ

 تھائی لینڈ کے قیدیوں کی رہائی کے بارے میں کہا گیا کہ ایران نے انہیں اقتصادی دباؤ کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی۔دریں اثناء رِنثالاک جو آخری قیدیوں میں شامل تھے، غزہ کی سرحد کے قریب ایک فارم میں کام کر رہے تھے جب انہیں حماس نے اغوا کیا تھا۔ ان کی آخری رسومات اسی ہفتے ان کے آبائی ملک میں کی گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK