ڈی جی سی اے نے انڈیگو کے سی ای او کو شو کاز نوٹس بھیج دیا، جس میں منصوبہ بندی میں سنگین کوتاہی کی نشاندہی کی گئی،اور ائیر لائن پر الزام لگایا کہ اس نےپا ئلٹ کے آرام اور ڈیوٹی کے اوقات کے قوانین کی پاسداری نہیں کی۔
EPAPER
Updated: December 07, 2025, 10:24 PM IST | New Delhi
ڈی جی سی اے نے انڈیگو کے سی ای او کو شو کاز نوٹس بھیج دیا، جس میں منصوبہ بندی میں سنگین کوتاہی کی نشاندہی کی گئی،اور ائیر لائن پر الزام لگایا کہ اس نےپا ئلٹ کے آرام اور ڈیوٹی کے اوقات کے قوانین کی پاسداری نہیں کی۔
’’دی ہندو ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے پروازوں میں رکاوٹوں سے ابتدائی طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایئر لائن نے پائلٹ کے آرام اور ڈیوٹی کے اوقات کے قوانین کی پاسداری نہیں کی۔ڈی جی سی اےنے سنیچر کو انڈیگو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پیٹر ایلبرس کو شو کاز نوٹس بھیجا، جس میں انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ گذشتہ ہفتے ہونے والے بڑے پیمانے پر پروازوں کی رکاوٹوں کے لیے ان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے اس کی وضاحت کریں۔واضح رہے کہ ۲؍ دسمبر سے پائلٹوں اور عملے کی قلت کے باعث انڈیگو کو سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں فضائی سفر شدید متاثر ہوا ہے۔ اس رکاوٹ کے نتیجے میں کئی راستوں پر کرایے بے تحاشہ بڑھ گئے۔ رپورٹ کے مطابق ڈی جی سی اے نے ایلبرس کو بھیجے گئے شو کاز نوٹس میں کہا کہ’’ ایسی بڑے پیمانے پر آپریشنل ناکامیوں سے منصوبہ بندی، نگرانی میں سنگین کوتاہیوں کا پتہ چلتا ہے۔‘‘ رگولیٹری باڈی کا کہنا تھا کہ رکاوٹ سے ابتدائی طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایئر لائن نے پائلٹ کے آرام اور ڈیوٹی کے اوقات کے قوانین کی پاسداری نہیں کی۔
یہ بھی پڑھئے: انڈیگو کا بحران چھٹے روز میں داخل: ۶۵۰؍ پروازیں منسوخ
دی ہندو کے مطابق ڈی جی سی اے کا کہنا تھا کہ حالانکہ بطور سی ای او آپ ایئر لائنز کے مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں، لیکن آپ قابل اعتماد آپریشن کے انعقاد اور مسافر کو ضروری سہولیات کی دستیابی کے بروقت انتظامات کو یقینی بنانے کے اپنے فرض میں ناکام رہے ہیں۔‘‘بعد ازاں ایلبرس کو۲۴؍ گھنٹوں کے اندر یہ وضاحت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔
یاد رہے کہ یہ رکاوٹ اس وقت سامنے آئی جب انڈیگو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کے یکم نومبر سے نافذ ہونے والے نظر ثانی شدہ ضوابط ڈیوٹی اور آرام کی ضروریات کے مطابق اپنے نظام الاوقات کو مناسب طریقے سے ایڈجسٹ کرنے میں ناکام رہی۔دراصل نظر ثانی شدہ نظام الاوقات کے قوانین جنوری۲۰۲۴ء میں پائلٹ کی تھکن کے خدشات کو دور کرنے کے مقصد سے جاری کیے گئے تھے اور ان کا یکم جون سے نفاذ ہونا تھا۔تاہم، عملے کی قلت اور آپریشنل چیلنجز کے باعث ایئر لائنز نے تاخیر سے نفاذ کی درخواست کی ، جس کےبعد یہ تبدیلیاں بالآخر یکم نومبر کو نافذ کی گئیں۔تاہم انڈیگواضافی پروازوں کے لیے عملہ فراہم کرنے میں ناکام رہی، جس کے نتیجے میں پورے ہفتے میں وسیع پیمانے پر پروازوں کو منسوخی اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر ہوائی اڈوں پر پھنس گئے، اور انہیں پراوازوں کے متعلق مناسب معلومات بھی نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھئے: ڈی جی سی اے نے انڈیگو کو پائلٹ نائٹ ڈیوٹی کے ضوابط میں مہلت دی
دریں اثناء اتوار کی صبح، انڈیگو نے کہا کہ اس نے سنیچر کو پروازوں کی ایک بڑی تعداد منسوخ کر دی تھی، اور صرف۷۰۰؍ سے کچھ زیادہ پروازیں چلائی تھیں۔ اس کا بنیادی مقصد نیٹ ورک، سسٹمز اور نظام الاوقات کی تجدید کی جاسکے۔ ایئر لائن نے کہا کہ وہ اتوار کو۱۵۰۰؍ سے زیادہ پروازیں چلانے کی امید کرتی ہے۔انڈیگو نے دعویٰ کیا کہ’’ ۹۵؍فیصد سے زیادہ نیٹ ورک کنیکٹیویٹی دوبارہ قائم کی جا چکی ہے ، اورکہا کہ ’’ ہم اپنے صارفین کا اعتماد بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘