• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’مشق ضروری ہے، اس کے ذریعے طلبہ اپنے کام ’پرفیکٹ‘ طریقے سے مکمل کرسکتے ہیں‘‘

Updated: February 23, 2024, 5:44 PM IST | Aliya Sayyed | Mumbai

خان مسعود عبدالمجید، ماڈرن ہائی اسکول، وکھرولی میں نہم جماعت کے طالب علم ہیں، وہ آئی ٹی میں کریئر بنانے کے خواہشمند ہیں جس کیلئے ریاضی، لاجک اور سائنس جیسے مضامین پر توجہ دے رہےہیں۔

Khan Masood Abdul Majeed. Photo: INN
خان مسعود عبدالمجید۔تصویر : آئی این این

 نام: خان مسعود عبدالمجید 
اسکول: ماڈرن ہائی اسکول ،وکھرولی ، ممبئی
جماعت: نہم 
مشاغل: مطالعہ ، ٹائپنگ اور اسپورٹس 
انعامات: کلاس ٹاپر (اول انعام)، تقریری مقابلہ ( اول انعام)، ففتھ کلاس اسکالرشپ (اول انعام)، ڈرائنگ مقابلہ اور اسپورٹس میں  (دوم انعام)۔
انقلاب اور تعلیمی انقلاب کے اعلان کے تحت ’اسکالر آف دی ویک‘ کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت اب تک متعدد طلبہ کے انٹرویو تعلیمی انقلاب میں شائع ہوچکے ہیں۔ آج ماڈرن ہائی اسکول کے طالب علم خان مسعود کا انٹرویو ملاحظہ کیجئے:
تعلیمی انقلاب پڑھائی میں کس طرح معاون ہے؟
 مَیں گزشتہ ایک سال سے تعلیمی انقلاب کا باقاعدگی سے مطالعہ کر رہا ہوں۔ اس درمیان مجھے اس کے مشمولات کے ذریعے نئی چیزیں  سیکھنے کا موقع ملا۔ اس اخبار کے ذریعے ہر ہفتے  ٹیکنالوجی میں ہونے والی پیش رفت اور کرنٹ افیئرز کے بارے میں دلچسپ معلومات دستیاب ہوتی ہیں۔ امتحانات کے دوران تعلیمی انقلاب کی کوراسٹوری کے نکات معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں ایسے نکات دیئے جاتے ہیں  جن کی مدد سے پرچہ لکھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ تعلیمی انقلاب کے ذریعے میں اپنی انگریزی میں سدھار لانے، اور ذخیرۂ الفاظ اور جنرل نالج وسیع کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اس اخبار نے مجھے ہر کام اسمارٹ طریقے سے کرنے کاہنر سکھایا ہے۔ تعلیمی انقلاب کی یہ خوبی ہے کہ اس کے مشمولات ہمیشہ منفرد ہوتے ہیں جس کے ذریعے ہر ہفتے ہم تک نئی معلومات پہنچتی ہے۔ مَیں  اس اخبار کی مدد سے اپنی زباندانی بہتر کر رہا ہوں۔ 
سماجی اصلاح کیلئے کیا کرتے ہیں ؟
 سماجی اصلاح کیلئے ہر طالب علم کو ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے۔ میں سماجی اصلاح کیلئے اپنے اطراف کی جگہ صاف ستھری نیز ماحول کو اچھا بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ اپنے دوستوں نیز گھروالوں  کو بھی صفائی کی تلقین کرتا ہوں۔ اسکول یا کلاس میں وقتاً فوقتاً  تقریریں کرتا ہوں اور دوستوں کی اصلاح کرنے کی کوشش کرتاہوں۔ 
آپ کے پسندیدہ مشاغل کون سے ہیں ؟
نصابی اور غیر نصابی کہانیوں  کا مطالعہ اور انگریزی ٹائپنگ میرے پسندیدہ مشاغل ہیں۔ میں مختلف زبانوں کی کہانیاں پڑھتا ہوں نیز ان سے حاصل ہونے والے سبق کو اپنی زندگی میں  اپنانے کی کوشش کرتاہوں۔ 
مستقبل میں کیا بننے کے خواہشمند ہیں ؟
 میں آئی آئی ٹی میں کریئر بنانے کا خواہشمند ہوں جس کیلئے سائنس اور ریاضی جیسے مضامین پر زیادہ توجہ دے رہا ہوں۔ تاہم، لاجک پر بھی فوکس ہے۔ میں اخبارات میں ٹیکنالوجی میں ہونے والی پیش رفتوں پر نظر رکھتاہوں۔ 
 کامیاب انسان بننے کیلئے کیا کر رہے ہیں؟
 میں ہرکام کیلئے خود کو چیلنج کرتا ہوں۔ بعد میں اپنے کئے گئے کاموں  کا تجزیہ کرتا ہوں۔ اپنی خوبیوں اور خامیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اپنی صلاحیتیوں میں نکھار لانے کی جانب خصوصی توجہ دیتا ہوں۔ 
خود کوباصلاحیت کس طرح بنایا جاسکتا ہے؟
 باصلاحیت بننے کیلئے غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینا ضروری ہے۔ طلبہ کو چاہئے کہ وہ کلاس میں اساتذہ کے پوچھے گئے سوالوں کے جواب دیں چاہے وہ غلط ہی کیوں نہ ہوں۔ اس سے ان کی خوداعتمادی بڑھے گی۔ سوالات پوچھنے کی عادت ڈالیں۔ ڈسپلن اور شخصیت سازی پر اہمیت دینا ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی میں ہونے والی پیش رفتوں کے ساتھ اپنے آپ کو اسمارٹ بنانا اہم ہے۔ 
آپ ایک منفرد طالب علم کیسے ہیں؟
 میں وقت ضائع نہیں کرتا۔ خالی پیریڈ میں پڑھائی یا تخلیقی کاموں میں وقت صرف کرتا ہوں۔ سوشل میڈیا پر ایسے کانٹینٹ دیکھتا ہوں جن سے معلومات مل سکے۔ ترغیبی تقاریر سنتا ہوں جن سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ 
آپ کی پسندیدہ شخصیت کون ہیں ؟
 میری پسندیدہ شخصیت ایلون مسک ہیں۔ مجھے وہ اس لئے پسند ہیں  کہ انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور ہمیشہ مشکل حالات کے سامنے ڈٹے رہے۔ ان کی توجہ ہمیشہ اپنے ہدف پر مرکوز ہوتی ہے جس کیلئے انہیں کامیابی ملی اورآج وہ دنیا کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ 
ٹیکنالوجی کااستعمال کارآمد ہے یا غیر کارآمد؟
 ٹیکنالوجی کا استعمال کارآمد اور غیرکارآمد دونوں  ہے۔ کارآمد اس طرح کہ ٹیکنالوجی نے انسان کیلئے بہت سے کام آسان بنا دیئے ہیں۔ اس سے کسی بھی کام کو انجام دینے کیلئے زیادہ مشقت نہیں کرنی پڑتی۔ ٹیکنالوجی کا استعمال غیر کارآمد اس طرح ہے کہ اس  کے اہم شعبوں جیسے اے آئی اور روبوٹکس میں ہونے والی اختراعات کی وجہ سے انسانی صلاحیتیں بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے طلبہ نے پروجیکٹ اور دیگر تعلیمی کاموں  کیلئے ٹیکنالوجی کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے اور وہ اپنی صلاحیتیوں  کا استعمال نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے مستقبل میں انہیں متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ 
خالی اوقات میں کیا کرتے ہیں؟
  خالی اوقات میں لیپ ٹاپ پر ٹائپنگ کرتا ہوں  اور گوگل پر تعلیمی مواد تلاش کرتا ہوں۔ کسی اہم موضوع پر ریسرچ کرتا ہوں اور ایسے گیمز کھیلتا ہوں  جن سے میری صلاحیتیں بہتر ہوں نیز نئے ہنر سیکھنے کی فکر کرتاہوں۔ 

آپ طلبہ کو کیا پیغام دیں گے؟
’’ طلبہ کو چاہئے کہ وہ ہر کام کو بہتر طریقے سے انجام دینے کی کوشش کریں۔ نصاب کے علاوہ غیر نصابی کتابوں کے مطالعے کو اہمیت دیں۔کہانیاں پڑھیںاور ان کا تجزیہ کریں۔ اس سے وہ کچھ نیا سیکھیں گے۔ اپنا زیادہ و قت پڑھنے میں صرف کریں اور نصابی کتابوں کو دلچسپی سے پڑھیں، اس سے بوریت نہیں ہوگی۔ اپنی شخصیت سازی پر توجہ دیں۔ ایسےکام کرنے کی کوشش کریںجو آپ کو خوفزدہ کرتے ہیں۔ خوداعتماد رہیں اور خود میں انسانی مدد کاجذبہ پیدا کریں۔ صلاحیتیوں کو نکھارنے کی مشق کریں۔مشق کے ذریعے کسی بھی چیز کو پرفیکٹ بنایا جا سکتا ہے۔‘‘
ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال کیسے کریں؟
’’ٹیکنالوجی ہماری زندگی کا اہم حصہ بن گئی ہے۔ طلبہ کو چاہئے کہ ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال اس طرح کریں کہ اپنی معلومات بڑھانے والی ویب سائٹس کا مطالعہ کریں۔ سوشل میڈیا سے حاصل کسی بھی کانٹینٹ کی تصدیق کریں،اس کے بعد ہی اسے درست خیال کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK