Inquilab Logo Happiest Places to Work

سپریم کورٹ نے وزیر اعظم پر پوسٹ کرنے پر کارٹونسٹ کی سرزنش کی

Updated: July 14, 2025, 9:56 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے پیر کو کارٹونسٹ ہیمنت مالویہ کو گرفتاری سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا اور ریمارکس دیئے کہ’’آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال کچھ فنکاروں، بشمول کارٹونسٹوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈینز، کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ ‘‘

Supreme Court. Photo: INN.
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این۔

سپریم کورٹ نے پیر کو کارٹونسٹ ہیمنت مالویہ کو گرفتاری سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا اور ریمارکس دیئے کہ’’آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال کچھ فنکاروں، بشمول کارٹونسٹوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈینز، کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ ‘‘ سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے یہ مشاہدہ ہیمنت مالویہ کی اُس درخواست پر سماعت کے دوران کیا جس میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو نشانہ بناتے ہوئے مبینہ طور پر ہتک آمیز کارٹون شائع کرنے کے مقدمے میں پیشگی ضمانت کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے انہیں گرفتاری سے بچانے کیلئے کوئی عبوری حکم دینے سے انکار کیا، حتیٰ کہ ایک دن کیلئے بھی، اور کیس کی اگلی سماعت۱۵؍ جولائی کیلئے مقرر کر دی۔ 

یہ بھی پڑھئے: کرناٹک: گوکرن کے ایک غار میں دو بچیوں سمیت مقیم روسی خاتون کو باہر نکالا گیا

سماعت کے دوران عدالت نے زبانی طور پر ریمارکس دیئے کہ ’’یہ آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال ہے جو یہ کارٹونسٹ اور اسٹینڈ اپ کامیڈینز کر رہے ہیں۔ ‘‘کورٹ نے واضح کیا کہ اس قسم کے اظہار کو اندھا دھند آزادیِ اظہار کے دائرے میں نہیں رکھا جا سکتا۔ اس سے قبل، ۳؍ جولائی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بھی ہیمنت مالویہ کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال کیا اور متنازعہ خاکہ تیار کرتے وقت احتیاط سے کام نہیں لیا۔ 
سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں مالویہ نے وضاحت کی کہ یہ کارٹون اصل میں کووڈ-۱۹؍ کی وبا کے عروج کے دوران شائع ہوا تھا — ایک ایسا دور جب ویکسین کی حفاظت سے متعلق بے چینی اور غلط معلومات عام تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کارٹون ایک طنزیہ سماجی تبصرہ تھاجس کا مقصد ایسے عوامی بیانات کو اجاگر کرنا تھا جن میں بعض ویکسینز کو ’’محفوظ پانی‘‘ سے تشبیہ دی گئی تھی، حالانکہ ان پر مکمل کلینیکل آزمائش نہیں ہوئی تھی۔ مالویہ نے مزید دلیل دی کہ یہ خاکہ ایک فنکار کا تصوراتی اظہار تھا جس میں ایک سیاسی لیڈرکو ایک شہری کو ویکسین دیتے ہوئے دکھایا گیا اور یہ چار سال سے زیادہ عرصے سے سوشل میڈیا پر عوامی گردش میں رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK