جاپان کا ایک کتّا بہت مشہور ہے۔ اُس کا نام ہاچی (Hachikō) تھا۔ اُس کے مالک ایک پروفیسر تھے۔ اُن کا گھر ریلوے اسٹیشن کے قریب تھا۔ وہ روز صبح ریل گاڑی سے کالج میں پڑھانے چلے جاتے اور شام کو واپس آتے۔
EPAPER
Updated: June 14, 2025, 4:26 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
جاپان کا ایک کتّا بہت مشہور ہے۔ اُس کا نام ہاچی (Hachikō) تھا۔ اُس کے مالک ایک پروفیسر تھے۔ اُن کا گھر ریلوے اسٹیشن کے قریب تھا۔ وہ روز صبح ریل گاڑی سے کالج میں پڑھانے چلے جاتے اور شام کو واپس آتے۔
جاپان کا ایک کتّا بہت مشہور ہے۔ اُس کا نام ہاچی (Hachikō) تھا۔ اُس کے مالک ایک پروفیسر تھے۔ اُن کا گھر ریلوے اسٹیشن کے قریب تھا۔ وہ روز صبح ریل گاڑی سے کالج میں پڑھانے چلے جاتے اور شام کو واپس آتے۔
ہاچی ایک سال کا ہوا تو وہ اپنے مالک کے ساتھ اسٹیشن پر جانے لگا۔ پروفیسر صاحب چلے جاتے اور ہاچی دِن بھر وہیں اسٹیشن پر بیٹھا رہتا۔ شام کو وہ لوٹتے تو ہاچی ان کے ساتھ گھر واپس آجاتا۔
ایک دن پروفیسر کالج گئے۔ وہاں وہ اچانک بیمار پڑ گئے۔ لوگ انہیں اسپتال لے گئے مگر وہ چل بسے۔ ہاچی کو یہ بات معلوم نہ ہوئی۔ وہ اسٹیشن پر بیٹھا مالک کا انتظار کرتا رہا۔ شام کی گاڑی سے مالک نہ لوٹے تو وہ مایوس ہو کر گھر چلا آیا۔
یہ بھی پڑھئے:چچا کبابی دِلّی والے
اِس کے بعد وہ روز صبح اسٹیشن جاتا۔ دن بھر وہیں بیٹھا رہتا۔ شام کو ریل آتی تو اپنے مالک کو تلاش کرتا۔ اس طرح سات سال گزر گئے مگر ہاچی نے ہمت نہ ہاری۔ اسٹیشن کے سبھی لوگ اسے پہچاننے لگے۔ یہ خبر اخبار میں بھی چھپ گئی۔ ہر روز سیکڑوں جاپانی اُسے دیکھنے اسٹیشن پر آنے لگے۔ اُس کے پاس ہمیشہ بھیڑ لگی رہتی لیکن ہاچی اُن سے بے خبر اپنے مالک کا انتظار کرتا رہا۔
کچھ دِنوں بعد اسٹیشن کے باہر ہاچی کا ایک پتلا لگایا گیا۔ اس کی شہرت اتنی بڑھی کہ بازار میں بہت ساری چیزیں اس کے نام سے بکنے لگیں۔ ہاچی چاکلیٹ، ہاچی بسکٹ اور ہاچی کھلونے مشہور ہوگئے۔ ہاچی کے نام پر بہت سی نظمیں اور گیت لکھے گئے۔ اس پر ایک فلم بھی بنائی گئی۔ اِن سب باتوں سے بے خبر ہاچی اپنے مالک کا انتظار کرتا رہا۔
بارہ سال کی عمر میں ہاچی مر گیا۔ اس کا ایک پتلا ٹوکیو کے چڑیا گھر میں رکھا گیا ہے۔ اسے دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ ہاچی اب بھی اپنے مالک کا انتظار کر رہا ہے۔ جاپان کی حکومت نے ہاچی کی وفا داری کی قدر کی اور اس کی یاد میں ایک ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔