Inquilab Logo

مختصر کہانی: چالاک گھوڑا

Updated: April 20, 2024, 1:51 PM IST | Krishna Lal Puri | Mumbai

ایک دن ایک موٹا تازہ گھوڑا ایک کھیت میں چر رہا تھا۔ گھومتے گھامتے ایک گیدڑ اور ایک بھیڑیا بھی وہاں آپہنچے۔ گھوڑے کو دیکھ کر بھیڑیئے کے منہ میں پانی بھر آیا۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ایک دن ایک موٹا تازہ گھوڑا ایک کھیت میں چر رہا تھا۔ گھومتے گھامتے ایک گیدڑ اور ایک بھیڑیا بھی وہاں آپہنچے۔ گھوڑے کو دیکھ کر بھیڑیئے کے منہ میں پانی بھر آیا۔ وہ گیدڑ سے بولا، ’’بھائی صاحب! اگر اسے کسی طرح سے مار سکیں۔ تو ۲؍ دن تک پیٹ بھر کھانے کو ملے۔‘‘
 گیدڑ کے منہ میں پہلے ہی پانی بھر رہا تھا۔ جھٹ پٹ بولا، ’’ہاں ہاں اسے ہڑپ کرنے کی کوئی تجویز سوچنی چاہئے۔‘‘ یہ کہہ کر دونوں گھوڑے کے پاس پہنچے۔ گیدڑ نے گھوڑے سے کہا، ’’بھیّا! یہ ہمارے ساتھی بھیڑیئے صاحب ہیں۔ اس کھیت کے پاس ہی رہتے ہیں۔ آپ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں۔ اور آپ کا نام پوچھتے ہیں۔‘‘ گھوڑے نے ایک بار منہ اُٹھا کر اُن کی طرف دیکھا۔ اور پھر ویسے ہی چرنے لگا۔ گیدڑ نے کچھ دیر بعد جب دوبارہ وہی سوال کیا۔ تو گھوڑے نے کہا، ’’بھائی! مالک نے میرا نام میرے پچھلے پیروں کے سموں پر کھود دیا ہے۔ وہاں سے آپ خوشی سے پڑھ سکتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:چکنی ہانڈی

گیدڑ بڑا چالاک تھا۔ وہ گھوڑے کا مطلب سمجھ گیا۔ اور بولا، ’’بھیّا میرا باپ تو بڑا غریب تھا۔ اس لئے مَیں تو کچھ پڑھ لکھ نہ سکا۔ ہمارے یہ بھیڑیئے صاحب خوب پڑھے لکھے ہیں۔ یہ آپ کا نام ٹھیک ٹھیک پڑھ لیں گے۔‘‘ بھیڑیا اپنی تعریف سُن کر بڑا خوش ہوا۔ اور بولا، ’’ہاں میں ابھی پڑھ لیتا ہوں۔‘‘ یہ کہہ کر وہ نام پڑھنے کیلئے گھوڑے کی پچھلی ٹانگوں کے پاس جا کھڑا ہوا۔ گھوڑے نے جب دیکھا۔ کہ بھیڑیا بالکل پاس آگیا ہے۔ تو اُس نے ایسے زور سے اپنی پچھلی لاتیں جھاڑیں۔ کہ بھیڑیئے کی ناک زخمی ہوگئی۔ اور جبڑے ٹوٹ گئے۔
 اس پر گیدڑ ہنس کر بولا، ’’بھائی ان کا نام اب پوچھنے کی ضرورت نہیں رہی۔ آپ کے منہ پر وہ ہمیشہ کے لئے لکھ دیا گیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK