قدیم زمانے میں جب ستاروں کو دیکھ کر خواب بُنے جاتے تھے تو چاند کا سفر ایک دیوانگی تصور کیا جاتا تھا۔ لیکن بیسویں صدی کے وسط میں یہ دیوانگی حقیقت میں بدل گئی۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 4:39 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
قدیم زمانے میں جب ستاروں کو دیکھ کر خواب بُنے جاتے تھے تو چاند کا سفر ایک دیوانگی تصور کیا جاتا تھا۔ لیکن بیسویں صدی کے وسط میں یہ دیوانگی حقیقت میں بدل گئی۔
قدیم زمانے میں جب ستاروں کو دیکھ کر خواب بُنے جاتے تھے تو چاند کا سفر ایک دیوانگی تصور کیا جاتا تھا۔ لیکن بیسویں صدی کے وسط میں یہ دیوانگی حقیقت میں بدل گئی۔ ۱۹۶۹ء میں جب نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر پہلا قدم رکھا تو انسان نے تاریخ میں نئی جہت رقم کی لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ کوئی بھی انسان ابھی تک مریخ پر کیوں نہیں جاسکا ہے؟
فاصلہ اہم وجہ : چاند قریب، مریخ بہت دُور
چاند کا فاصلہ زمین سے تقریباً ۳؍ لاکھ ۸۴؍ ہزار کلومیٹر ہے جبکہ مریخ کا فاصلہ زمین سے اوسطاً ۲۲؍کروڑ کلومیٹر ہے۔ یعنی مریخ چاند سے تقریباً۶۰۰؍ گنا زیادہ دُور ہے۔ چاند تک پہنچنے میں صرف ۳؍ دن جبکہ مریخ کا سفر ۶؍ تا۹؍ ماہ یا اس سے بھی زیادہ وقت لیتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی پیچیدگیاں
مریخ پر جانے کیلئے زیادہ پائیداراور خودکار خلائی جہاز درکار ہیں۔ ابھی تک کوئی انسان بردار خلائی جہاز مریخ تک جانے کے قابل نہیں بنایا گیا۔ جہاز کو زندگی کی ضروریات (آکسیجن، خوراک، پانی، ریڈی ایشن شیلڈنگ) کئی ماہ تک مہیا کرنی پڑیں گی جو ماہرین کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
مالی اخراجات
چاند مشن (جیسےناسا کا اپولو) بہت مہنگا تھا مگر مریخ مشن کی لاگت اس سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔ ایک اندازے کے مطابق انسان کو مریخ پر بھیجنے کا مشن۱۰۰؍ ارب ڈالر یا اس سے زیادہ کا خرچ مانگتا ہے۔ اتنی بڑی سرمایہ کاری کرنے کیلئے سیاسی، اقتصادی اور عالمی عزم ضروری ہے جو ہمیشہ موجود نہیں ہوتا۔
انسانی صحت اور ریڈی ایشن کا خطرہ
خلا میں کائناتی شعاعیں (Cosmic Rays) اور سورج سے آنے والی خطرناک ریڈی ایشن انسان کے جسم کیلئے نقصان دہ ہے۔ مریخ تک لمبے سفر میں ریڈی ایشن سے کینسر، دماغی نقص، یا موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔چاند کے مختصر سفر میں یہ خطرہ محدود تھالیکن مریخ کے طویل سفر میں تحفظ کے بہتر انتظامات درکار ہیں۔
خودکار روبوٹ مشن مریخ پر بھیجے جا چکے ہیں
ناسا، یورپین اسپیس ایجنسی اور دیگر ادارے مریخ پر پہلے ہی روبوٹس بھیج چکے ہیں۔ ناسا، اسپیس ایکس اور چین جیسے ادارے ۲۰۳۰ءکی دہائی میں انسان کو مریخ پر بھیجنے کے منصوبے بنا چکے ہیں۔ اسپیس ایکس کا اسٹار شپ مشن خاص طور پر انسان بردار مریخ مشن کی تیاری میں ہے۔ اس بات کی پوری امید ہے کہ۲۰۳۵ء سے ۲۰۴۰ء تک انسان مریخ پر پہنچ جائے گا۔