آپ نے پڑھا ہوگا کہ نظام شمسی میں کل ۸؍ سیارے ہیں لیکن اس سے پہلے پلوٹو بھی نظام شمسی کا حصہ تھا اور اس طرح کل ۹؍ سیارے تھے مگر اب پلوٹو نظام شمسی کا حصہ نہیں ہے ،جانئے کیوں؟
EPAPER
Updated: July 07, 2023, 6:02 PM IST | Mumbai
آپ نے پڑھا ہوگا کہ نظام شمسی میں کل ۸؍ سیارے ہیں لیکن اس سے پہلے پلوٹو بھی نظام شمسی کا حصہ تھا اور اس طرح کل ۹؍ سیارے تھے مگر اب پلوٹو نظام شمسی کا حصہ نہیں ہے ،جانئے کیوں؟
آپ نے پڑھا ہوگا کہ نظام شمسی میں کل ۸؍ سیارے ہیں لیکن اس سے پہلے پلوٹو بھی نظام شمسی کا حصہ تھا اور اس طرح کل ۹؍ سیارے تھے مگر اب پلوٹو نظام شمسی کا حصہ نہیں ہے ،جانئے کیوں؟
پلوٹو کی مختصر تاریخ
۱۸؍ فروری ۱۹۳۰ءکو فلیگ اسٹاف، ایریزونا میں لوئیل آبزرویٹری میں امریکی ماہر فلکیات کلائیڈ ڈبلیو ٹومباؤ نے ولیم ایچ پیکرنگ کے تعاون سے پلوٹو کو دریافت کیا تھا۔ ابتدا میں اسے ایک سیارہ سمجھا جاتا تھا اوراسی وجہ سےیہ ۷۶؍ برسوں تک نظام شمسی کا حصہ رہا ۔ لیکن ۲۰۰۶ ء میں بین الاقوامی فلکیاتی یونین (IAU) نے پلوٹو کو سیارے کی حیثیت سے گھٹا کر ایک ’ بونا سیارہ‘ قراردے دیا ۔ کیونکہ یہ اُ ن تین معیارات (اصول ) میں سے ایک معیار پر پورا نہیں اترتا ہے جو آئی اے یو کے مطابق پورے سیارے کے وجوب کیلئے ضروری ہے۔
پورے سائز کےسیارے کیلئے تین معیارات
بین الاقوامی فلکیاتی یونین(IAU) کے مطابق کسی بھی آبجیکٹ کو پورے سائز کا سیارہ اسے وقت قرار دیا جائے گا جب وہ سورج کے گرد چکر لگاتا ہو۔ دوسرا معیار یہ ہے کہ وہ آبجیکٹ تقریباگول ہو اور تیسرا اورآخری معیار یہ ہے کہ اس آبجیکٹ کی کشش ثقل اتنا مضبوط ہو کہ اس کے مدار کے آس پاس اس کی جسامت کے برابر کوئی اورباڈی یا آبجیکٹ موجود نہ ہو۔
پلوٹو نظام شمسی کا حصہ کیوں نہیں ہے؟
پلوٹو ان میں سے اوپر کے صرف دو معیارات پر پورا اترتا ہے۔ پلوٹو کے مدار میں ’ کوئپر بیلٹ‘ موجود ہے جس میں ۲۰۰؍ معروف آبجیکٹس آباد ہیں۔کوئپر بیلٹ میں چٹان ، برف کے ٹکڑے، دومکیت اور بونے سیارے ہیں۔ پلوٹو اور دومکیتوں کے ایک گروپ کے علاوہ، دیگر دلچسپ کوئپر بیلٹ آبجیکٹ ایرس، ’میک میک‘ اور’ ہاومیا‘ ہیںجو پلوٹو ہی کی طرح بونے سیارے ہیں۔لہٰذا کوئی بھی بڑا آبجیکٹ جواِن معیارات پر پورا نہیں اترتا ہے اسے اب ’بونے سیارے‘ کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے اور جس میں پلوٹو بھی شامل ہے۔
بونا سیارہ کسے کہتے ہیں؟
بین الاقوامی فلکیاتی یونین کے مطابق،خلاء میں ایک بڑا گول آبجیکٹ جو سورج کے گرد گھومتا ہے اور اس کا حجم تقریباً گول ہوتا ہے لیکن اس کے مدار میں اور بھی کئی اس کے سائز کے آبجیکٹس موجود ہوتے ہیں،ایسے سیارے کو ’ بونا سیارہ ‘ کہتے ہیں ۔