• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’بلاوجہ نعرے بازی کرکے دہشت پھیلائی گئی ‘‘

Updated: September 10, 2025, 10:48 PM IST | Jalgaon

املنیر پتھرائو معاملے میں پولیس کی اہم پیش رفت، دونوں فرقوں کے ساتھ علاحدہ علاحدہ میٹنگ، ایس پی نے شرپسندوں کی سرزنش کی

SP Maheshwari Reddy addressing a meeting with Muslims
ایس پی مہیشوری ریڈی ، مسلمانوں کے ساتھ ہو ئی میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے ( انقلاب)

عید میلاد لنبیؐ کے روز جلگائوں کے املنیر تعلقے میںجلوس پر پتھرائو کیا گیا تھا اور جلوس میں شریک نوجوانوںپر خواتین کے ساتھ گالی گلوچ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں جلوس میں شریک ۵؍ مسلم نوجوانوں پر معاملہ بھی درج کیا تھا لیکن اب اس معاملے میں نیا موڑ آیا ہے پولیس نے ایک اور ایف آر درج کی ہے اور جلوس پر پتھرائو کرنے والوں کیخلاف بھی معاملہ درج کیا ہے۔  نیز دونوں طرف کے ۱۰؍ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ساتھ ہی ضلع ایس پی نے پیش رفت کرتے ہوئے دونوں  سماج کے ساتھ الگ الگ میٹنگ بلائی اور ان سے امن وامان کے معاملے میں تعائون کرنے کی اپیل کی ۔   
  یاد رہے کہ ایک روز قبل خبر آئی تھی کہ املنیر میں عید میلاد کے جلوس پر چند شرپسندوں نے  پتھرائو کر دیا تھا۔ ان کا الزام تھا کہ جلوس میں شریک نوجوانوں نےآس پاس کھڑی خواتین کے ساتھ گالی گلوچ کی تھی اور غلط اشارے کئے تھے لیکن  اب پولیس نے ایک نئی ایف آئی آر درج کی ہے۔ املینر پولیس اسٹیشن کے خفیہ محکمہ کے اہلکار سدھانت شیسودے کی طرف سے دی گئی اس  شکایت میں کہا گیا ہے کہ جب عید میلاد کا جلوس گاندھی پورہ پولیس چوکی کے سامنے سے گزر رہا تھا تو پیچھے سے کچھ لوگ نعرے لگا رہے تھے اور اونچی آواز میں ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ ان میں شرد دلیپ پاٹل (شیروڑے ناکہ)، گورو جے ونت دیسلے (شاردا کالونی)، منیش رویندر مہاجن (شیروڑے ناکہ)، راہول رمیش بھوئی(شیو شکتی چوک)  کے علاوہ ۷؍ یا ۸؍ افراد اور بھی تھے۔ اس کے جواب میں  جلوس  میں شریک  وسیم عرف محسن محمود باغبان (کوشتی واڑا)،عمران شیخ سلیم (شاہ عالم نگر) ،  شاہین بیگ مرزا (گاندھی پورہ)، ساحل خان پٹھان (گاندھی پورہ)، اسماعیل پٹھان (جنگر گلی) اور شاہ رخ (پورا نام نامعلوم) وغیرہ نے جلوس سے نکل کر ان پر پتھر پھینکنا شروع کیا۔ اس کے جواب میں شرپسندوں نے بھی پتھراؤ کیا۔اس دوران حالات بگڑتے دیکھ  پولیس انسپکٹر دتاتریہ نکم، پولیس سب انسپکٹر نامدیو بورکر، شرد ککلیج، سمادھن گائیکواڑ، ملند بورسے اور اشوک سالونکے موقع پر پہنچے، لیکن ان پر بھی پتھراؤ کیا گیا، جس کی وجہ سے کچھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ ضلع ایس پی نے کہا ہے کہ دونوں طرف کے ۱۰؍ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 
دونوں فرقوں کی الگ الگ میٹنگیں 
 مذکورہ بالا واقعہ کے بعد ضلع ایس پی ڈاکٹر مہیشور ریڈی نے شہر کے وانی منگل کاریالیہ میں ہندو اور اندرا شادی ہال میں مسلم فرقہ کی الگ الگ میٹنگ بلائی ۔وانی منگل کاریالیہ میں انہوں نے گنیش وسرجن جلوس تاخیر سے نکالنے اور صبح پانچ بجے تک وسرجن جلوس مکمل کرنے پر نہ صرف ناراضگی جتائی بلکہ بھی سرزنش بھی کی۔ضلع ایس پی نے کہا کہ ’’ بقیہ شہروں میں رات ۱۲؍ بجے گنیش وسرجن جلوس ختم ہوچکا تھا ،ڈھول تاشے بھی بند کردیئے گئے تھے مگر املنیر میں رات ۱۰؍ بجے جلوس نکالا گیا،قانون اور پولیس کی کوئی اہمیت نہیں ہے ? ،سینئر   افسران کا کوئی احترام نہیں رہ گیا ہے۔ بلاوجہ نعرے بازی کر کے دہشت پھیلانے کوشش کی گئی ۔ایڈیشنل ایس پی کوویتا نیکر نے کہا کہ املنیر میں پتھرائو کا واقعہ شہریوں کیلئے خطر ناک ہے ۔سوشل میڈیا پر افواہ پھیلا کر شہر کے امن کو درہم برہم کیا گیا یہ پولیس کیلئے نہیں بلکہ املنیر کے عوام کیلئے خطرناک ہے۔اقلیتی طبقے کی میٹنگ میں دونوں  فرقوں کے جلوس کی راہیں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا  تاکہ اس طرح کے تنازعے مستقبل میں دوبارہ نہ ہوں ۔

jalgaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK