کسی گھنے جنگل میں مسلسل دو دن سے طوفانی بارش نے کہرام مچا رکھا تھا۔ جنگل کا ہر درندہ، چرندہ اور پرندہ بھوک سے نڈھال آس لگائے بارش تھم جانے کی راہ دیکھ رہا تھا تاکہ وہ اپنی روزی روٹی کی تلاش میں اپنے مکانوں سے باہر نکل پڑیں۔
EPAPER
Updated: October 04, 2025, 1:11 PM IST | Wali Muhammad Qazi | Mumbai
کسی گھنے جنگل میں مسلسل دو دن سے طوفانی بارش نے کہرام مچا رکھا تھا۔ جنگل کا ہر درندہ، چرندہ اور پرندہ بھوک سے نڈھال آس لگائے بارش تھم جانے کی راہ دیکھ رہا تھا تاکہ وہ اپنی روزی روٹی کی تلاش میں اپنے مکانوں سے باہر نکل پڑیں۔
کسی گھنے جنگل میں مسلسل دو دن سے طوفانی بارش نے کہرام مچا رکھا تھا۔ جنگل کا ہر درندہ، چرندہ اور پرندہ بھوک سے نڈھال آس لگائے بارش تھم جانے کی راہ دیکھ رہا تھا تاکہ وہ اپنی روزی روٹی کی تلاش میں اپنے مکانوں سے باہر نکل پڑیں۔ اور اُن کی خوش قسمتی سے آج صبح ہی بارش رُک گئی۔ اور سورج نے بادلوں کی اوٹ سے اپنی جھلک دکھلا کر سارے جنگل میں ہلکی سنہری کرنوں کا جال بچھا دیا۔ غرض ایسے خوشگوار فضا میں لومڑی جو دو دن سے بھوکی تھی، تلاش معاش میں اِدھر اُدھر بھٹکنے لگی۔ یکایک اُس نے گاؤں کے سرے پر ایک درخت کی ٹہنی پر بیٹھی مرغی دیکھ لی۔ لومڑی کے منہ میں پانی بھر آیا۔ اور وہ اُسے کھانے کے لئے بیتاب ہوگئی۔ اور اُسے نیچے لانے کی تدبیر سوچنے لگی۔ آخر جھوٹ کا سہارہ لے کر وہ مرغی سے مخاطب ہوئی، ’’بہن کیا تجھے خبر نہیں کہ ہمارے جنگل کے نجومی کالو بھالو نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ آنے والی پونم کی رات کو آسمان سے یہاں ایک دیوہیکل وزنی پتھر گرنے والا ہے۔ جس سے ہونے والی تباہی کا ہم تصور نہیں کرسکتے۔ اس لئے بہتر ہے کہ تم بھی درخت سے نیچے اُتر کر میرے ساتھ کسی اور منزل کی طرف چلو۔‘‘
سیانی مرغی نے لومڑی کی مکاری بھانپ لی۔ اور تلخی سے جواب دی، ’’اے لومڑی سن لے، جب سے یہ خبر میں نے سنی ہوں، اُسی وقت سے درخت کی اس ٹہنی پر بیٹھ کر جنگل باسیوں کو آواز لگا رہی ہوں کہ وہ جنگل چھوڑ کر اپنا دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈ لیں۔ اور میرا یہ عمل آنے والی اُس پونم کی رات تک جاری رہے گا۔‘‘ سیانی مرغی کی دانشمندانہ باتیں سن کر لومڑی کو یقین ہوگیا کہ یہ اُس کے فریب میں پھنسنے والی نہیں ہے۔ اور لومڑی اپنا منہ لٹکائے ہوئے چلتی بنی۔n