میرے سب سے چھوٹے بھائی فرید نے مجھ سے کبھی یہ نہیں کہا، ’’بھیّا دو آنے دیجئے۔‘‘ اسی لئے آج جب اس نے دو آنے مانگے تو مَیں حیران رہ گیا زندگی میں یہ پہلا موقع تھا کہ فرید مجھ سے دو آنے مانگ رہا تھا۔
EPAPER
Updated: August 30, 2025, 2:23 PM IST | Munir Ahmed Zahid | Mumbai
میرے سب سے چھوٹے بھائی فرید نے مجھ سے کبھی یہ نہیں کہا، ’’بھیّا دو آنے دیجئے۔‘‘ اسی لئے آج جب اس نے دو آنے مانگے تو مَیں حیران رہ گیا زندگی میں یہ پہلا موقع تھا کہ فرید مجھ سے دو آنے مانگ رہا تھا۔
میرے سب سے چھوٹے بھائی فرید نے مجھ سے کبھی یہ نہیں کہا، ’’بھیّا دو آنے دیجئے۔‘‘ اسی لئے آج جب اس نے دو آنے مانگے تو مَیں حیران رہ گیا زندگی میں یہ پہلا موقع تھا کہ فرید مجھ سے دو آنے مانگ رہا تھا۔ مَیں خوش ہوگیا۔ ایک مدت اِسی آرزو میں گزر گئی تھی کہ رضیہ، شاہد، مجید کی طرح فرید بھی کبھی یہ کہے، ’’بھیّا آج دو آنے دیجئے۔‘‘ اور مَیں ڈانٹ دوں، ’’جاؤ نہیں ہیں پیسے۔‘‘ پھر وہ ضد کرے۔ اور مَیں مارنے دوڑوں۔ مگر ایسا موقع کبھی نہ آیا۔ میری یہ حسرت کبھی نہ نکل سکی۔
لیکن آج....!
مَیں حیران تھا کہ فرید کو ایسی کون سی ضرورت آ پڑی ہے کہ وہ آج زندگی میں پہلی بار مجھ سے دو آنے مانگ رہا ہے۔
مَیں نے بڑی محبّت سے پوچھا، ’’فرید کیا کرو گے دو آنے کا؟‘‘
’’بھیّا دینا ہو تو دیجئے، ورنہ مَیں چلا۔‘‘
اور وہ سچ مچ جانے کے لئے پلٹا۔
مَیں نے پکارا، ’’ارے فرید سنو تو۔‘‘
’’بھیّا!‘‘ وہ رُک گیا، ’’آپ کیوں بلا وجہ پریشان کر رہے ہیں۔ پیسے نہیں ہیں تو جانے دیجئے، مَیں امّی سے مانگ لوں گا۔ وہ روکھے پن سے کہنے لگا۔
’’ارے واہ! ہیں کیوں نہیں۔ تمہاری طرح بھکاری تھوڑی ہوں۔ بولو کتنے چاہئیں؟‘‘
’’صرف دو آنے۔‘‘ اس نے مسکرا کر جواب دیا۔ مَیں نے جیب سے دو آنے نکال کر اس کے ہاتھ میں تھما دیئے۔
وہ چلا گیا۔
اور جب مَیں نے یہ جاننے کیلئے کہ فرید نے مجھ سے پیسے کیوں مانگے، اس کا پیچھا کیا تو معلوم ہوا کہ ہمارے حسین چچا کے باغ کا جو مالی ہے، اس کا سب سے چھوٹا لڑکا اکبر رات سے اپنے باپ سے یہ ضد کر رہا ہے کہ اُسے ایک چھوٹی سی پلاسٹک کی گھڑی چاہئے جس کی قیمت دو آنے ہے، اور اس کا باپ اپنے بچّے کی اس خواہش کو اس لئے نہیں پوری کرسکتا کہ اس کی جیب میں ایک پیسہ نہیں۔ اور چونکہ اکبر فرید کا دوست ہے اس لئے دوستی کا حق نبھانے کیلئے فرید اس بات پر مجبور ہوگیا کہ وہ اکبر کیلئے پلاسٹک کی گھڑی خرید کر دے۔ اور اس لئے اس نے اپنی خوددار طبیعت کے خلاف جنگ کی اور آخرکار مجھ سے دو آنے مانگ لے گیا۔