• Fri, 08 December, 2023
  • EPAPER

اسٹار س کے بغیر یورپ کی فٹبال لیگز کا آغاز

Updated: August 18, 2023, 5:46 PM IST | Abdul Kareem Kasam Ali

انگلش پریمیر لیگ، جرمنی کی بنڈس لیگا اوراسپین کی لالیگا کے نئے سیزن کی شروعات ہوچکی ہے لیکن ان میں فٹبال کے شائقین کو معروف نام نظر نہیں آرہے ہیں جس سے ان کی شہرت کم ہونے کا اندیشہ ہے

Sadio Mane will be seen playing for Al-Narf Football Club, which also includes Ronaldo.Photo. INN
سادیو مانے اب النصر فٹبال کلب کی جانب سے کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے جس میں رونالڈو بھی شامل ہیں ۔ تصویر:آئی این این

یورپ کی فٹبال لیگز پوری دنیا میں بہت شہرت رکھتی ہیں اور ان کے مداح بھی عالمی سطح پر موجود ہیں۔ اگست سے یورپ کی تقریباً تمام فٹبال لیگز کے نئے سیزن کا آغاز ہو جاتا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ان میں سب سے مقبول اور دیکھی جانے والی انگلش پریمیر لیگ ہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر اسپین کی لالیگا ہے اور دونوں کے بعد فرنچ لیگ وَن ، جرمنی کی بنڈس لیگا اور اٹلی کی سیری اے ہے۔ کسی بھی ملک میں کسی بھی لیگ کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ اس لیگ میں شامل ہونے والے فٹبال کلب کے نام کے سازوسامان اور اشیاءکتنی تعداد میں فروخت ہوتی ہیں۔ متذکرہ لیگ کی مقبولیت کا دوسرا پیمانہ اس میں کھیلنے والے کھلاڑی ہوتے ہیں جن کے نام سے اسپانسرس کمپنیوں کی اشیاء فروخت ہوتی ہیں۔ 
  اس وقت دنیائے فٹبال میں لیونل میسی، کرسٹیانو رونالڈو، کریم بینزیما، کائلیان ایمباپے، نیمار، سادیو مانے،محمد صلاح اور ہیری کین بہت شہرت رکھتے ہیں۔ ان ناموں میں سے چند ہی اسٹارس یورپی لیگ سے وابستہ ہیں اور بہت سے اسٹار ان کو خیرباد کہہ کر دیگر ممالک کی لیگز میں شامل ہوگئے ہیں۔ 
 کرسٹیانورونالڈو نے ایک سیزن قبل ہی یورپ کو الوداع کہہ کر سعودی سپرلیگ فٹبال ٹورنامنٹ کے کلب النصر میں شمولیت اختیار کرلی تھی، حالانکہ وہ گزشتہ سیزن میں اپنے نئے کلب کو چمپئن بنانے میں ناکام رہے تھے لیکن اس بار ان کی ٹیم میں لیورپول کے سابق اسٹار سادیو مانے شامل ہوگئے ہیں۔ رونالڈو نے اپنے اس کلب سے کھیلتے ہوئے اسے عرب چمپئن کپ میں فاتح بنا دیا تھا۔ سادیو مانے نے لیورپول کو چھوڑ کر بائرن میونخ میں شمولیت اختیار کی تھی، اس وقت بھی وہ یورپ میں تھے لیکن اب انہوں نے سعودی کلب النصر سے معاہدہ کر لیا ہے۔ اس طرح وہ یورپ کی لیگز سے باہر ہوگئےہیں۔ 
 یورپ کی لیگز کو رونالڈو کے سعودی کلب میں شامل ہونے سے اتنا بڑا نقصان نہیں ہوا تھا جتنا کہ لیونل میسی کے انٹر میامی فٹبال کلب میں شمولیت اختیار کرنے سے ہوا ہے۔ رونالڈو اور میسی کی وجہ سے ایشیائی براعظم کے فٹبال شائقین یورپی لیگز میں دلچسپی لیتے تھے لیکن اب یہ دونوں ہی کھلاڑی یورپ سے باہر جا چکے ہیں تو ممکن ہے کہ یورپ کی لیگز کی مقبولیت میں کچھ کمی آئے گی ۔ 
 ۲؍سال قبل لیونل میسی اور بارسلونا فٹبال کلب میں معاہدہ نہیں ہوسکا تھا جس کے بعد فرانس کی لیگ وَن کے کلب پیر س سینٹ جرمین نے اسٹار کھلاڑی کو اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا۔ اس سے پی ایس جی اور لیگ وَن دونوں کو فائدہ ہوا اور فرانس کی لیگ کو بھی شائقین نے بڑی دلچسپی سے دیکھا تھا۔ اب ارجنٹائنا کا یہ کھلاڑی امریکی لیگ میں دھوم مچا رہا ہے اور انٹر میامی سے کھیلتے ہوئے ۵؍ میچوں میں ۸؍ گول کردیئے ہیں۔ ان کے امریکہ میں کھیلنے سے انٹر میامی فٹبال کلب کو بھی لوگ جاننے لگے ہیں اوراس کے میچ کی رپورٹنگ بھی ہورہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی شائقین کو بھی معلوم ہوگیا ہےکہ ڈیوڈ بیکہم انٹر میامی کلب کے مالک ہیں۔ 
 لالیگا کی شہرت کی وجہ ریئل میڈرڈ فٹبال کلب ہے ، اس کلب کی وجہ شہرت کریم بینزیما تھے، جنہوں نے اس سیزن میں سعودی فٹبال کلب الہلال سے معاہدہ کر لیا ہے اور وہ اب سعودی سپرلیگ میں کھیلتے ہوئے نظرآئیں گے۔ کریم بینزیما کے یورپ سے اخراج کے بعد ریئل میڈرڈ نے اس سیزن میں بغیر اسٹار اسٹرائیکر کے اپنے سیزن کا آغاز کیا ہے۔ اسپینش کلب کے پاس ایسا کوئی نام نہیں ہے جو کلب اور لیگ کی مقبولیت میں چار چاند لگا دے۔ اب دیکھا جائے تو یورپ میں کائلیان ایمباپے ، محمد صلاح اور نیمار جیسے نامور کھلاڑی ہیں لیکن ان میں سے ایمباپے ہی اچھے فارم میں ہیں اور وہ ٹیم سے وابستہ ہیں۔ دوسری طرف نیمار کے بھی یورپ سے نکلنے کی خبریں گشت کررہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK