سُچیتاکرپلانی(Sucheta Kripalani) ایک مجاہد آزادی اور سیاستداں تھیں نیز وہ ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بھی تھیں جنہوں نے ۱۹۶۳ءسے ۱۹۶۷ءتک اتر پردیش کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔
EPAPER
Updated: August 11, 2023, 8:11 AM IST | Mumbai
سُچیتاکرپلانی(Sucheta Kripalani) ایک مجاہد آزادی اور سیاستداں تھیں نیز وہ ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بھی تھیں جنہوں نے ۱۹۶۳ءسے ۱۹۶۷ءتک اتر پردیش کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔
سُچیتاکرپلانی(Sucheta Kripalani) ایک مجاہد آزادی اور سیاستداں تھیں نیز وہ ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بھی تھیں جنہوں نے ۱۹۶۳ءسے ۱۹۶۷ءتک اتر پردیش کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔ انہیں ۱۹۴۲ءکی بھارت چھوڑو تحریک میں ان کے کردار کیلئے بھی یاد کیا جاتا ہے۔وہ یوپی اسمبلی کیلئے منتخب ہونے والی بہت کم خواتین میں سے ایک تھیں ۔
سچیتاکرپلانی ۲۵؍ جون ۱۹۰۸ء کو امبالا ( اب ہریانہ میں ) پیدا ہوئی تھیں ۔ان کے والد سریندر ناتھ مجمدار، ایک سرکاری میڈیکل آفیسر کے طور پر کام کرتے تھے۔ وہ ایک سچے محب وطن بھی تھے جنہوں نے اپنی زندگی قوم کی خدمت کیلئے وقف کر دی تھی۔ یہی حب الوطنی کا جذبہ سچیتا میں بھی پیدا ہوا تھا۔اپنی ملازمت کی وجہ سے ان کا تبادلہ ملک بھر میں ہوتا رہتا تھا جس کی وجہ سے سچیتا کی اسکولی تعلیم بھی متعدد اسکولوں میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اندرا پرستھ کالج ، ننی دہلی سے انڈرگریجویٹ مکمل کیا اور سینٹ اسٹیفن کالج ، دہلی سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگر ی حاصل کی۔ بعد میں وہ بنارس ہندو یونیورسٹی ( بی ایچ یو) میں آئینی تاریخ کی لیکچرار بن گئیں ۔
۱۹۳۶ء کا وقت وہ تھا جب ملک کی فضا قوم پرستانہ جذبات سے لبریز تھی اور جدوجہد آزادی زور پکڑ رہی تھی۔انہوں نے اپنی ہم عصر معروف خواتین لیڈروں کے ساتھ آزادی کی لڑائی میں حصہ لیا جن میں ارونا آصف علی، متنگنی ہزارا، اوشا مہتا سمیت دیگر خواتین شامل تھیں ۔ وہ بھارت چھوڑو تحریک کے دوران سب سے آگے آئیں اور بہادری سے انگریز حکومت کا مقابلہ کیا اس دوران وہ گرفتار بھی ہوئیں ۔ بعد میں انہوں نے تقسیم کے فسادات کے دوران مہاتما گاندھی کے ساتھ مل کر نمایاں کام کیا۔
آزادی کے بعدبھی وہ سیاست میں سرگرم رہیں اور ۱۹۵۲ء میں پہلے لوک سبھا انتخابات کیلئےانہوں نے KMPP کے ٹکٹ پر نئی دہلی سے انتخاب لڑا ۔ انہوں نے کانگریس امیدوار منموہنی سہگل کو شکست دی۔پانچ سال بعد کانگریس امید کی حیثیت سے اسی حلقے سے دوبارہ منتخب ہوئیں ۔اس دوران وہ اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کی رکن بھی بن چکی تھیں ۔ ۱۹۶۰ءسے۱۹۶۳ء تک،انہوں نے یوپی حکومت میں لیبر، کمیونٹی ڈیولپمنٹ اور صنعت کی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں ۔۲؍ اکتوبر۱۹۶۳ء میں ان کا انتخاب کانپور حلقے سے اتر پردیش کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کے طور پر ہوا تھا ۔ اس کے علاوہ سچیتا کرپلانی اس ذیلی کمیٹی کا بھی حصہ تھیں جس نے ہندوستانی آئین کا مسودہ تیار کیا تھا۔
جب کانگریس ۱۹۶۹ءمیں تقسیم ہوئی توانہوں نے پارٹی چھوڑ کر مُرار جی دیسائی کے ساتھ این سی او بنایا۔۱۹۷۱ء میں وہ سیاست سے ریٹائرڈ ہوگئیں ۔ سچیتا کرپلانی کا انتقال یکم دسمبر ۱۹۷۴ء کو۶۶؍ برس کی عمر میں نئی دہلی میں ہوا تھا۔ گاندھی جی نے سچیتا کرپلانی کے متعلق کہا تھا کہ ’’ وہ ایک غیر معمولی جرات اور کردار کی حامل شخصیت تھیں جنہوں نے ہندوستانی خواتین کو وقار بخشا۔‘‘
(وکی پیڈیا اور دی انڈین ایکسپریس ڈاٹ کام)