Susan B.Anthony نے خواتین کی سیاسی آزادی اور مزدوروں کے حقوق کیلئے کام کیا۔ انہوں نے ہر موقع پر معاشرتی ناہمواری کے خلاف آواز اٹھائی۔
EPAPER
Updated: September 26, 2025, 4:48 PM IST | Mumbai
Susan B.Anthony نے خواتین کی سیاسی آزادی اور مزدوروں کے حقوق کیلئے کام کیا۔ انہوں نے ہر موقع پر معاشرتی ناہمواری کے خلاف آواز اٹھائی۔
سوزن بی انتھونی امریکہ کی ایک مشہور سماجی کارکن، حقوق نسواں کی علمبرداراور نسوانی تحریک کی نمایاں شخصیت تھیں۔ انہوں نے امریکہ میں خواتین کے حق رائے دہی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیاتھا۔
سوزن بی انتھونی۱۵؍ فروری۱۸۲۰ء کو ایڈورڈز، نیویارک میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والد ڈینئل انتھونی ایک کاروباری اور مذہبی شخصیت تھے، اور والدہ کیتھرین سوزن گیبسن بھی اصلاحاتی خیالات کی حامل تھیں۔ خاندان کی تعلیم اور مذہب میں دلچسپی نے سوزن پر گہرا اثر ڈالا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور بعد میں ایک استاد کے طور پر کام شروع کیا۔ ابتدائی زندگی ہی میں انہیں محسوس ہوا کہ خواتین کو مردوں کے برابر مواقع اور حقوق حاصل نہیں ہیں اور یہی خیال بعد میں ان کے سماجی و سیاسی مشاغل کا مرکزو محور بنا۔
سوزن نے اپنی زندگی کا آغاز معاشرتی اصلاحات اور نسوانی حقوق کی جدوجہد سے کیا۔ وہ ۱۸۵۰ءکی دہائی میں خواتین کے حق رائے دہی کی تحریک میں شامل ہوئیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے غلامی کے خاتمے اور مساوی حقوق کیلئے بھی کام کیا۔ وہ امریکہ کی ’’ابولیشن‘‘ تحریک سے متاثر ہوئیں اور غلامی کے خلاف مہمات میں سرگرم رہیں۔
سوزن کا سب سے بڑا کارنامہ خواتین کے ووٹ کے حق کیلئے جدوجہد تھی۔ انہوں نے اینی ویلی ٹیلر کے ساتھ مل کر’’نیشنل وومن سوفریج اسوسی ایشن‘‘(این ڈبلیو ایس اے)کی بنیاد رکھی جس کا مقصد خواتین کو ووٹ کا حق دلانا تھا۔ انہوں نے پورے ملک میں تقریریں کیں اور خواتین کو سیاسی حقوق کے بارے میں آگاہ کیا۔ سوزن نے کئی رسائل شائع کئے جن میں ’’ دی ریولیوشن ‘‘ شامل ہے جس میں خواتین کے حقوق اور سماجی انصاف کے موضوعات پر توجہ دی جاتی تھی۔
۱۸۷۲ءمیں سوزن بی انتھونی نے ووٹ دینے کی کوشش کی جو اس وقت خواتین کیلئے غیر قانونی تھا۔ اس کے نتیجے میں وہ گرفتار ہوئیں اور عدالت میں پیش ہوئیں۔ انہیں جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا لیکن انہوں نے اسے ادا کرنے سے انکار کر دیا جس سے یہ معاملہ خواتین کے حقوق کیلئے اہم قانونی مقدمے میں تبدیل ہو گیا۔ اس واقعے نے عوام کی توجہ خواتین کے حق رائے دہی کی تحریک کی طرف مرکوز کر دی۔ ان کی سرگرمیوں نے بالآخر۱۹۲۰ء میں امریکی آئین میں نوزدہم ترمیم (19th Amendment) کے تحت خواتین کو ووٹ کا حق دلانے میں مدد دی، حالانکہ وہ اس دن کو دیکھنے کیلئے زندہ نہ رہ سکیں۔
سوزن بی انتھونی نے صرف خواتین کی سیاسی آزادی کیلئے نہیں بلکہ غلامی کے خاتمے اور مزدور وں کے حقوق کیلئے بھی کام کیا۔ وہ معاشرتی انصاف کی علمبردار تھیں اور ہر موقع پر معاشرتی ناہمواری کے خلاف آواز اٹھائی۔ ان کی قیادت، لگن اور جدوجہد نے امریکہ میں خواتین کے حقوق کی تحریک کو نہ صرف مقبول بنایا بلکہ اسے ایک مضبوط اور منظم تحریک میں تبدیل کر دیا۔ ۱۳؍ مارچ۱۹۰۶ء کو۸۶؍ سال کی عمر میں نیو یارک میں سوزن بی انتھونی کا انتقال ہوگیا تھا۔
(وکی پیڈیا اور برٹانیکا ڈاٹ کام)