تعلیم کیلئے صحت ضروری ہے۔ چونکہ موسم باراں میں بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں اسلئے اس موسم میں صحت کا دگنا خیال رکھنا چاہئے، یاد رہے کہ معمولی سی لاپروائی پڑھائی کا بڑا نقصان کرسکتی ہے۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 3:40 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
تعلیم کیلئے صحت ضروری ہے۔ چونکہ موسم باراں میں بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں اسلئے اس موسم میں صحت کا دگنا خیال رکھنا چاہئے، یاد رہے کہ معمولی سی لاپروائی پڑھائی کا بڑا نقصان کرسکتی ہے۔
موسمِ باراں جہاں ٹھنڈک، سرسبز مناظر اور خوشگوار فضا کا پیغام لاتا ہے، وہیں یہ موسم کئی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔ گندے پانی کا جمع ہونا، نمی کا بڑھ جانا اور صفائی کا فقدان ایسے حالات پیدا کرتا ہے جن میں مختلف وائرل، بیکٹیریل اور فنگل بیماریاں پھیلتی ہیں۔ خاص طور پر طلبہ، جن کا زیادہ وقت اسکول یا کالج میں گزرتا ہے اور وہ اکثر بھیگنے، گیلے کپڑوں یا گندے پانی سے واسطہ رکھتے ہیں، ان بیماریوں کا جلد شکار ہو سکتے ہیں۔ بارش کے پانی میں کھیلنا، گیلے کپڑوں کے ساتھ دیر تک رہنا، گندے جوتے، بھیگی کتابیں اور نم ماحول یہ سب آپ کی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر قوتِ مدافعت کمزور ہو تو وائرل انفیکشن، جلدی بیماریاں، پیٹ کے امراض اور سانس کی تکالیف تیزی سے لاحق ہو سکتی ہیں۔ایسے میں طلبہ کو چاہئے کہ وہ نہ صرف بیماریوں سے متعلق آگاہی حاصل کریں بلکہ ان سے بچنے کیلئے مناسب حفاظتی اقدامات بھی اختیار کریں۔
اس کالم میں موسمِ باراں میں پائی جانے والی عام بیماریوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی علامات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ طلبہ کس طرح آسان اور مؤثر تدابیر اپنا کر اپنی صحت کا تحفظ یقینی بنا سکتے ہیں۔ یقیناً یہ موسم طلبہ کیلئے ایک خوشگوار احساس کا باعث بنتا ہے مگر اس میں وائرل اور بیکٹیریل بیماریوں کو نظر انداز کرنا آپ کوتکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔
بارش کے موسم میں پانی کے جمع ہونے، نمی میں اضافے اور جراثیم کی افزائش کیلئے سازگار ماحول کے باعث بچوں اور طلبہ میں مختلف بیماریاں تیزی سے پھیل سکتی ہیں۔ چونکہ طلبہ اسکول آتے جاتے اکثر بارش میں بھیگتے ہیں یا گندے پانی سے واسطہ رکھتے ہیں اس لئے ان کیلئے حفاظتی تدابیر اپنانا نہایت ضروری ہے تاکہ وہ صحتمند اور تعلیم کی سرگرمیوں میں مکمل متحرک رہ سکیں۔
اپنے ہاتھوں کو صاف رکھیں
جب بھی ممکن ہو، کھلی یا گندی جگہوں سے براہ راست رابطے سے گریز کریں۔ اگر ناگزیر ہو تو اپنے ہاتھوں کو صابن اور گرم پانی سے بار بار دھوئیں۔ جراثیم کش یا ہینڈ سینیٹائزربھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
صاف پانی پئیں
ہائیڈریٹ رہنا خاص طور پر برسات کے موسم نہایت ضروری ہوتا ہے۔پانی پینے سے آپ کے جسم سے زہریلے مادے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔ ابلا ہوا یا فلٹر شدہ پانی استعمال کریں۔اسکول میں بوتل ساتھ رکھیں۔
صحت بخش اور تازہ غذا کھائیں
مانسون کے دوران،ا سٹریٹ فوڈ اور کچی سبزیوں سے پرہیز کریں جو آلودہ ہو سکتی ہیں جس سے کھانے سے مختلف بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ پھل اور سبزیاںزیادہ کھائیں تاکہ قوتِ مدافعت بڑھے۔باہر کا کھانا خصوصاً کٹے پھل یا غیر محفوظ اشیاء نہ کھائیں۔ کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونا ہرگز نہ بھولیں۔اسکول کے لنچ باکس میں تازہ اور گھر کا تیار کردہ کھانا رکھیں۔
بھیگے جوتے یا موزے فوراً تبدیل کریں
اسکول سے آنے کے بعد گیلے جوتے یا موزے جلدی اتاریں تاکہ فنگس یا خارش سے بچا جا سکے۔
خشک کپڑے پہنیں
بھیگے کپڑوں کو فوراً اتار کر خشک کپڑے پہنیں۔جسم کو خشک اور صاف رکھیں، خاص طور پر پاؤں ۔دوسروں کا تولیہ یا کپڑے استعمال نہ کریں۔ فنگل انفیکشن سے بچنے کیلئے بارش میں باہر نکلتے وقت سانس لینے کے قابل یعنی آرام دہ اور واٹر پروف لباس پہنیں۔
مناسب نیند کو یقینی بنائیں
مضبوط مدافعتی نظام کیلئے رات کی اچھی نیند ضروری ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کو سونے کے وقت کے مناسب آرام ملے۔ خلفشار سے پاک ایک پر سکون ماحول بنائیں اور سونے سے پہلے اسکرین کا وقت محدود کریں۔
ٹھہرے ہوئے پانی سے پرہیز کریں
بارش کا پانی جمود والے تالابوں میں جمع ہوتا ہے جو مچھروں اور بیکٹیریا کی افزائش گاہ بن جاتے ہیں۔ آپ ٹھہرے ہوئے پانی میں کھیلنے سے بچیں۔
سماجی دوری کی عادت ڈالیں
برسات کے موسم میں عام سردی اور فلو جیسے وائرل انفیکشن بھیڑ والی جگہوں پر زیادہ آسانی سے پھیل جاتے ہیں۔اس لئے ضروری ہے کہ آپ کھانسنے یا چھینکنے والے افراد سے محفوظ فاصلہ برقرار رکھیںاور جب بھی ممکن ہو بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے گریز کریں۔ جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنےکیلئے کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منہ اور ناک کو ٹشو یا کہنی سے ڈھانپنے کی کوشش کریں۔
وٹامن ڈی کی سطح برقرار رکھیں
اگرچہ بارش سے محفوظ رہنا ضروری ہے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کوکافی مقدار میں وٹامن ڈی کی سطح برقرار رکھنے کیلئے سورج کی روشنی حاصل ہو۔ وٹامن ڈی مدافعتی کام میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور سانس کے انفیکشن سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔
فنگل کریم استعمال کریں
گیلے موسم کی وجہ سے پاؤں اور داد جیسے جلد کے انفیکشن کو روکنے کیلئے اینٹی فنگل کریم یا پاؤڈر لگائیں۔
دھوپ نکلنے پر کتابیں، بیگ اور کپڑے خشک کریں
نمی سے کتابیں خراب اور کپڑے بدبودار ہو سکتے ہیں، دھوپ نکلنے پر انہیںخشک کرلیں۔
دن بھر میں ہلکی پھلکی ورزش کریں
اس موسم میں چست یا فٹ رہنے کیلئے جسمانی سرگرمی اہم ہے۔ ۲۴؍ گھنٹے میں کم سے کم نصف گھنٹہ ورزش کیجئے اس سے آپ کے جسم کو حرارت ملے گی ۔ صحتمند غذائیں اور ورزش سے آپ کے مسلز بڑھیں گے۔
طبیعت خراب ہونے پر بڑوںکو بتائیں
اگر کسی کو بخار، کھانسی، جلد پر خارش یا جسمانی کمزوری محسوس ہو تو فوراً والدین، اساتذہ یا معالج کو اطلاع دیں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔
موسم باراں: طلبہ کیا کھائیں
تازہ پھل اور سبزیاں:سیب، کیلا، امرود، پپیتا، گاجر اور بھاپ میں پکی ہوئی سبزیاں قوتِ مدافعت بڑھاتی ہیں۔
پروٹین سے بھرپور غذا:انڈا، دالیں، چنے، دودھ اور دہی جسم کو توانائی دیتے ہیں اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
ہلکی اور سادہ غذا:اُبلا ہوا چاول، دال، کھچڑی، دلیا یا سبزی والا سوپ ہضم میں آسان اور غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
خشک میوہ جات:بادام، اخروٹ اور کھجور وغیرہ کم مقدار میں استعمال کئے جا سکتے ہیں۔
موسم باراں: طلبہ کیا نہ کھائیں
کھلے اور بازار کے کھانے:پکوڑے، چاٹ، سموسے، گول گپے اور دیگر تلی ہوئی اشیاء گندے تیل یا آلودہ پانی سے تیار ہو سکتے ہیں جو فوڈ پوائزننگ کا سبب بنتے ہیں۔
ٹھنڈے مشروبات اور برف والی اشیاء: جیسے کولڈ ڈرنکس، آئس کریم یا برف کا گولا، کھانسی اور زکام کا باعث بن سکتے ہیں۔
باسی یا دیر تک رکھا ہوا کھانا:بارش کے موسم میں کھانا جلد خراب ہو جاتا ہے، اس لئے فریج یا باہر رکھا باسی کھانا استعمال نہ کریں۔زیادہ تیل یا مسالے والی اشیاء نہ کھائیں۔