رکن پارلیمنٹ اقراء حسن کو ’’ گیٹ آؤٹ‘‘ کہنے والے اے ڈی ایم کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے، اقراء نے اضافی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (اے ڈی ایم) سنتوش بہادر سنگھ پر بدسلوکی کا الزام لگایا ہے، جس کے بعد حکام نے یہ احکامات جاری کئے۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 7:01 PM IST | Lukhnow
رکن پارلیمنٹ اقراء حسن کو ’’ گیٹ آؤٹ‘‘ کہنے والے اے ڈی ایم کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے، اقراء نے اضافی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (اے ڈی ایم) سنتوش بہادر سنگھ پر بدسلوکی کا الزام لگایا ہے، جس کے بعد حکام نے یہ احکامات جاری کئے۔
کیرانہ سے تعلق رکھنے والی رکن پارلیمنٹ اقراء حسن نے الزام لگایا کہ جب وہ اور شمل پور نگر پنچایت کی صدر شمع پروین نے اہم مقامی مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کی کوشش کی تو انہیں اے ڈی ایم کے دفتر سے بدتمیزی سے جانے کو کہا گیا۔یہ واقعہ یکم جولائی کو پیش آیا۔ اقراءکا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے دن اپنے حلقے کے مسائل اٹھانے کے لیے اے ڈی ایم سنگھ سے ملنے کی کوشش کی، لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ دوپہر کے کھانے پر باہر ہیں اور مسائل تحریری طور پر پیش کرنے کو کہا گیا۔بعد میں، تقریباً ۳؍ بجے دوپہر، اقراءاور پروین دوبارہ دفتر پہنچیں۔ رکن پارلیمنٹ کا دعویٰ ہے کہ سنگھ کا رویہ ’’اہانت آمیز‘‘ تھا۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ اے ڈی ایم نے پروین کو ڈانٹا اور جب انہوں نے (اقراءنے) سنوائی کی درخواست کی تو انہوں (اے ڈی ایم) نے بدتمیزی سے پیش آتے ہوئے دونوں کو’’ گیٹ آؤٹ‘‘ کہتے ہوئے دفتر سے نکل جانے کا حکم دیا۔اس واقع کے بعداقراء نے پرنسپل سیکرٹری اور سہارنپور ڈویژنل کمشنر اٹل کمار رائے کے پاس باقاعدہ شکایت درج کرائی۔ شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے رائے نے سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ منیش بنسل کو معاملے کی تفصیلی تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔جس کی بنسل نے بھی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’معاملے کی تحقیق کی جا رہی ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد واقعے سے متعلق رپورٹ حکومت کو بھیج دی جائے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ووٹر لسٹ نظر ثا نی میں اندھیر نگری چوپٹ راج!
بعد ازاں اس واقعے نے شدید سیاسی ردعمل کو جنم دیا۔ سما جوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا’’جو رکن پارلیمنٹ کی عزت نہیں کرتے، وہ عوام کے ساتھ کیا سلوک کریں گے۔‘‘اقراء نے بھی اپنا دکھ ایکس پر بیان کیا’’حکومت خواتین دوست ہونے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن افسر خواتین کے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ ایسے افسروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘تاہم، اے ڈی ایم سنگھ نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’جب عوامی نمائندہ (رکن پارلیمنٹ) میرے دفتر آئیں تو میں ڈیوٹی پر تھا۔ میں فوراً دفتر پہنچا اور انہیں اپنے دفیر بلایا اور تحریری شکایت دینے کو کہا۔یہ الزامات کہ میں نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی، بالکل بے بنیاد ہیں۔‘‘