Inquilab Logo Happiest Places to Work

آنسو نمکین ہوتے ہیں ، کیوں ؟

Updated: March 05, 2021, 10:15 AM IST | Mumbai

کہتے ہیں کہ خوشی ہو یا غم، ہماری آنکھیں دل کی راز دار ہوتی ہیں ۔ آنکھیں ،کچھ باتیں بغیر کہے بھی بتا دیتی ہیں مگر کچھ جذبات ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا زبان ساتھ نہیں دیتی اور وہ ہماری آنکھوں میں نظر آجاتے ہیں ۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

کہتے ہیں کہ خوشی ہو یا غم، ہماری آنکھیں دل کی راز دار ہوتی ہیں ۔ آنکھیں ،کچھ باتیں بغیر کہے بھی بتا دیتی ہیں مگر کچھ جذبات ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا زبان ساتھ نہیں دیتی اور وہ ہماری آنکھوں میں نظر آجاتے ہیں ۔ آپ نے غور کیا ہوگا کہ کسی بھی غم یا خوشی کے وقت ہماری آنکھوں سے خود بخود آنسو جاری ہوجاتے ہیں ۔ اسی طرح جب ہم کسی تکلیف، دکھ، درد اور پریشانی میں ہوتے ہیں تو آنکھوں سے فوراً آنسو نکل جاتے ہیں ۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہمارے آنسو نمکین کیوں ہوتے ہیں ؟ یا ان میں ذائقہ کیوں ہوتا ہے؟ 
 اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ جب ہم دکھ میں روتے ہیں تو ہمارے تھائی رائیڈ گلینڈ زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ گلینڈز کی کثافت تبدیل ہوجاتی ہے اور یوں اس وقت ہمارے آنسو نمکین ہوجاتے ہیں ۔
 اس کے برعکس جب ہم خوش ہوتے ہیں تو آنکھوں سے جھلکنے والے آنسو بغیر کسی ذائقہ کے ہوتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ خوشی میں رونے سے دماغ اور اعصابی نظام پر زور پڑتا ہے اور آنسوؤں میں مختلف جسمانی معدنیات شامل ہونے لگتی ہیں جس کی وجہ سے ہمارے آنسوؤں میں کوئی ایک ذائقہ محسوس نہیں ہوتا۔
 خیال رہے کہ پسینہ اور آنسو ہمارے جسم سے نکلنے والے دو ایسے مائع ہیں جن کا ذائقہ نمکین ہوتا ہے۔ اور یہ کافی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ۔ 
 آنسو، آنکھوں کے آنسوؤں کے غدود کی رطوبت ہوتے ہیں ۔ سائنسدانوں نے آنسوؤں کو تین قسم میں تقسیم کیا گیا ہے:بیسال، ریفلیکس اور سائیکک۔ 
 واضح ہو کہ آنسوؤں کی نمکینی اور کیمیائی ترکیب مختلف نوعیت اور صورتحال میں مختلف ہوتی ہے۔
 بیسال آنسو آنکھ کے قرنیہ کو نم رکھنے کے ذمہ دار ہیں ۔ آنکھوں میں جلن کے دوران ریفلیکس آنسو پیدا ہوتے ہیں جبکہ روتے وقت ہماری آنکھوں سے سائیکک آنسو نکلتے ہیں ۔
 آنسوؤں میں پانی کی بڑی مقدار کے ساتھ دیگر نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیائی اجزاء جیسے میوکن، لیپڈ ، لائسوزیم، لییکٹوفرین، لیپوکلن، لیکریٹن، سوڈیم اور پوٹاشیم شامل ہوتے ہیں ۔ تاہم، آنسوؤں کی نمکینی کی وجہ اس میں سوڈیم اور پوٹاشیم کے نمکیات کی موجودگی ہے۔
 لائسوزائم جیسے خامروں کی موجودگی کے ساتھ آنسوؤں کی یہ نمکینی ان اینٹی مائیکرو بیل سرگرمی کیلئے ذمہ دار ہے۔ بیسال آنسو میں خون پلازما کی طرح نمک کی مقدار ہوتی ہے۔ بیسال آنسو کی نمکینی آنکھوں میں بیکٹیریا کے توازن کو پریشان کرتی ہے اور قرنیہ کو صحت مند مائیکروبیل سے پاک ماحول میں رکھتی ہے۔ آنسوؤں کا معدنی مواد آنکھوں سے وابستہ ٹشوز کی بھی پرورش کرتا ہے۔ 
 ماہرین کا کہنا ہے کہ آنسوؤں کی نمکین فطرت، سمندری حیاتیات سے ہمارے ارتقائی نزول کی بھی نشاندہی کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK