Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایئر پورٹ سے متصل جھوپڑ پٹیوں کو ہٹانے کا مطالبہ زورپکڑنے لگا

Updated: June 19, 2025, 8:43 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مقامی اراکین اسمبلی نے کہا کہ اگریہاں احمدآباد جیسا حادثہ ہوتا ہےتو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوگا۔ ایئر پورٹ کے قریب واقع جھوپڑوں کی بازآبادکاری کے منصوبے کو اڈانی کی کمپنی کی ہری جھنڈی کا انتظار

A shanty town is visible in Santacruz East, adjacent to the airport.
سانتاکروز مشرق میں ایئرپورٹ سے متصل جھوپڑپٹی نظر آرہی ہے۔ (تصویر:ستیج شندے)

 احمد آباد طیارہ حادثہ کے بعد چھتر پتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ (سی ایس ایم آئی اے) سے متصل جھوپڑ پٹیوں کی بازآبادکاری ایک بار پھر موضوع بحث بن گئی ہےاور حفاظت کے پیش نظر جلد از جلد یہاں سے جھوپڑے ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔
 اس سلسلے میں شیوسینا سے مقامی رکن اسمبلی دلیپ لانڈے  (شندے شیوسینا)نے  بیان دیا ہے کہ ممبئی کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے متصل بہت بڑی جھوپڑ پٹی واقع ہے۔ اگر یہاں احمد آباد جیسا کوئی حادثہ پیش آگیا تو بہت بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرلا بیل بازار کی جھوپڑ پٹی ایئر پورٹ سے اتنی زیادہ قریب ہے کہ یہاں لینڈنگ کرنے والے اور اُڑان بھرنے والے ہوائی جہاز کم اونچائی پر ہونے کی وجہ سے ان جھوپڑوں کے بہت قریب سے گزرتے ہیں اس لئے جلد از جلد ان جھوپڑوں کو یہاں سے ہٹایا جانا چاہئے۔ انہوں نے   وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سے بھی یہ مطالبہ کیا ہے۔
 ان جھوپڑ پٹیوں کا کچھ حصہ دیگر اسمبلی حلقہ انتخاب میں آتا ہے اور وہاں کےرکن اسمبلی اور بی جے پی لیڈر پراگ آلونی نے بیان دیا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے اپنا کام مکمل کردیا ہے، اب ایئرپورٹ کی ذمہ دار کمپنی اڈانی پر اس کا انحصار ہے کہ وہ کب اس کی باز آباد کاری میں پیش رفت کرتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان جھوپڑ پٹیوں کی بازآباد کاری کیلئے ضروری تمام اجازت دی جاچکی ہے اور اب گیند اڈانی کمپنی  کے کورٹ میں ہے ۔ یہ اس کا کام ہے کہ وہ کب اسے  انجام دیتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ ’ممبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ لمیٹڈ(ایم آئی اے ایل)‘ ترجیحی بنیاد پر ان جھوپڑوں کی باز آباد کاری کرے گا۔‘‘
 اس تعلق سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے پراگ آلونی نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت نے اس پروجیکٹ کیلئے باقاعدہ اجازت طلب کئے جانے سے پہلے ہی طے کرلیا ہے کہ اجازت مانگنے پر بازآباد کاری کی درخواست منظور کرلی جائے گی۔ چونکہ یہ ایئر پورٹ کا علاقہ ہے اور ریاستی حکومت کے ماتحت ہے اس لئے مرکزی حکومت نے مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی تھی کہ ایئر پورٹ کے اطراف جھوپڑ پٹیوں کی باز آباد کاری کیلئے خصوصی اسکیم بنائی جائے اور اس پر بھی عملدرآمد ہوچکا ہے اور یہ اسکیم بنائی جاچکی ہے۔ اس بنیاد پر ایئر پورٹ کیلئے علاحدہ ’ڈیولپمنٹ کنٹرول اینڈ پروموشن ریگولیشن(ڈی سی پی آر)‘ تشکیل دیا جاچکا ہے اور ایئر پورٹ کیلئے خصوصی ’ڈیولپمنٹ کنٹرول ریگولیشن (ڈی سی آر)‘ بھی وضع کیا جاچکا ہے۔ اس وجہ سے ان جھوپڑوں کی بازآباد کاری میں کوئی قانونی پیچیدگی پیش آنے کا خدشہ نہیں ہے۔
 ایک اندازے کے مطابق یہاں ۸۰۲؍ ہیکٹر زمین کو ڈیولپ کیا جانا ہے جس میں سے ۱۲۵؍ ہیکڑ زمین پر لوگوں نے غیرقانونی طور پر قبضہ کرکے جھوپڑے بنا لئے ہیں۔
 پراگ آلونی کے مطابق ایئر پورٹ کے اطراف جھوپڑوں کی بازآباد کاری کا مقصد صرف تحفظ اور ماحولیات کی حفاظت نہیں ہے بلکہ شہری زندگی بہتر بنانا بھی ہے۔ 
 اس سلسلے میں ایم آئی اے ایل نے ان جھوپڑا واسیوں کی باز آباد کاری کیلئے دسمبر ۲۰۰۶ء میں ایم ایم آر ڈی اےکے ساتھ معاہدہ پر دستخط کئے تھے اور اسی مقصد کے تحت اپریل ۲۰۰۶ء میں ریاستی حکومت کے ساتھ بھی معاہدہ کیا گیا تھا۔ تاہم اب تک اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK