Ratan Tataکو ٹائم میگزین، فوربز اور دیگر کئی عالمی ادارے ’’دنیا کے بااثر ترین لیڈروں ‘‘ کی فہرست میں باقاعدگی سے شامل کرتے رہے تھے۔
EPAPER
Updated: December 12, 2025, 4:39 PM IST | Mumbai
Ratan Tataکو ٹائم میگزین، فوربز اور دیگر کئی عالمی ادارے ’’دنیا کے بااثر ترین لیڈروں ‘‘ کی فہرست میں باقاعدگی سے شامل کرتے رہے تھے۔
رتن نول ٹاٹا ہندوستانی صنعت، کاروبار اور سماجی فلاح کا وہ نام ہے جسے نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین، کامیاب کاروباری لیڈر، منفرد سوچ رکھنے والے صنعتکار، اور انسانیت کیلئےبے لوث خدمات انجام دینے والے ایک نہایت بااصول شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کا طرزِ قیادت، ان کا کردار، ان کی سادگی اور انسانیت سے محبت کی مثالیں شاذ و نادر ہی تاریخ میں ملتی ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ٹاٹا گروپ کو عالمی سطح پر نئی بلندیوں پر پہنچایا بلکہ فلاحی کاموں کے ذریعے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں بھی لائیں۔
رتن ٹاٹا ۲۸؍ دسمبر ۱۹۳۷ء کو ممبئی میں ایک باوقار پارسی خاندان میں پیدا ہوئے۔ وہ ٹاٹا خاندان کے بانیوں میں سے ایک، جمشید جی ٹاٹا کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ بچپن میں ہی انہیں اس وقت ایک مشکل دور سے گزرنا پڑا جب ان کے والدین میں علاحدگی ہوئی۔ اس کے بعد ان کی پرورش ان کی دادی نے کی جنہوں نے ان کی شخصیت کی بنیاد مضبوطی، شرافت اور اخلاقیات پر رکھی۔
انہوں نے کیمبرج، امریکہ کی کورنیل یونیورسٹی سے آرکیٹیکچر اور اسٹرکچرل انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں ہارورڈ بزنس اسکول سے مینجمنٹ کی اعزازی تعلیم بھی لی۔ تعلیم کے بعد انہوں نے خاندان کے سہارے کے بجائے خود سے زندگی کے عملی سفر کا آغاز کیا۔
رتن ٹاٹا نے ۱۹۶۲ء میں اپنی عملی زندگی کا آغاز ٹاٹا اسٹیل کے ایک چھوٹے سے پلانٹ میں کیا، جہاں وہ عام ملازموں کی طرح کام کرتے تھے۔ وہ کارکنوں کے ساتھ گھل مل کر کام کرتے، بھٹیوں کی گرمی برداشت کرتے، اور ہاتھ سے اسٹیل ٹرکوں میں بھرتے۔ یہی تجربہ بعد میں ان کیلئے رہنمائی کا ذریعہ بنا اور انہوں نے ہمیشہ زمینی حقیقتوں کو سمجھ کر فیصلے کئے۔ ۱۹۹۱ء میں رتن ٹاٹا نے ٹاٹا گروپ کی باگ ڈور سنبھالی۔ اس وقت گروپ مالی بحران، اندرونی اختلافات اور عالمی مقابلے کے دباؤ کا شکار تھا۔ ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ ۴۰؍ کمپنیوں سے بڑھ کر ۱۰۰؍ سے زائد عالمی کمپنیوں تک پھیل گیا۔ اس گروپ کی عالمی ساکھ میں حیرت انگیز اضافہ ہوا۔ رتن ٹاٹا کا ایک بڑا کارنامہ ’’ٹاٹا نینو‘‘ کار کی تخلیق ہے، جسے ’’دنیا کی سب سے سستی کار‘‘ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے ایک حادثہ دیکھا تھا، جس میں ایک خاندان اسکوٹر پر توازن کھو بیٹھا تھا۔ اس منظر نے یہ سوچ پیدا کی کہ کم آمدنی والا خاندان بھی ایک محفوظ کار کا مالک بن سکے۔ یوں ۲۰۰۸ء میں نینو لانچ ہوئی جس نے عالمی سطح پر ہلچل پیدا کی۔ یہ کار ان کی انسان دوست سوچ کی علامت ہے۔ ان کے دور میں ٹاٹا کمپنی نے کئی عالمی برانڈز خریدے جن میں لینڈ روور، جیگوار، ٹیٹلی ٹی اور کورس اسٹیل کے نام قابل ذکر ہیں۔ انہیں ملک کے اعلیٰ ترین اعزازات پدم بھوشن اور پدم وبھوشن سے بھی نوازا گیا تھا۔ ان کی زندگی نئی نسل کیلئے روشن پیغام ہے کہ اصل کامیابی صرف دولت جمع کرنے میں نہیں بلکہ دوسروں کیلئے آسانیاں اور سہولیات پیدا کرنے میں بھی ہے۔
(بشکریہ: وکی پیڈیا)