• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ماہِ رمضان میں پانی کا استعمال : احتیاط اور تدابیر

Updated: March 30, 2024, 3:11 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

رمضان میں پیاس کا شدید احساس ہوتا ہے اور چونکہ رمضان موسم گرما میں ہے اس لئے پیاس کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔

It is more beneficial to drink water continuously during Iftar. Photo: INN
افطار کے دوران ٹھہر ٹھہر کر پانی پینا زیادہ مفید عمل ہے ۔ تصویر : آئی این این

رمضان میں پیاس کا شدید احساس ہوتا ہے اور چونکہ رمضان موسم گرما میں ہے اس لئے پیاس کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔ظاہر ہے روزے کی حالت میں تو پانی نہیں پیا جاسکتا مگر سحری اور افطار اور اس کے بعد پانی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مگر ان دو اوقات میں پانی کی کتنی مقدار استعمال کرنی چاہئے، اس کے متعلق اکثرکم علمی پائی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان کو پیٹ کے متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ذیل میں پڑھئےکہ اس ماہ کب اور کتنا پانی پینا چاہئے۔
سحری میں پانی کی مقدار : دیکھنے میں آتا ہے کہ بعض افراد سحری کرنے کے فوراً بعد زیادہ پانی پی لیتے ہیں یا جب وقت ختم ہوتا ہے توزیادہ پانی پی لیتے ہیں۔ حالانکہ سحری میں کم از کم دو لیٹر پانی ضرور پینا چاہئے مگر ایک ساتھ نہیں۔ ایسی صورت میں سحری کو فجر سے کم از کم آدھا گھنٹہ پہلے ختم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ آپ کے پاس پانی پینے کیلئے آدھا گھنٹہ باقی رہے اور پانی آہستہ آہستہ پی لیں۔
افطار میں پانی کی مقدار : ہمارے یہاں یہ روش عام ہے کہ افطار کے دوران، چونکہ پیاس کی شدت عروج پر ہوتی ہے اس لئے ایک ساتھ ۷؍ یا ۸؍ گلاس پانی پی لیا جاتا ہے جو صحت کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ افطار کی شروعات میں کچھ گھونٹ پانی پی لیا جائے اور پھر دھیرے دھیرے کھانے کے دوران پانی پیا جائے اور رات کو پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔
افطار بعد پانی پینا کیوں ضروری: روزے دار کو افطار کے بعد ۱۰؍ سے ۱۲؍ گلاس پانی پینا ضروری ہے تاکہ جسم کا مدافعتی نظام مضبوط رہے، جسمانی اعضا خشکی سے دوچار نہ ہوں اور دن کے وقت سیال مادوں سے محرومی کے تدارک کو یقینی بنایا جاسکے۔
ایسا نہ کرنا مضر ہوسکتا ہے: ماہرین نے خبردار کیا کہ پیاس نہ لگنے کی صورت میں بھی مقررہ نظام کے مطابق پانی پیتے رہنا چاہئے جو لوگ اس بات کو نظر انداز کرتے ہیں وہ صحت کے متعدد مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں۔ یہ لوگ خشکی، قبض، نظام ہضم میں دشواری اور مٹاپے میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو تر وتازہ رکھنے اور دوران خون کو بہتر رکھنے کیلئے پانی ضرور پیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK