کسی خوشبو کا بچپن ہی سے حافظہ میں پیوست ہو جانا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
EPAPER
Updated: December 07, 2024, 3:36 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
کسی خوشبو کا بچپن ہی سے حافظہ میں پیوست ہو جانا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
خوشبو کیلئے عطر یا پرفیوم کا استعمال عام ہے۔ اس معاملے میں سب کی پسند مختلف ہوتی ہے۔ کیا آپ نے پرفیوم خریدتے وقت کبھی غور کیا کہ بعض خوشبوئیں آپ کو پسند آتی ہے جبکہ بعض کو آپ ناپسند کرتے ہیں، ایسا کیوں ہوتا ہے؟اس سوال کا جواب جاننے سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ اس پورے عمل میں دماغ کا اہم کردار ہوتا ہے۔
قوت حافظہ کا کردار
کسی بھی خاص قسم کی خوشبو کا براہ راست تعلق سونگھنے کی حس سے ہوتا ہے جو ایک طرح سے فطری یادداشت سے جڑی ہوتی ہے۔ دماغ میں موجود سونگھنے کے اعصاب کا رابطہ براہ راست حافظے کے مرکز سے ہوتا ہے۔ کسی بھی بو کا تعلق یادداشت سے ہوتا ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بچپن سے کسی خوشبو یا بدبو کا حافظے میں پیوست ہو جانا اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
دماغ کا کردار
آپ اگر کوئی خوشبو ناپسند کرتے ہوں مگر مستقل بنیادوں پر اسے سونگھتے بھی رہیں تو ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب آپ کی رائے تبدیل ہو جائے گی اور دماغ اس کے اثرات کو قبول کر لے گا اور وہ خوشبو آپ کو دھیرے دھیرے پسند آنے لگے گی۔
علاقائی ثقافت کا بھی اہم کردار ہوتا ہے
پرفیومز بنانے والی عالمی کمپنیوں کی جانب سے یہ کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں لوگوں کو پسندیدہ خوشبو مہیا کی جائے۔ تاہم ، یہ مقصد حاصل کرنا آسان نہیں ہے کیونکہ پسند اور ناپسند کا فیصلہ کرنے میں علاقوں اور ثقافتوں کا گہرا عمل دخل ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ بعض علاقوں میں کوئی ایک خوشبو پسند کی جاتی ہو اور وہی خوشبو کسی دوسرے علاقے کے لوگوں کو پسند نہ ہو۔
ہمیں اپنے پرفیوم کی خوشبو کیوں نہیں آتی؟
جہاں تک اپنے پرفیوم کا احساس زیادہ دیر نہ رہنے کا سوال ہے تو اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقل طور پر ایک ہی خوشبو سے اعصاب ان کے عادی ہو جاتے ہیں اور اس کی فعالیت میں کمی آ جاتی ہے۔ یعنی جو پرفیوم ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں اسے حافظہ محفوظ کر لیتا ہے اور یوں اس کا احساس نہیں ہوتا۔
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ خوشبو جو ہم استعمال کر رہے ہیں اس کا اثر ختم ہو گیا بلکہ دماغ اس کا عادی ہو جاتا ہے جبکہ دوسرے لوگوں کو وہ فوری طور پر محسوس ہوتی ہے کیونکہ ان کا دماغ اسے اسی وقت محسوس کرتا ہے جب آپ ان کے قریب ہوتے ہیں۔