ایک دیگر نوجوان شدید زخمی ۔ قتل کا معاملہ درج کرنے کےمطالبے کے تحت متوفی کے ورثاء و رشتے داروں نے پولیس چوکی کے باہر احتجاج کیا
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 11:37 PM IST | Sarjil Qureshi | Jalgaon
ایک دیگر نوجوان شدید زخمی ۔ قتل کا معاملہ درج کرنے کےمطالبے کے تحت متوفی کے ورثاء و رشتے داروں نے پولیس چوکی کے باہر احتجاج کیا
یہاں ایک تیز رفتار سوئفٹ ڈیزائر کار نے آگے چل رہی موٹر سائیکل کو بری طرح ٹکر ماری ۔ جس میں ایک مسلم نوجوان کی موت ہوگئی ہے جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے۔ اس معاملے میں متوفی کے اہل خانہ و رشتے داروں نے قتل کا شبہ ظاہر کیا اورپہلے اسپتال اور پھر پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا۔
حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو دوکان جانے کیلئے گھر سے نکلنے والے نوجوان کو راستے میں تیز رفتارسوئف ڈیزائر کار نے پیچھے سے ٹکر مار دی،شدید زخمی نوجوان محمد کھاٹک کی دوران علاج موت ہوگئی ۔لیکن رشتہ داروں نے سازش کے تحت ٹکر مار نے کا الزام لگایا ہے اور مشتبہ ملزم کے خلاف کارروائی کے مطالبہ کے تحت لاش کا پوسٹ مارٹم نہ ہونے دینے کا موقف اختیار کیا ۔جس کے بعدجلگائوں تعلقہ پولیس اسٹیشن نے ضابطے کے تحت کیس درج کرلیا اوراسی سمت میں تفتیش شروع کردی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق قصبہ بھادلی کے رہنے والے محمد ابراہیم کھاٹک ( ۳۸) کی جلگائوں شہر کے مہا تما پھلے مارکیٹ میں کپڑوں کی دوکان ہے، ،جمعہ کو وہ اپنے ساتھی کولے کر معمول کے مطابق گھر سےموٹر سائیکل پر سوار ہو کرجلگائوں کیلئے نکلا، ۔ راستے میں قصبہ آسودہ کے پاس موجود دھنا جی پیٹرول پمپ کے پاس اُسے پیچھے سے آنے والی ایک تیز رفتار سوئف ڈیزائرکار سوار نے زودار ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں موٹر سائیکل پر پچھلی نشست پر سوار شخص شدید زخمی ہوا ہے۔ بھادلی گائوں کے چند نوجوان جو وہاں سے گزررہے تھے نے فوراًدونوں زخمیوں کواٹھایا اور حادثے کا سبب بننے والی کار میں ڈال کر جلگائوں ضلع سول اسپتال پہنچایا ۔ جہاں ابتدائی علاج کے دوران محمد کھاٹک نے دم توڑ دیا ۔جس کے بعد اسپتال میں اسکےرشتہ داروں اور گائوں کےکچھ نوجوان کی بھیڑ جمع ہوگئی ۔ پوسٹ مارٹم کی کاروائی رکوائی گئی کہ تیز رفتار کار سوار نے جان بوجھ کر ٹکرماری ہے ۔اس لئے مشتبہ ملزم خلاف قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہئےاور اُس کی گرفتاری عمل میں لائی جائے ۔
حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار نے ٹکر اتنی زو دار مار ی تھی کہ کار کا پہیہ محمد ابراہیم کھاٹک کے سینے پر سے گزر گیا ۔اسی دوران ہجوم نے یہاں پر’’ محمدابراہیم کھاٹک کو انصاف دو ، آروپی کو گرفتار کرو‘‘ جیسے نعرے لگائے ۔اس کے بعد جلگائوں تعلقہ پولیس اسٹیشن میں رات دیر تک کیس درج کرنے کی کارروائی کی گئی اور مشتبہ ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔
سول اسپتال احاطے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید پٹیل نامی شخص نے بتایا کہ’’میں نے اور دیگر افراد نے محمد ابراہیم کھاٹک کو جائے حادثہ سے اسپتال پہنچایا تھا۔کار سواریہ کہہ رہا تھا کہ اُس نے جان بوجھ کر ہی ٹکر ماری ہے ، جس کیلئے ہم نے کوشش کی تھی اُسے پوراکیا۔‘‘جاوید پٹیل کے مطابق سوئف ڈیزائرکار میں دو افراد سوارتھے۔جن میں ایک دیپک دھنگر نامی شخص ہے ۔‘‘معلوم ہوکہ محمدابراہیم کھاٹک کے لواحقین میں بیوہ والدہ کے علاوہ اسکی بیوی اور ایک لڑکا اورایک لڑکی شامل ہیں ۔