پریشر کُکر کم وقت میں کھانا تیار کر دیتا ہے اس لئے ایندھن (گیس یا بجلی) کی بھی بچت ہوتی ہے۔
EPAPER
Updated: November 14, 2025, 7:51 PM IST | Mumbai
پریشر کُکر کم وقت میں کھانا تیار کر دیتا ہے اس لئے ایندھن (گیس یا بجلی) کی بھی بچت ہوتی ہے۔
قدیم زمانے سے انسان نے کھانے کو جلدی اور بہتر طریقے سے پکانے کے طریقے تلاش کئے ہیں۔ کبھی آگ پر مٹی کے برتن رکھے گئے، کبھی دھات کے دیگچوں کا سہارا لیا گیا اور آج کے دور میں ٹیکنالوجی نے باورچی خانے کو جدید آلات سے بھر دیا ہے۔ انہی آلات میں ایک نہایت کارآمد ایجاد پریشر کُکر ہے جو چند ہی منٹوں میں وہ کام کر دیتا ہے جو عام برتنوں میں گھنٹوں لیتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر ایسا کیا ہوتا ہے کہ پریشر کُکر میں کھانا اتنی تیزی سے پک جاتا ہے؟
بھاپ کا دباؤ بڑھنا
جب پریشر کُکر کو بند کر کےاسے گرم کیا جاتا ہے تو اندر موجود پانی اُبلنا شروع کر دیتا ہے۔ عام برتن میں بھاپ باہر نکل جاتی ہے مگر پریشر کُکر میں ڈھکن بند ہونے کی وجہ سے بھاپ باہر نہیں جا پاتی۔ نتیجتاً اندر کا دباؤ بڑھنے لگتا ہے اور غذا جل پک جاتی ہے۔
پانی کانقطہ ابال بڑھ جانا
عام حالات میں پانی ۱۰۰؍ ڈگری سلیس پر اُبلتا ہے۔ لیکن جیسے جیسے دباؤ بڑھتا ہے پانی کا اُبالنے کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے۔ پریشر کُکر کے اندر دباؤ بڑھنے سے پانی تقریباً۱۲۰؍ ڈگری یا اس سے بھی زیادہ درجہ حرارت پر اُبلتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب کھانا زیادہ گرم ماحول میں پک رہا ہے۔
زیادہ درجہ حرارت میں تیز تر پختگی
ز یادہ درجہ حرارت کھانے کے اندر موجود پروٹین، نشاستہ اور ریشے کو تیزی سے توڑ دیتا ہے۔ اس سے دالیں، گوشت اور سبزیاں عام برتن کی نسبت جلدی گل جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پریشر کُکر میں پکانے کا وقت نصف یا کبھی اس سے بھی کم رہ جاتا ہے۔
ذائقہ اور غذائیت کا تحفظ
پریشر کُکر کے اندر بند بھاپ کھانے کی نمی برقرار رکھتی ہے۔ اس سے نہ صرف کھانا نرم اور لذیذ بنتا ہے بلکہ وٹامنز اور معدنیات بھی ضائع نہیں ہوتیں۔ یہ روایتی اُبالنے یا تلنے کے مقابلے میں زیادہ غذائیت بخش طریقۂ پختگی ہے۔
توانائی اور وقت کی بچت
چونکہ پریشر کُکر کم وقت میں کھانا تیار کر دیتا ہے اس لئے ایندھن (گیس یا بجلی) کی بھی بچت ہوتی ہے۔ یہ خصوصیت اسے ماحولیاتی لحاظ سے بھی ایک مؤثر اور اہم آلہ بناتی ہے۔
حرارت کا یکساں پھیلاؤ
پریشر کُکر کا ڈھکن مضبوطی سے بند ہونے کی وجہ سے اندر کی حرارت اور بھاپ چاروں طرف یکساں طور پر پھیلتی ہے۔ اس سے کھانے کے تمام حصے ایک ساتھ پک جاتے ہیں کوئی حصہ کچا نہیں رہتا۔