Inquilab Logo

وائی وی چندر چڈ ہندوستان کے ۱۶؍ ویں چیف جسٹس تھے

Updated: March 22, 2024, 3:58 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

بطور چیف جسٹس انہوں نے کئی اہم مقدمات کی نگرانی کی اور اس تاثر کو رد کیا کہ عدلیہ نے سیاسی اثر و رسوخ کے سامنے سر تسلیم خم کردیا ہے۔

YV Chand Richard is the longest serving Chief Justice of the country. Photo: INN
وائی وی چند رچڈ ملک کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے چیف جسٹس ہیں۔ تصویر : آئی این این

یشونت وشنو چندرچڈ (Yeshwant Vishnu Chandrachud) ایک ہندوستانی قانون داں تھے جنہوں نے ۲۲؍ فروری ۱۹۷۸ء سے ۱۱؍جولائی ۱۹۸۵ء تک ہندوستان کے۱۶؍ ویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہی ۲۸؍ اگست ۱۹۸۲ء کو سپریم کورٹ آف انڈیا کا جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ وہ ہندوستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک رہنے والے چیف جسٹس ہیں جن کی مدت کار ۷؍ سال اور۴؍ ماہ ہے۔ ان کا عرفی نام’ آئرن ہینڈز‘ تھا۔ ان کا یہ نام مضبوط اور بہتر فیصلہ کرنے کی وجہ سے مشہور ہوا تھا۔
 وائی وی چند چڈ کی پیدائش ۱۲؍ جولائی ۱۹۲۰ء کو پونے، مہاراشٹر میں ہوئی تھی۔ ان کا تعلق ممتاز مراٹھی دیشاستھ برہمن خاندان سے تھا۔ ان کی ابتدائی تعلیم نوتن مراٹھی ودیالیہ ہائی اسکول میں ہوئی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے۱۹۴۰ءمیں ایلفنسٹن کالج، بمبئی (اب ممبئی) سے تاریخ اور معاشیات میں گریجویشن مکمل کیا اور۱۹۴۲ء میں آئی ایل ایس لاء کالج، پونے سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔وہ ممبئی یونیورسٹی کے ابتدائی ایل ایل ایم گریجویٹس میں سے ایک تھے۔
وائی وی چندر چڈنے ۱۹۴۳ء میں بامبے ہائی کورٹ میں وکیل کے طور پراپنی پیشہ ورانہ زندگی کاآغاز کیا۔ وہ ۱۹۴۹ء سے ۱۹۵۲ء تک گورنمنٹ لاء کالج،ممبئی میں قانون کے جزو وقتی پروفیسر رہے۔ ۱۹۷۲ءمیں سپریم کورٹ آف انڈیا میں بطور جسٹس تقرر ہوا بعد ازاں جسٹس چندر چڈ کو وزیر اعظم مُرار جی دیسائی کے دور میں چیف جسٹس آف انڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس آف انڈیا کے طور پر اپنے دور میں، انہوں نے بہت سے اہم مقدمات کی نگرانی کی جن میں سے ایک ’قصہ کرسی کا کیس‘ تھا، جہاں سپریم کورٹ نے سنجے گاندھی کو ۳۰؍ دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ یہی حکم تھا جس نے اس تاثر کو رد کر دیا کہ عدلیہ نے سیاسی اثر و رسوخ کے سامنے سر تسلیم خم کر دیا ہے۔سپریم کورٹ کے جج کے طور پر اپنی مدت کار میں جسٹس چندر چڈ نے کل ۳۳۸؍ فیصلے تحریر کئے۔ انہوں نے۱۹۷۷ء میں سب سے زیادہ (۴۸) فیصلے لکھے۔
ان کے مشہور کیسوں میں منروا ملز لمیٹڈ بمقابلہ یونین آف انڈیا (۱۹۸۰ء)، گربخش سنگھ سبیہ بمقابلہ ریاست پنجاب (۱۹۸۰ء)، محمد احمد خان بمقابلہ شاہ بانو بیگم (۱۹۸۵ء)، اولگا ٹیلس بمقابلہ بمبئی میونسپل کارپوریشن (۱۹۸۵ء) اوراےڈی ایم جلبل پور بمقابلہ شیوکانت شکلا(۱۹۷۶ء) وغیرہ قابل ذکر ہیں۔بطور چیف جسٹس آف انڈیا ان کے فیصلوں نے جمہوریت کو مضبوطی فراہم کی اور عدالتی فیصلوں اور نظام میں سیاسی اثر و رسوخ کا قلع قمع کرکے عدلیہ کی بالادستی کو قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ 
ؤوائی وی چندرچڈ ۱۴؍ جولائی ۲۰۰۸ء کو بامبے ہاسپیٹل داخل ہونے کے فوراً بعد انتقال کرگئے۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ پربھا، ان کی اولاد دھننجایا وشنوچندرچڈ (موجودہ اور ۵۰؍ ویں چیف جسٹس آف انڈیا) اور ان کی بیٹی نرملا ہیں۔ ان کے پوتے، ابھینو چندرچڈ،بامبے ہائی کورٹ کے وکیل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK