Updated: November 15, 2025, 3:40 PM IST
| New Delhi
بالی ووڈ اداکارہ کرشمہ کپور کے سابق شوہر آنجہانی صنعتکار سنجے کپور کی ۳۰؍ ہزار کروڑ کی جائیداد کا معاملہ تنازع کا شکار۔تازہ سماعت میں بچوں کے تعلیمی اخراجات، وصیت میں ممکنہ تضادات اور وراثت کی ملکیت سے متعلق سنگین اعتراضات عدالت کے سامنے پیش کئے گئے۔ عدالت نے فریقین کو تنبیہ کی ہے کہ ذاتی نوعیت کے ایسے معاملات بار بار عدالت میں نہ لائے جائیں۔
سنجے کپور اور کرشمہ کپور بچوں کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این
معروف صنعتکار سنجے کپور، جو اس سال کے آغاز میں انتقال کر گئے، اپنی موت کے بعد ایک بڑے قانونی تنازع میں گھر چکے ہیں۔ ان کی تقریباً ۳۰؍ کروڑ روپے کی جائیداد پر حقِ ملکیت کے معاملے نے ایک پیچیدہ صورت اختیار کر لی ہے۔ سنجے کپور کی ’’آخری شناخت شدہ‘‘ پارٹنر پریہ کپور اور سابق اہلیہ کرشمہ کپور کے درمیان جھگڑا اب عدالت تک پہنچ چکا ہے۔ رپورٹس کے مطابق کرشمہ کپور سے علاحدگی کے باوجود سنجے کپور اپنے بچوں کیان اور سمیرا سے بہت قریب تھے۔ تاہم، ان کے انتقال کے بعد جائیداد اور وصیت سے متعلق معاملات ایک سنگین تنازع کی شکل میں سامنے آئے ہیں۔
حالیہ سماعت میں کرشمہ کپور کی قانونی ٹیم نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو ماہ سے بچوں کے تعلیمی اخراجات ادا نہیں کئے گئے ہیں۔ کرشمہ کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کی جائیداد اور مالی ذمہ داریاں فی الوقت پریہ کپور کے پاس ہیں، اس لئے اسی جانب سے اخراجات ادا کئے جانے ضروری ہیں۔ دوسری جانب پریہ کپور کی نمائندگی کرنے والے وکلا نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ تمام واجبات پہلے ہی ادا کئے جا چکے ہیں۔ کرشمہ کی قانونی ٹیم نے مزید دعویٰ کیا کہ وصیت کے استعمال میں تضادات پائے جاتے ہیں، جو معاملے کو مزید مشکوک بناتے ہیں۔ جسٹس جیوتی سنگھ نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد واضح طور پر کہا کہ ’’اس طرح کے ذاتی جھگڑے عدالت میں بار بار نہیں آنے چاہئیں۔ میں اس معاملے پر ۳۰؍ سیکنڈ سے زیادپ وقت صرف نہیں کرنا چاہتی۔ مَیں نہیں چاہتی کہ سماعت کے دوران ایسے ڈرامے ہوں۔ ‘‘ انہوں نے پریہ کپور کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ شیل ٹریہن کو ہدایت دی کہ آئندہ ایسے معاملات کو عدالت تک پہنچنے سے پہلے ہی حل کیا جائے۔
جسٹس سنگھ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سنجے کپور کی وصیت میں مبینہ ترمیم پر کئی سوالات موجود ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق وصیت میں ۱۷؍ مارچ کو تبدیلی کی گئی، جب سنجے اپنے بیٹے کیان کے ساتھ گوا میں تھے، جبکہ اپ ڈیٹ شدہ ورژن ۲۱؍ مارچ کو گروگرام آفس میں نافذ کیا گیا۔ تاہم ان ترمیمات کے بارے میں سنجے کا کوئی باقاعدہ اعتراف یا جواب موجود نہیں۔ مزید یہ کہ اکتوبر ۲۰۲۵ء میں وصیت سے متعلق متعدد ورچوئل تبادلے بھی سامنے آئے جن کے ٹائم اسٹیمپس مبینہ طور پر پیش کردہ حقائق سے میل نہیں کھاتے۔ یہی تضادات اب معاملے کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ عدالت نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ اس تنازع کو غیر ضروری طور پر طول نہیں دینا چاہتی اور فریقین کو اسے ذمہ داری کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔