• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماہانہ ۴۵؍ ہزار روپے وظیفہ ملتا ہے اسلئے ایک ہی گھر کے پانچ پانچ لوگ پی ایچ ڈی کرتے ہیں: اجیت پوار

Updated: December 15, 2025, 11:01 PM IST | Nagpur

نائب وزیر اعلیٰ اور ریاست کے وزیر مالیات اجیت پوار نے ایک بار پھر پی ایچ ڈی کے تعلق سے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی کرنے والوں کو ماہانہ ۴۵؍ ہزار روپے تک وظیفہ دیا جاتا ہے۔ اس کیلئے ایک ہی گھر میں ۴؍ تا ۵؍ افراد پی ایچ ڈی کرتے ہیں

Does Ajit Pawar not know the importance of a PhD?
کیا اجیت پوار کو پی ایچ ڈی کی اہمیت نہیں معلوم؟

 نائب وزیر اعلیٰ اور ریاست کے وزیر مالیات اجیت پوار نے ایک بار پھر پی ایچ ڈی کے تعلق سے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی کرنے والوں کو ماہانہ ۴۵؍ ہزار روپے تک وظیفہ دیا جاتا ہے۔ اس کیلئے ایک ہی گھر میں ۴؍ تا ۵؍ افراد پی ایچ ڈی کرتے ہیں۔ وزیر مالیات نے پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد کو بھی محدود کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انکے اس غیر ذمہ دارانہ بیان سے تعلیمی حلقوں میں سخت ناراضگی  ہے۔ 
  اطلاع کے مطابق ناگپور میں منعقدہ سرمائی اجلاس کے آخری دن کانگریس رکن اسمبلی نتن رائوت نے سوال کیا کہ یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالروں کو دیا جانے والا وظیفہ ایک عرصے سے بند ہے۔ اسکی وجہ سے اسکالر اپنے ریسرچ کا کام مکمل نہیں کر پا رہے ہیں۔حکومت پی ایچ ڈی کے طلبہ  کا فنڈ کب جاری کرے گی؟ اس پر سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرساٹ نے انہیںجواب دیامگر اس جواب سے نتن رائوت مطمئن نہیں تھے۔ انہوں نے اپنا سوال دوبارہ کیا۔ تب بحیثیت وزیر مالیات اجیت پوار کھڑے ہوئے اور انہوں نے جواب دیا کہ ’’ حکومت یسرچ اسکالروں کو جو وظیفہ فراہم کرتی ہے اس کا فائدہ ایک ہی خاندان کے کئی کئی افراد اٹھا  رہے ہیں۔ ہم اس تعلق سے معلومات جمع کر رہے ہیں لیکن اس مد میں ( طلبہ کے وظیفے کیلئے) ادارے کی حیثیت سے زیادہ رقم خرچ ہو رہی ہے۔ اسلئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ریسرچ اسکالروں کی تعداد کو محدود کیا جائے گا۔ ‘‘ اجیت پوار کے بیان کا واضح مطلب یہ ہے کہ اب ریاست میں ہر ذہین یا قابل طالب علم پی ایچ ڈی نہیں کر سکے گا بلکہ حکومت پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد خود مقرر کرے گی۔اتنا ہی نہیں اجیت پوار نے کہا کہ ’’ پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کو ریسرچ کیلئے ماہانہ ۴۲؍ تا ۴۵؍ ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے۔ اس رقم کی خاطر ایک ہی گھر سے چار چار پانچ پانچ افراد پی ایچ ڈی کرتے ہیں۔‘‘ ویسے انہوں نے ایوان کو یہ یقین دہانی کروائی کہ ریسرچ اسکالروںکو دیئے جانے والے وظیفے کی رقم مار چ تک جاری کرنے کی کوشش کی جائے گی مگر اجیت پوار کے مندرجہ بالا بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ اجیت پوار کو پی ایچ ڈی کے معنی نہیں معلوم ہیں۔ وہ اسے ایک کورس یا ملازمت سمجھ رہے ہیں جس کیلئے حکومت کو رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ اسکی وجہ سے تعلیمی  حلقوں میں سخت ناراضگی ہے۔ ہندوستان ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میںکئی پروفیسروں اور اسکالروں نے اجیت پوار کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور اصل موضوع سے توجہ ہٹانے والا قرار دیا ہے۔ ان سبھی کا کہنا ہے کہ اصل سوال یہ ہے کہ حکومت ریسرچ اسکالروںکے وظیفے کی رقم کیوں نہیں جاری کر رہی ہے؟ اسکا جواب دینے کے بجائے اجیت پوار ریسرچ اسکالروں پر انگلی اٹھا رہے ہیں۔ 
 رام داس اٹھائولے برہم 
 مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف رام داس اٹھائولے نےبھی  اجیت پوار کے بیان کا سخت نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس بیان پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ اٹھائولے نے کہا’’ اجیت پوار میرے دوست ہیں اوروہ پھلے ، شاہو ، امبیڈکر کے نظریات کے حامل لیڈر سمجھے جاتے ہیں ۔ اسلئے ان کا دیا گیا یہ بیان حیران کن ہے۔ بابا صاحب امبیڈکر نے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ تعلیم ہندوستان کے ہر باشندے کا بنیادی حق ہے۔  اسلئے وظیفہ کسی بھی طالب علم کو دی جانے والی خیرات یا بھیک نہیں بلکہ یہ محروم اور محنتی طلبہ کا آئینی حق ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اگر ایک ہی گھر سے پانچ پانچ افراد پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو اس پر شبہ کرنے کے بجائے سماج اور انتظامیہ کو اس پر فخر کرنا چاہئے۔ یہ بابا صاحب امبیڈکر کے نظریات کی واضح جیت ہے۔‘ اٹھائولے نے تلقین کی کہ ’’ کسی کو بھی یہ طے کرنے کا حق نہیں ہے کہ طلبہ کو کون سی تعلیم حاصل کرنی چاہئے اور کون سی نہیں ۔ اگر آج محروم طبقے کے طلبہ پی ایچ ڈی کرتے ہیں، تحقیق کرتے ہیں یا اعلیٰ تعلیم کیلئے بیرون ملک جاتے ہیں تو حقیقت میں یہ ایک بڑی سماجی تبدیلی ہے۔ اگر کہیں کوئی غلط کام ہو رہا ہے تو اس پر کارروائی کیجئے لیکن کسی کے خواب کو کترنے کی کوشش مت کیجئے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK