• Fri, 12 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اداکار وجئے دیورکونڈا کے خلاف ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

Updated: June 23, 2025, 3:22 PM IST | Mumbai

اداکار وجئے دیورکونڈا کے خلاف قبائلی گروہ کے جذبات کو مجروح کرنے والے بیانات دینےپر ایس ٹی اور ایس سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وجئے دیورکونڈانے اپنے بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے اپنے بیان میں کسی مخصوص گروہ کے تعلق سے بات نہیں کی جبکہ میرا مقصد صرف امن کو فروغ دینا تھا۔‘‘

Actor Vijay Deverakonda. Photo: INN
اداکار وجئے دیورکونڈا۔ تصویر: آئی این این

اداکار وجے دیورکونڈاکے خلاف قبائلی گروہ کے جذبات کو مجروح کرنے والے بیانات دینے پر ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ بیانات تیلگو کے اداکار نے اپریل میں دیئے تھے۔ ۱۷؍ جون کو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ کیس کیا ہے؟
اس  کیس، نینا واتھ اشوک کمار نائک نے درج کیا تھا، میں جوائنٹ کمیٹی آف ٹرائبل کمیونیٹیز کے صدر نے دعویٰ کیا کہ ’’ری ریلیز کی تقریب کے دوران دیورکونڈا کے بیانات ناگوار اور توہین آمیز تھے۔ ریڈوگرام پولیس اسٹیشن کے تحت کیس درج کیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔ پولیس کی ایف آئی آر کاپی کے مطابق ’’ ۱۷؍ جون ۲۰۲۵ء کونیناواتھ اشوک کمار نائک اشوک راتھوڑ: ایس ٹی (راتھوڑ)، ریاستی صدر، جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف ٹرائبل کمیونیٹیز کی طرف سے شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’فلم اداکار شری وجئے دیورکونڈانے ، جنہوں نے ’’ریٹرو‘‘ کی ریلیز سے پہلے کی تقریب میں حصہ لیا تھا، جس میں ہیرو سوریا نے بھی اداکاری کی تھی،قبائلی گروہ کے جذبات کو مجروح کرنے والے بیانات دیئے تھے۔ان بیانات کو قبائلی گروپ کی عزت نفس اور شناخت کی سنگین بے عزتی سمجھا جارہا ہے۔ اسی لئے شکایت کنندہ نے شری وجئے دیورکونڈا کے خلاف قانون کے مطابق ضروری کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔‘‘

 

وجئے دیورکونڈا نے کیا کہا؟
اداکار وجئے دیورکونڈا نے تمل فلم ’’ریٹرو‘‘ کی ریلیز سے قبل کی ریلیز میں بطور مہمان شرکت کی تھی۔ تقریب میں انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے، کے درمیان انہوں نے کہا تھا کہ ’’ کشمیر میں جو کچھ بھی ہوا اس کا حل دہشت گردوں کوسکھانا ہے اور یہ یقین دہانی کروانا ہے کہ ان کا برین واش نہ ہوا ہو۔ انہوں نے کیا حاصل کیا؟ کشمیر ہندوستان کی ملکیت ہے اور کشمیر ہمارا ہی ہے۔ ہندوستان کو پاکستان پر حملہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ پاکستانی خود اپنی حکومت سے تنگ آچکے ہیںاور اگر یہ جاری رہا تو ان پر حملہ کریں گے۔ وہ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسا ۵۰۰؍ سال قبل قبائیلیوں نے کیا تھا اور عقل کے بغیر صرف لڑ رہے تھے۔‘‘

 

وجئے دیورکونڈا نے معافی مانگی
اپنے بیانات کے بعد تنازع ہونے کے بعد وجئے دیورکونڈا نے معافی مانگی۔ اداکار نے سوشل میڈیا کے ذریعے معافی بھی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ میں نے سنا ہے کہ ’’ریٹرو آڈیو لانچ ‘‘ کی تقریبپر میرے بیانات کے بعد تنازع پھیل گیا ہے۔ میں اسے واضح کرنا چاہتا ہوں۔ میرا ارادہ کسی طبقے کو تکلیف نہیں پہنچانا تھا، خاص طور پر ہمارے قبائلی گروپ، جن کیلئے میرے دل میں بے پناہ عزت ہے اور جوہمارے ملک کا اہم حصہ ہیں۔‘‘انہوں نے اپنے بیان کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اتحاد کے تعلق سے بات چیت کر رہا تھا، کہ ہندوستان ایک ہے ، ہمارے لوگ ایک ہیں اور ہمیں ایک ساتھ ہی آگے بڑھنا چاہئے۔‘‘

 

وجئے دیورکونڈا کے مزید کہا کہ ’’ قبائلی‘‘کا لفظ میں نے تاریخی اور ڈکشنری کے پس منظر میں استعمال کیا تھا جس سے مراد صدیوں برس قبل وہ وقت تھا جب انسانی سماج عالمی سطح پر قبیلے اور کنبوں میں بٹا ہوا ہوتا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرا مطلب قبائلی گروہ سے نہیں تھا، جن کا تعارف نوآباد یاتی اور آبادیاتی ہندوستان کے بعد کیا گیا تھا اور اسے بیسوی صدی کے وسط میں ہی تشکیل دیا گیا تھانہ کہ ۱۰۰؍ سال قبل۔‘‘ لغت کے مطابق ’’ قبائلی‘‘ کا مطلب روایتی سماج میں سماجی تقسیم ہے جو خاندانوں اور کمیونیٹیز پر منحصر کرتے ہیں اور جو سماجی، معاشی، مذہبی طور پر جڑے ہوئے ہیں اور خونی رشتے ہیں جن کی ثقافت اور لہجہ ایک جیسا ہوتا ہے۔‘‘ دیورکونڈا نے نشاندہی کی اور کہا کہ ’’اگر میرے پیغام کا کوئی بھی حصہ ناقابل فہم اور اذیت ناک ہوگا تو میں معافی مانگتا ہوں۔ میرا مقصد صرف امن، ترقی اور اتحاد کی بات کرنا تھا۔ میں اب بھی اتحاد کو فروغ دینا چاہتاہوں نہ کہ تقسیم کو۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK