’مائی نیم اِز خان‘ میں شاہ رخ خان کے بچپن کا کردار ادا کرنے والے اداکار اور گلوکارآدرش گورو کا کہنا ہےکہ میں ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہتا ہوں کیونکہ جس کام میں چیلنج نہیں ہوتا، اسے انجام دینے میں لطف بھی نہیں آتا۔
EPAPER
Updated: September 24, 2023, 12:09 PM IST | Abdul Kareem Kasam Ali | Mumbai
’مائی نیم اِز خان‘ میں شاہ رخ خان کے بچپن کا کردار ادا کرنے والے اداکار اور گلوکارآدرش گورو کا کہنا ہےکہ میں ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہتا ہوں کیونکہ جس کام میں چیلنج نہیں ہوتا، اسے انجام دینے میں لطف بھی نہیں آتا۔
شاہ رخ خان کی فلم ’مائی نیم ازخان‘ سے شروعات کرنے والے اداکار آدرش گورو اس وقت انڈسٹری کا ایک معروف نام ہیں۔ وہ فلم اور ویب سیریز کےساتھ شارٹ فلموں میں بھی نظر آرہے ہیں۔ امسال ان کی ایک فلم اور ایک ویب سیریز ریلیز ہونے والی ہے۔ اس سال ان کی ویب سیریز ایکسٹرا پولیشن اور گنس اینڈ گلابس ریلیز ہوچکی ہے۔ ان کی اگلی ویب سیریز ایلین ہے اور ان کی اگلی فلم ’کھو گئے ہم کہاں‘ ہے۔ ۲۰۱۰ء میں ریلیز ہونے والی مائی نیم از خان میں انہوں نے شاہ رخ خان کے بچپن کا کردار ادا کیا تھا۔ گورو ایک اچھے گلوکار بھی ہیں اور ہندوستانی کلاسیکل میں گاتے ہیں ۔انہوں نے اس کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی ہے۔آدرش گورو نے نمائندہ انقلاب سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
کسی فلم یا ویب سیریز کا انتخاب کس طرح کرتے ہیں ؟
ج: میں کہانی تو دیکھتاہی ہوں ،اس کے ساتھ ہی اسٹار کاسٹ پر بھی میری نظر ہوتی ہے۔ میں کہانی کے موضوع پر بہت توجہ دیتاہوں اور اس کے بعد میرے کردار کے تعلق سے غوروخوض کرتاہوں ۔ اس کے بعد ہی کسی فلم یا ویب سیریز کا انتخاب کرتاہوں ۔جیسا کہ میں نے گنس اینڈ گلابس میں کیاتھا،اس وقت مجھے یہی پتہ تھا کہ اس میں صرف راجکمار راؤ ہی کو منتخب کیا گیا تھا۔ انہیں دیکھ کر میں نے ہامی بھرلی تھی۔ اس کے بعد اس ویب شو کی دیگر اسٹارکاسٹ کا انتخاب کیا گیا تھا۔
مائی نیم اِز خان کے تعلق سے بتائیں، اُس وقت اس فلم کے تعلق سے آپ کے جذبات کیا تھے ؟
ج: میرے گھر میں ایسا کوئی نہیں ہے جس نے آرٹ کی طرف توجہ دی ہو۔ میرے اہل خانہ میں اکثریت سرکاری ملازمین کی ہے جو ایک وقت مقررہ پرکام کرتے تھے۔ جب مجھے مائی نیم اِز خان کیلئے منتخب کرلیاگیا تو میرے گھر والے بہت خوش تھےکیونکہ میں اپنے خاندان کا پہلا فرد تھا جس نے کیمرے کا سامنا کیا تھا۔ اس وقت مجھے بہت فخر ہوا تھا کہ میں نے اپنی علاحدہ شناخت بنائی تھی۔ میرےگھر والے بھی بہت خوش تھے۔ جب فلم ریلیز ہوئی تو سبھی نے میرے اُس چھوٹے رول کو بہت پسند کیا۔ اس کے بعد مجھ میں حوصلہ آیا اور میں نے اس جانب پیشہ ورانہ طورپر سوچنا شروع کردیا۔
آپ کے گھر میں آپ کی اداکاری کو کون پرکھتا ہے؟
ج: میرے والدین میری اداکاری کو نہیں پرکھ سکتے کیونکہ انہیں اس کی زیادہ معلومات نہیں ہے۔ ان کیلئے میں ہمیشہ ہی بہت اچھا ہوں اور وہ میرے کام کو بھی اچھا ہی کہتے رہے ہیں ۔ میرے بڑے بھائی میرے کام اور اداکاری کو پرکھتے ہیں او راس پر میری تنقید بھی کرتے رہتے ہیں۔ ان کے کہنے پر ہی میں اپنی خامیوں کو دور کرتا رہتا ہوں۔ وہائٹ ٹائیگرکے دوران وہ بہت خوش تھے۔ انہوں نے اس وقت میرے کام سے متعلق بہت ساری اچھی باتیں بتائی تھیں ۔ انہیں اس بات کی خوشی تھی کہ میں نے ایک بین الاقوامی پروجیکٹ میں کام کیا تھا۔ چھوٹا بھائی ہونے کے ناطے مجھے اس بات کا فائدہ ملتاہے کیونکہ بھائی نے اپنی زندگی میں بہت سے اتارچڑھاؤ دیکھے ہیں اور انہیں زندگی کا کافی تجربہ ہے۔
آپ کوکس طرح کے کردار ادا کرنا پسند ہے ؟
ج: میں ہر طرح کے کردار ادا کرنے میں دلچسپی رکھتا ہوں ۔ میں خود کو ایک دائرے تک محدود نہیں رکھنا چاہتا۔ میں مثبت اور منفی دونوں طرح کے رول نبھانا چاہتا ہوں ۔ میں ان کہانیوں کا حصہ نہیں بننا چاہتا جس میں صرف اور صرف مثبت رول ہوتے ہیں۔ ایک اداکار کو منفی کردار بھی بخوبی نبھانا آنا چاہئے اور میں بھی یہی چاہتا ہوں ، اسلئے میں نے چند منفی رول بھی نبھائے ہیں ۔ حالانکہ میں مزاحیہ کردار ادا کرنے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتا ہوں لیکن اب تک اس طرح کا کردار مجھے نہیں ملا ہے۔
آپ کی اگلی فلم ’یہ کہاں آگئے ہم‘ میں آپ اپنے رول کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
ج:اس فلم کی کہانی شہری پس منظر پرمبنی ہے۔ میں نے ایک شہری لڑکے کا کردار ادا کیاہے جو مغربی طرز زندگی کو پسند کرتا ہے۔ اس فلم کی کہانی دوستی کے اطراف ہی گھومتی ہے اور اس میں سوشل میڈیا کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ میرے ساتھ اس فلم میں سدھارتھ اور اننیا ہیں ۔ ان کے ساتھ کافی اچھا تجربہ رہا۔ وہ اچھے اداکار ہیں اور اچھے انسان بھی ہیں۔ ان دونو ں کے ساتھ کام کرنےمیں مزہ آیا۔امید ہے کہ میری یہ فلم شائقین کو پسندآئے گی۔
کرداروں کو نبھانے کیلئے کس طرح کی تیاری کرتے ہیں ؟
ج: میں کوئی بھی کردار نبھانے کیلئے ریسرچ کرتا ہوں اور اس رول کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتا ہوں۔ کبھی کبھی ایک سال کاوقت بھی لگ جاتاہے، بہرحال اپنے رول کو بہتر طریقے سے ادا کرنے کیلئے پوری کوشش کرتا ہوں ۔ میں ہر رول پر یکساں توجہ دیتاہوں اور انہیں دیگر افراد میں نوٹس کرکے اسے آبزرو کرتاہوں۔ میرے خیال میں ایک اداکار کو اتنا کرناچاہئے۔
کن ہدایتکاروں کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ؟
ج: میں ان افراد کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں جو اچھی فلمیں بناتے ہیں اور ان کی فلموں میں ایک سماجی پیغام بھی ہوتاہے۔ میں ان ہدایتکاروں کے ساتھ کام کرنا پسند کرتا ہوں جو اداکار کو ان کے مطابق کام کرنے کی تھوڑی آزادی دیتے ہوں۔ میں زویااختراور ریماکاگتی کے ساتھ کام کرنے میں آرام دہ محسوس کرتاہوں ۔ پچھلی ویب سیریز میں ان کے ساتھ کام کرکے میں نے اپنے ہنر کو بھی نکھارا ہے۔ ان کے علاوہ بالی ووڈ کے اور بھی نام ہیں جن کے ساتھ میں کام کرنا چاہوں گا اور ان میں انوراگ کشیپ بھی شامل ہیں۔
کیا آپ آڈیشن دینا پسند کرتے ہیں ؟
ج: ہدایتکار اور اداکار کیلئے آڈیشن بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ اس سے وہ ایک دوسرے کو پرکھ سکتے ہیں ۔ میرے نزدیک آڈیشن کی اہمیت ہے کیونکہ اس سے مجھے پتہ چلتا ہے کہ میں اس کردار کے ساتھ انصاف کرسکوں گا یا نہیں ۔حالانکہ میں نے اتنی کامیابی حاصل نہیں کی ہے کہ کہانی سن کر ہامی بھردوں۔ میں اب بھی آڈیشن والے دور سے گزر رہا ہوں۔ میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ میں کسی بھی پروجیکٹ میں کام کرنے سے پہلے ایک یا دو آڈیشن دوں۔
کس بات سے زیادہ خوشی ہوتی ہے؟
ج: اچھے رول اور زیادہ کام کرکے مجھے بہت خوشی ہوتی ہے۔ میں سیٹ پر یہ نہیں دیکھتا کہ مجھے دیکھ کر کون باتیں بنا رہا ہے یا میرے پیچھے کون کیا کہہ رہاہے؟ میں اپنے کام پر توجہ مرکوز کرتاہوں ۔ میں یہاں کام کرنے آیا ہوں ، اسلئے پوری لگن سے کام کرنا چاہتا ہوں ۔ شو بز انڈسٹری میں آہستہ آہستہ شہرت حاصل کررہا ہوں اور امید کرتاہوں کہ شائقین بھی میرے کام کو پسند کرتے ہوں گے۔
یہاں موجود چیلنجز کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں ؟
ج: چیلنجز کے بارے میں کیا کہوں ۔ بس یہ سمجھ لیں کہ میں ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہتا ہوں ۔ میں ہر چیلنج کو قبول کرتا ہوں اور اس میں کامیابی کیلئے اپنا صدفیصد حصہ ڈالتا ہوں ۔ اگر میں چیلنجز کے سامنے ہتھیار ڈال دوں تو اس کا مطلب ہوگا کہ مجھے اب کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ شو بز انڈسٹری میں آپ کو قدم قدم پر نئے چیلنجز کا سامنا کرناپڑتا ہے اور میں اس کیلئے ہمیشہ تیار رہتا ہوں۔