Inquilab Logo

مائیکل جیکسن کے انتقال کے تقریباً ۱۰؍ سال بعد ان کا بنگلہ بالآخر فروخت ہوگیا

Updated: December 28, 2020, 4:39 PM IST | Agency | Mumbai

رہائش گاہ کی قیمت۱۰؍ کروڑ ڈالر رکھی گئی تھی جو۲۰۱۷ء میں کم ہو کر ۶؍ کروڑ۷۰؍لاکھ ہو گئی لیکن اب یہ محض ۲؍ کروڑ۲۰؍ لاکھ امریکی ڈالرز میں فروخت ہوئی

Michael Jacksons Newland Ranch, California.Picture :INN
کیلی فورنیا میں واقع مائیکل جیکسن کی رہائش گاہ’نیور لینڈ رینچ‘ ۔ تصویر:آئی این این

  امریکہ کے آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کے انتقال کے تقریباً ۱۰؍ سال بعد ریاست کیلی فورنیا میں واقع ان کی رہائش گاہ’ `نیور لینڈ رینچ‘ بالآخر فروخت کر دی گئی ہے مگر گزشتہ برسوں کے مقابلے میں نہایت کم قیمت پر۔خبر رساں ادارے رائٹرز نے `وال اسٹریٹ جرنل کے حوالے سے بتایا ہے کہ مائیکل جیکسن کے زیرِ استعمال رہنے والی یہ رہائش گاہ صرف دو کروڑ۲۰؍ لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق۲۰۱۵ء  میں اس رہائش گاہ کی قیمت فروخت۱۰؍ کروڑ ڈالر رکھی گئی تھی جو۲۰۱۷ء  میں کم ہو کر ۶؍ کروڑ۷۰؍لاکھ ہو گئی۔ لیکن اب یہ محض ۲؍ کروڑ۲۰؍ لاکھ امریکی ڈالرز میں فروخت ہوئی ہے۔ دو ہزار۷۰۰؍ ایکڑ پر محیط یہ خوبصورت رہائش گاہ اب ارب پتی سرمایہ کار رون برکلے کی ملکیت ہے۔  برکلے ماضی میں مائیکل جیکسن کے قریبی دوست تھے۔برکلے،سوہو ہاؤس نامی کلب کے کنٹرولنگ شیئر ہولڈر ہیں۔ یہ پرائیویٹ اراکین کا ایک کلب ہے جو انٹرٹینمنٹ اور میڈیا انڈسٹری سے وابستہ ہے۔ اس کلب کی نیویارک، لندن، لاس اینجلس اور ہانگ کانگ میں بھی متعدد جائیدادیں ہیں۔ 
 مائیکل جیکسن نےکیلی فورنیا کے علاقے لاس اولیوس میں واقع یہ رہائش گاہ ۱۹۸۸ء  میں ایک کروڑ۹۵؍لاکھ ڈالر میں خریدی تھی۔ تاہم ۲۰۰۸ء میں مالی بحران سے نمٹنے کے لیے اس جائیداد کو قرض کے لیے گروی رکھوایا تھا۔مائیکل جیکسن ۲۰۰۹ء میں ۵۰؍سال کی عمر میں نیند آور ادویات کی زیادہ خوراک لینے کے باعث چل بسے تھے۔نیور لینڈ میں ایک چڑیا گھر بھی تھا اور یہ عمارت بچوں کے لیے بنائے گئے جھولوں کے لیے بھی مشہور تھی۔ بچے یہاں آ کر بہت خوش ہوا کرتے تھے اور اکثر جھولا جھولتے تھے۔ 
 مائیکل جیکسن پر انہی بچوں میں سے ایک کے ساتھ بدسلوکی کے الزام  کے تحت ۲۰۰۵ء میں مقدمہ چلا۔ لیکن عدالت نے مائیکل جیکسن کو تمام الزامات سے بری کر دیا تھا۔جیکسن نے اس وقت اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ اس مقدمے کے بعد وہ کبھی بھی نیورلینڈ واپس نہیں آئیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK