Inquilab Logo

’’اداکاری کی دنیا میں نام کمانے اور کریئر بنانے کیلئے میں نے بینک کی ملازمت کو الوداع کہہ دیا‘‘

Updated: April 21, 2024, 1:05 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

فلم اور ٹی وی اداکارانکیت باٹلا کا کہنا ہے کہ ابتدائی دنوں میں شوٹنگ کے سیٹ پر سینئر فنکاروں کا رویہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں ہوتا تھا، وہ ہمیں الگ کردیا کرتے تھے، لیکن کامیابی ملی تو اُن کا رویہ بھی تبدیل ہوگیا اور وہ ہمیں اہمیت دینے لگے۔

Ankit Bathla. Photo: INN
انکیت باٹلا۔ تصویر : آئی این این

ممبئی کی شوبز انڈسٹری اتنی بڑی ہے کہ یہاں کوئی بھی کسی بھی شہریا چھوٹے شہر سے آکر اپنی قسمت آزماتا ہے۔ ایسا ہی ایک اداکار بینک کی اپنی ملازمت چھوڑ کردہلی سے ممبئی آگیا تھا اور اس نے آج ٹی وی انڈسٹری میں اپنا الگ مقام بنا لیا ہے۔ انکیت باٹلا نے دہلی میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد بینک میں ملازمت کرلی تھی، اس کے بعد وہ ممبئی آکر شو بز انڈسٹری سے وابستہ ہوگئے۔ انہوں نے ۲۰۱۱ء میں اپنےکریئر کی شروعات کی تھی، اس کے بعد سے وہ مسلسل مختلف شوز میں نظرآتے رہے۔ ۲۰۱۱ء میں انہو ں نے ایک ساتھ ۵؍شوز میں کام کیاتھا۔ اس وقت وہ ساؤدھان انڈیا کے شو میں انسپکٹر کا کردار نبھا رہے ہیں۔ انکیت نے ماتا کی چوکی، ہماری ساس لیلا، بیٹا ہی چاہئے، ایک ویر کی ارداس، لَو بائی چانس، تھپکی پیارکی، تو سورج میں سانجھ پیا جی، کرائم الرٹ، لال عشق، ناگن ۴، میڈ م سر، سوراج اور کنڈلی ملن نامی شوز میں کام کیاہے۔ انہوں نے کریئر میں صرف ۲؍ فلموں میں کام کیاہے۔ نمائندہ انقلاب نے ان سے بات چیت کی ہے جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت آپ کس شو کی شوٹنگ میں مصروف ہیں ؟
 ج:میں اس وقت مشہور شو ساؤدھان انڈیا کی شوٹنگ میں مصروف ہوں، جس میں میں ایک انسپکٹر کا رول ادا کررہا ہوں۔ سبھی کو معلوم ہے کہ ساؤدھان انڈیا کا فارمیٹ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب پولیس کی ایک ہی ٹیم سبھی معاملات کو حل کرتی ہے۔ ممبئی میں گرمی زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کی شوٹنگ میں مسئلہ پیش آرہا تھا۔ بہرحال ہمارے لئے کام کرنا اہم ہوتاہے، اس لئے ہم بھی گرمی اور بارش کی پروا کئے بغیر اپنے کا م میں مصروف رہتے ہیں۔ 
شوبز انڈسٹری میں داخلہ کس طرح ممکن ہوا؟
 ج: میں نے دہلی میں تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہیں پر ایک بینک میں ملازمت کرنے لگا تھالیکن مجھے ا س سے کچھ الگ کرنے کی خواہش تھی، اسلئے میں ایکٹنگ کی طرف متوجہ ہوگیا تھا۔ میں نے اپنی ملازمت کو الوداع کہا اور ٹرین پکڑ کر ممبئی میں واقع شو بز انڈسٹری میں آگیا۔ اس وقت والدین اور اہل خانہ نےمیرے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی، اس کے باوجود میں نے انہیں سمجھایا۔ ہم لوگوں کیلئے ملازمت بہت اہم ہوتی ہےشاید اسی لئے میرے اہل خانہ نے اس کی مخالفت کی ہوگی۔ بہرحال میں ممبئی آگیا اور اپنے لئے کام کی تلاش کرنے لگا۔ 
دہلی سے آکر ممبئی میں خود کواس ماحول سے کس طرح ہم آہنگ کیا؟ اُس وقت کیا کیا دشواریاں پیش آئیں ؟
 ج:دہلی سے ممبئی تو آگئے تھے لیکن یہاں سرچھپانے اور پیٹ بھرنے کا کوئی انتظام نہیں تھا، اس کے باوجود میں نے ہمت نہیں ہاری۔ آڈیشن دے دے کر انڈسٹری کے چند افراد سے دوستی ہوگئی۔ اس کے بعد اسی دوران ممبئی میں بھی بیرون شہر کے چند دوست بن گئے اور ہم سبھی نے مل کر ایک مکان کرائے پر لے لیا۔ شروعات میں تھوڑی تکلیف ہوئی تھی کیونکہ میں نے بچپن ہی سے آرام دہ زندگی گزاری ہے اور کبھی کھانا بنانے کی نوبت بھی نہیں آئی تھی لیکن ممبئی آنے کے بعداس شہر نے سبھی کام سکھا دیئے۔ میں نے یہاں آکر کھانا بنانا سیکھ لیا اور دیگر کام میں بھی ماہر ہوگیا تھا۔ شروعات میں مجھے انڈسٹری کی ایک بات کا بہت برا لگا تھا۔ جب میں چھوٹے چھوٹے رول کررہا تھا تو سینئر اداکار ہم سے بھید بھاؤ کیا کرتے تھے۔ مثلاً جب شوٹنگ کے دوران کھانے کا وقت ہوتا تو سبھی اپنا اپنا ٹفن نکالتے تھے لیکن سینئر علاحدہ نشست پرجاکر کھاتے تھے اور ہمیں پوچھتے بھی نہیں تھے۔ اس وقت ہمارے ہاتھ تنگ تھے۔ بہرحال وقت گزرتا گیا اور ہمیں بھی کام ملتا گیا۔ بعد میں جب کامیابی ملی تو ان کا رویہ بھی بدل گیا اور وہ ہمیں اہمیت دینے لگے۔ 
کیا آپ نےکریئر کی شروعات ٹی وی ہی سے کرنے کا منصوبہ بنایا تھا یا یہ محض اتفاق تھا؟
 ج:میں صرف اداکاری کرنے کیلئے ممبئی آیا تھا۔ اس وقت میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ مجھے فلموں میں کام کرنا ہے یا پھر ٹی وی شوز میں اپنا فن کا مظاہرہ کرنا ہے۔ آج کل تو ویب سیریز کا دور ہے اور میں اس جانب بھی توجہ دے رہا ہوں۔ میں آج بھی یہ نہیں سوچتا کہ مجھے فلموں میں کام کرنا ہے یا ٹی وی شوز کرنا ہے۔ میں صرف اداکاری کرنے میں یقین رکھتا ہوں اور وہ کررہا ہوں۔ 
آپ نے کریئر میں صرف ٹی وی شوز پر ہی توجہ دی ہے، کیا کوئی خاص وجہ ہے ؟
 ج: ٹی وی شوز میں کام کرنا مجھے بہت اچھا لگتاہے کیونکہ مجھے ایک ہی سیٹ پر شوٹنگ کرنے کی عادت ہے، ٹی وی کے شو کم سے کم ایک سال تک تو جاری رہتے ہیں۔ اس میں کرنے کیلئے بہت کچھ ہوتاہے اور آپ اپنے ہنر کو بہتر انداز میں شائقین کے سامنے پیش کرسکتے ہیں۔ ٹی وی شوز میں دیگر اداکاروں سے اچھی دوستی ہوجاتی ہے اور ان کے ساتھ کام کرنا بھی آسان ہوجاتاہے۔ میں نے ٹی وی انڈسٹری میں رہ کر بہت کچھ سیکھا ہے اس لئے فلموں کی طرف میری توجہ زیادہ نہیں رہی۔ آج بھی اگر کوئی شو ختم ہوجاتاہے تو میں نے دوسرے شو کی تلاش میں مصروف ہوجاتا ہوں۔ میں فلموں کیلئے آڈیشن دینے نہیں جاتاہوں۔ 
کس شو کی وجہ سے آپ کو شہرت ملی؟
 ج:کلرس ٹی وی پر آنے والے شو ’تھپکی پیار کی‘ کی وجہ سے مجھے کافی شہرت ملی تھی۔ اس شو میں میں نے دھرو بلویندر پانڈے کا رول ادا کیا تھا۔ یہ رول نبھانے کے بعد ہر گھر میں میری شناخت قائم ہوگئی تھی۔ میں اس کے میکرس کا شکریہ ادا کرتاہوں جن کی وجہ سے مجھے مستقبل میں اچھے رول اور شوز ملنے شروع ہوئے تھے۔ یہ شومیرے کریئر کا یادگار شو تھا۔ 
کریئر کا کون سا رول آپ کو چیلنجنگ لگا ؟
 ج:میرے کریئر میں ۲؍ کردار بہت مشکل تھے جنہیں نبھاتے ہوئے مجھے کافی دقت پیش آئی تھی۔ میں ایک کے بارے میں آپ کو ضرور بتانا چاہوں گا۔ ۲۰۱۹ء میں دکھائے جانے والے ٹی وی شو پرم اوتار شری کرشنا میں میں نے ارجن کا رول نبھایا تھا۔ یہ تاریخی پس منظر پر بنایا جانے والا شو تھا۔ سب سے بڑی دِقت زبان کی تھی کیونکہ اس میں مکالمے سنسکرت یا خالص ہندی میں اداکرنے ہوتے تھے۔ اس کیلئے بہت زیادہ پڑھنا ہوتا تھا۔ اس کے بعد ارجن کا جو لباس تھا وہ پہن کر گھنٹوں شوٹنگ کرنا بھی مشکل تھا۔ میرے کریئر میں میں نے کسی بھی رول کیلئے اتنی زیادہ تیاری نہیں کی تھی لیکن اس رول کیلئے مجھے بہت پاپڑ بیلنے پڑے تھے۔ بہرحال اس رول کے ذریعہ بھی اداکاری کے بہت سے سبق سیکھنے ملے۔ 
ویب سیریز کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟
 ج:ویب سیریز کی وجہ سے نئے نئے اداکاروں کو موقع مل رہاہے، یہ بات انڈسٹری کیلئے بہت اچھی ہے۔ تاہم دوسری طرف یہ بھی کہا جارہا ہےکہ ٹی وی انڈسٹری اس کی وجہ سے کافی متاثر ہے اورٹی وی دیکھنے والوں کی تعداد دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہے۔ میرےخیال میں ایسا نہیں ہے کیونکہ ٹی وی دیکھنے والوں کا الگ طبقہ ہے۔ مثال کے طورپر میری والدہ نیٹ فلکس یا کوئی اور اوٹی ٹی چینل دیکھنا پسند نہیں کریں گی۔ آج بھی میری والدہ یا گھر کی دیگر خواتین ٹی وی ہی دیکھنا پسند کرتی ہیں۔ بہرحال جب ٹی و ی آیا تھا تو اس وقت کہا جارہاتھا کہ تھیٹر بند ہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ٹی وی کی اپنی آڈینس ہے۔ 
آپ ایکٹنگ کے ساتھ کیا کرنا پسند کرتے ہیں ؟
 ج:میں نے بینک کی ملازمت چھوڑ کر اداکار ی کے شعبے کا انتخاب کیا تھا۔ اداکاری میری پہلی پسند ہے اور میں اسی میں مصروف کاررہنا پسند کرتاہوں لیکن مجھے میزبانی کرنے کا بہت شوق ہے اور میں مختلف پروگراموں میں جاکر اینکرنگ کرتاہوں۔ مجھے لوگوں کو رقص کروانے میں مزہ آتا ہے۔ دراصل یہ میرا دوسرا پیشہ ہے اور میں اس میں خود کو بہتر کرنے کی پوری کوشش کررہا ہوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK