Inquilab Logo

ارشد وارثی نے سخت جدوجہد کےذریعہ فلموں میں نام کمایا

Updated: April 19, 2024, 11:45 AM IST | Agency | Mumbai

ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں ۱۹؍اپریل ۱۹۶۸ء کو ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔

Arshad Warsi talks about his comic acting. Photo: INN
ارشد وارثی نے اپنی مزاحیہ اداکاری کا چرچاہے۔ تصویر : آئی این این

ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں ۱۹؍اپریل ۱۹۶۸ء کو ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ ارشد ۱۴؍ سال کی عمرمیں یتیم ہوگئے تھے اور انہیں کم عمری میں ہی اپنی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔ ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈ نگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔ مالی بحران کی وجہ سےارشد کو بہت جلد ۱۷؍ سال کی عمر میں ایک سیلز مین کے طور کام کرنا پڑا۔ وہ کاسمیٹک کا سامان گھر گھر جاکر بیچا کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔ اسی درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی طرف ہوئی اور انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے۱۹۹۱ء میں ڈانس مقابلہ بھی جیتا۔ 
 اس کے بعد انہوں بالی ووڈ کارخ کیا۔ ارشد کی بالی ووڈ میں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔ انہیں ہندی فلموں میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا۔ انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجو ہیرانی کی ہدایت میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سےبالی ووڈ میں شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔ اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا جسے آج تک بالی ووڈ کے شائقین بھول نہیں سکے ہیں۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپرنظرآئے۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کواس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننےلگے۔ اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کیلئے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔ 
ان فلموں کے بعد ارشد وارثی کے کام کو سراہا جانے لگا۔ اس کے بعد وہ روہت شیٹی کی گول مال سیریز میں نظر آئے۔ جس میں ناظرین نے ان کے کردار کو بے حد پسند کیا۔ ارشدوارثی صرف مزاحیہ کردارہی بہت خوبی سے ادا نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ انٹینسیو رول بھی بڑے عمدہ طریقے سے فلمی پردے پر پیش کرتے ہیں۔ یہ انہوں نے فلم عشقیہ اور ڈیڑھ عشقیہ میں ثابت کردیا ہے۔ 
 انہوں نےاب تک تقریباً ۴۷؍فلموں میں کام کیاہے جن میں ۲۰۱۴ءمیں ڈیڑھ عشقیہ اور۲۰۱۰ء میں ببن حسین کا رول ادا کیا تھا جسے بالی مداحوں نے بہت پسندکیا تھا۔ ۲۰۱۳ءمیں جالی ایل ایل بی میں جگدیش تیاگی (جالی) ایک وکیل کے کردار میں ارشد وارثی کو دیکھاگیاا س فلم کو بھی مداحوں نے پسند کیا تھا۔ اسی طرح۲۰۱۱ءمیں ڈبل دھمال میں ارشد وارثی نے آدی کامزاحیہ رول کیا تھا۔ ۲۰۰۷ء میں ریلیزفلم سنڈےمیں ببلو کے کردار میں نظر آنے والے ارشد وارثی نے زبردست کامیڈی سے اپنے مداحوں کو محظوظ کیا۔ ۲۰۰۶ء میں ان کی ایک اور فلم اینتھنی کون ہےریلیز ہوئی تھی جس میں ارشد نےچمپک چودھری کاکردار ادا کیا تھا۔ اسی طرح ان کی دیگر فلمیں جیسے کچھ میٹھا ہوجائے، کس سےپیار کروں، چاکلیٹ، سلام نمستے، ہلچل، جانی دشمن، مجھے میری بیوی سے بچاؤ، ہوگی پیار کی جیت، ہیروہندستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ارشد کی شادی ماریہ سےہوئی ہے۔ ان کے۲؍ بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK