Inquilab Logo

ارشد وارثی ہر قدم پرجدوجہدکے بعد بالی ووڈ میں اعلیٰ سطح پرپہنچنے میں کامیاب ہوئے

Updated: April 19, 2021, 12:28 PM IST | Agency | Mumbai

ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانےمیں۱۹؍اپریل۱۹۶۸ءکوممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ارشد۱۴؍برس کی عمر میں یتیم ہوگئےتھےاورانہیں کم عمری میں ہی جدوجہد بھری زندگی کا آغازکرنا پڑا۔

Arshad Warsi .Picture:INN
ارشد وارثی۔تصویر :آئی این این

 ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانےمیں۱۹؍اپریل۱۹۶۸ءکوممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ارشد۱۴؍برس کی عمر میںیتیم ہوگئےتھےاورانہیںکم عمری میں ہی جدوجہد بھری زندگی کا آغازکرنا پڑا۔ ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کےبورڈنگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھر کے حالات کو دیکھتےہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔
 مالی بحران کی وجہ سے ارشد کوبہت جلد۱۷؍ سال کی عمر میں ایک سیلز مین کےطورکام کرنا پڑا۔ وہ گھرگھرجاکر کاسمیٹک کاسامان فروخت کرتےتھے۔ اس کےبعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔ اسی درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی جانب ہوئی اور انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میںحصہ لیا۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے ۱۹۹۱ءمیں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا ۔اس کے بعد انہوں نےبالی ووڈ کا رخ کیا۔ ارشد کی بالی ووڈمیںشروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔ انہیں ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔ انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجوہیرانی کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سےبالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردارادا کیا تھا جو آج بھی بالی ووڈ کے شائقین کو یاد ہے۔اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کو اس قدر پسند کیاگیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔ اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کے لئے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔ ان فلموں کے بعد ارشد وارثی کے کام کو سراہا جانے لگا۔اس کے بعد وہ روہت شیٹی کی گول مال سیریزمیں نظر آئے۔جس میں ناظرین نے ان کے کردار کو بے حدپسند کیا۔ ارشدوارثی صرف مزاحیہ کردارہی بہت خوبی سے ادا نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ انٹینسیو رول بھی بڑے عمدہ طریقے سے فلمی پردے پر پیش کرتےہیں۔انہوں نے فلم عشقیہ اور ڈیڑھ عشقیہ میں یہ ثابت کردیا ہے۔
 انہوں نے اب تک تقریباً۴۷؍فلموں میں کام کیا ہےجن میں۲۰۱۴ءمیںڈیڑھ عشقیہ اور۲۰۱۰ءمیں ببن حسین کا رول ادا کیا تھا جسے بالی ووڈ مداحوں نے کافی پسندکیاتھا۔۲۰۱۳ءمیں جالی ایل ایل بی میں جگدیش تیاگی (جالی) ایک وکیل کے کردار میں ارشد وارثی کو دیکھا گیا ا س فلم کو بھی مداحوں نے انہیں کافی پسند کیا تھا۔ اسی طرح ۲۰۱۱ءمیں ڈبل دھمال میں ارشد وارثی نےآدی کا مزاحیہ رول کیا تھا۔۲۰۰۷ءمیںریلیز فلم سنڈے میں ببلو کے کردار میں نظر آنے والے ارشد وارثی نےبہترین کامیڈی سے اپنے مداحوں کو بے پناہ محظوظ کیا۔۲۰۰۶ءمیں ان کی ایک اور فلم اینتھنی کون ہے ریلیز ہوئی تھی جس میں ارشد نے چمپک چودھری کا کردار ادا کیا تھا۔ اسی طرح ان کے دیگر فلمیں جیسے کچھ میٹھاہوجائے،کس سے پیار کروں، چاکلیٹ، سلام نمستے،  ہلچل، جانی دشمن، مجھے میری بیوی سے بچاؤ، ہوگی پیار کی جیت، ہیرو ہندوستانی جیسی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ارشد کی شادی ماریہ سے ہوئی ہے۔ ان کے دو بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK