Inquilab Logo

اشوک کمارفلم انڈسٹری کےپہلےایسےاداکاررہےجنہوں نےاینٹی ہیرو کا کرداربھی اداکیاتھا

Updated: December 10, 2021, 11:57 AM IST | Agency | Mumbai

اشوک کمار نے۱۹۳۶ء میںفلم’جیون نیّا ‘ سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا

Ashok Kumar. Picture:INN
اشوک کمار۔ تصویر: آئی این این

لی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔۴۰ء کی دہائی میں اداکاروں کی شبیہ روایتی اداکار کی ہوتی تھی جو رومانی اور صاف ستھرے کردار کیا کرتے تھے۔ اشوک کمار فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اداکاروں کے روایتی اسٹائل کو توڑتے ہوئے فلم قسمت میں اینٹی ہیرو کا کردار کیا تھا۔ ہندی فلم انڈسٹری میں دادا مونی کے نام سے مشہور کمود کمار گنگولی عرف اشوک کمار کی پیدائش بہار کے بھاگلپور شہر میں۱۳؍ اکتوبر۱۹۱۱ء کو ایک درمیانے طبقے کے بنگالی خاندان میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کھنڈوا شہر اور گریجویشن کی تعلیم الہ آباد یونیورسٹی سے مکمل کی۔ اشوک کمار نے۱۹۳۶ء  میں بامبے ٹاکیز کی فلم ’’جیون نیّا ‘‘ سے بطور اداکار اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ۱۹۳۹ء میں آئی فلم كنگن، بندھن اور جھولا میں اشوک کمار نے لیلا چٹنس کے ساتھ کام کیا، ان فلموں میں ان کی کارکردگی کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔ ۵۰ء کی دہائی میں بمبئی ٹاکیز سے الگ ہونے کے بعد انہوں نے اپنی  پروڈکشن کمپنی شروع کی۔ اشوک کمار پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے سب سے پہلے فلم ’سماج ‘ بنائی  جو باکس آفس پر بری طرح فلاپ رہی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ہی بینر تلے فلم ’پرينیتا‘ بنائی۔ تقریباً تین سال بعد فلم پروڈکشن کے شعبے میں نقصانات کی وجہ سے انہوں نے اشوک کمار پروڈکشن کمپنی بند کردی۔ ۱۹۵۳ء میں آئی فلم پرینيتاکی شوٹنگ کے دوران فلم کے ڈائریکٹر بمل رائے کے ساتھ ان کی کہا سنی ہو گئی۔ اس کے بعد اشوک کمار نے بمل رائے کے ساتھ کام کرنا بند کر دیالیکن اداکارہ نوتن کے کہنے پر اشوک کمار نے ایک بار پھر بمل رائے کے ساتھ ۱۹۶۳ء میں آئی فلم بندنی میں کام کیا اور یہ فلم  تاریخ کی کلاسیکل فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اداکاری میں یکسانیت سے بچنے کے لئے انہوں نے خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش كيا اور۱۹۵۸ء میں آئی فلم چلتی کا نام گاڑی میں ان کی اداکاری کا نیا روپ ناظرین کو دیکھنے کو ملا۔ اس مزاحیہ فلم میں اشوک کمار کی کارکردگی بےمثال بن گئی۔ ۱۹۶۸ء میں آئی فلم آشيرواد میں اپنی بے مثال اداکاری کے لیے وہ بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازے گئے۔ اس فلم میں ان کا مشہور نغمہ ’’ریل گاڑی ‘‘بچوں کے درمیان بہت مقبول ہوا۔۱۹۶۷ء  میں ریلز فلم ’جیول تھیف‘ میں ناظرین کو اشوک کمار کا ایک نیا چہرہ نظرآیا۔ اس فلم میں وہ اپنے فلمی کریئر میں پہلے منفی کردار میں نظر آئے۔ اپنے اس رول کے ذریعہ وہ سامعین میں بہت مقبول ہوئے اور اس فلم کے ساتھ ساتھ اشوک کمار کے اس منفی رول کو بھی ناظرین نے پسند کیا۔ ۱۹۸۴ء میں  دوردرشن کی تاریخ میں وہ ایک نیا سیریل لے کر آئے ’ہم لوگ‘۔ اس سیریل سے انہیں بے پناہ شہرت حاصل  ہوئی۔ فلموں کے علاوہ اشوک کمار نے چھوٹے پردہ پر بھی ناظرین کو بے حد محظوظ کیا۔ دوردرشن کے لئے ہی اشوک کمار نے بھیم بھوانی، بہادر شاہ ظفر اور ’اجالے کی اور‘ جیسے سیریل میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔اشوک کمار کو ملے اعزازت کی بات کی جائے تو دو مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۱۹۸۸ء میں  انہیں سنیما کے سب سے بڑے ایوارڈ دادا صاحب پھالکے سے نوازا گیا۔تقریباً۶؍دہائیوں پر مشتمل اپنی بے مثال اداکاری سے ناظرین کے دلوں پر حکومت کرنے والے اشوک کمار۱۰؍ دسمبر۲۰۰۱ء کو ہمیشہ کے لئے سب کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK