انتونیو غطریس نے میگوئل انجیل کو اسلام دشمنی پر قدغن لگانے کیلئے متعین کیا۔
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 11:43 AM IST | Agency | United Nations
انتونیو غطریس نے میگوئل انجیل کو اسلام دشمنی پر قدغن لگانے کیلئے متعین کیا۔
دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بنائے جانے والے ماحول اور اسلاموفوبیا پر قدغن لگانے کیلئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اہم قدم اٹھایا ہے اور اسلاموفوبیا کے خلاف میگوئل انجیل موراتینوس کو اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ مقرر کریا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی ایما پر اقوام متحدہ نے اسلاموفوبیا ڈے منانے کی شروعات کی تھی۔ اب عالمی تنظیم کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اسلاموفوبیا کے خلاف میگوئل انجیل موراتینوس کو اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ مقرر کر دیا۔ میگوئل انجیل موراتینوس کی تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف جدوجہد، رواداری، احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کیلئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی کاوشوں میں یہ تقرری ایک اہم سنگ میل ہے۔
یہ بھی پڑھئے:امریکہ کا غزہ میں عبوری حکومت تشکیل دینے کا منصوبہ
پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ہم نفرت اور امتیاز کے خلاف متحد ہیں، ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہو رہا ہے تو جنرل اسمبلی کی قرارداد کے تحت خصوصی نمائندے کی تقرری بروقت اور نہایت اہم ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان خصوصی نمائندے کے مینڈیٹ کی مکمل حمایت کرنے اور باہمی فہم و ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کو او آئی سی کی جانب سے پیش کرتے ہوئے، اس کی منظوری میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ عاصم افتخار نے کہا کہ اس قرارداد میں بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا کے خلاف فوری اقدام کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا اور ایک خصوصی نمائندے کی تقرری کی تجویز دی گئی تھی۔
میگوئیل انجیل کا تعلق اسپین سے ہے اور وہ اس سے پہلے اقوام متحدہ کیلئے کئی طرح کی ذمہ داریاں اٹھا چکے ہیں۔ انہیں ۱۹۹۶ء میں مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کیلئے بھی بھیجا گیا تھا۔ وہاں انہوں نے ۲۰۰۳ء تک کام کیا تھا۔ اب انہیں نئی ذمہ داری دی گئی ہے۔