Inquilab Logo

اشوک کمار جنہوں نے اس دور کی روایت کو توڑتے ہوئےفلموں میں منفی کردار بھی ادا کیا

Updated: October 14, 2021, 11:51 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم کردار بھی ادا کیا تھا۔۴۰ءکی دہائی میں اداکاروں کی شبیہ روایتی اداکار کی ہوتی تھی جو رومانی اور صاف ستھرے کردار کیا کرتے تھے۔ اشوک کمار فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اداکاروں کے روایتی اسٹائل کو توڑتے ہوئے فلم قسمت میں اینٹی ہیرو کا کردار کیا تھا۔

Ashok Kumar played all kinds of roles from hero to comedy.Picture:INN
اشوک کمار نے ہیرو سے لے کر مزاحیہ تک ہر طرح کے رول ادا کئے۔ تصویر: آئی این این

 بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم کردار بھی ادا کیا تھا۔۴۰ءکی دہائی میں اداکاروں کی شبیہ روایتی اداکار کی ہوتی تھی جو رومانی اور صاف ستھرے کردار کیا کرتے تھے۔ اشوک کمار فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہے جنہوں نے اداکاروں کے روایتی اسٹائل کو توڑتے ہوئے فلم قسمت میں اینٹی ہیرو کا کردار کیا تھا۔
 ہندی فلم انڈسٹری میں دادا مونی کے نام سے مشہور کمود کمار گنگولی عرف اشوک کمار کی پیدائش بہار کے بھاگلپور شہر میں۱۳؍اکتوبر۱۹۱۱ءکو ایک درمیانے طبقے کے بنگالی خاندان میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کھنڈوا شہر اور گریجویشن کی تعلیم الہ آباد یونیورسٹی سے مکمل کی۔ اشوک کمارنے ۱۹۳۶ءمیں بامبے ٹاکیز کی فلم ’’جیون نیّا ‘‘ سے بطور اداکار اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ۱۹۳۹ء میں آئی فلم كنگن، بندھن اور جھولا میں اشوک کمار نے لیلا چٹنس کے ساتھ کام کیا، ان فلموں میں ان کی کارکردگی کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔
 ۵۰ء کی دہائی میں بامبے ٹاکیز سے الگ ہونے کے بعد انہوں نے اپنی ہی پروڈکشن کمپنی شروع کی۔ اشوک کمار پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے سب سے پہلے فلم ’سماج ‘ بنائی۔ لیکن یہ فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ رہی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ہی بینر تلے فلم ’پرينیتا‘ بنائی۔ تقریباً ۳؍سال بعد فلم پروڈکشن کے شعبے میں نقصانات کی وجہ سے انہوں نے اشوک کمار پروڈکشن کمپنی بند کردی۔
 ۹۵۳ءمیں آئی فلم پرینيتا کیشوٹنگ کے دوران فلم کے ڈائریکٹر بمل رائے کے ساتھ ان کی کہا سنی ہو گئی۔ اس کے بعد اشوک کمار نے بمل رائے کے ساتھ کام کرنا بند کر دیا، لیکن اداکارہ نوتن کے کہنے پر اشوک کمار نے ایک بار پھر بمل رائے کے ساتھ ۱۹۶۳ءمیں آئی فلم بندنی میں کام کیا اور یہ ہندی فلموں کی تاریخ کی کلاسک فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔اداکاری میں یکسانیت سے بچنے کے لئے انہوں نے خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش كيا اور۱۹۵۸ءمیں آئی فلم چلتی کا نام گاڑی میں ان کی اداکاری کا نیا روپ ناظرین کو دیکھنے کو ملا۔ اس مزاحیہ فلم میں اشوک کمار کی کارکردگی بےمثال بن گئی۔
 ۱۹۶۸ءمیں آئی فلم آشيرواد میں اپنی بے مثال اداکاری کے لیے وہ بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازے گئے۔ اس فلم میں ان کا مشہور نغمہ ’’ریل گاڑی‘‘ بچوں کے درمیان بہت مقبول ہوا۔
 ۱۹۶۷ءمیں ریلز فلم ’جیول تھیف‘ میں ناظرین کو اشوک کمار کا ایک نیا چہرہ نظرآیا۔ اس فلم میں وہ اپنے فلمی کریئر میں پہلے منفی کردار میں نظر آئے۔ اپنے اس رول کے ذریعہ وہ سامعین میں بہت مقبول ہوئے اور اس فلم کے ساتھ ساتھ اشوک کمار کے اس منفی رول کو بھی ناظرین نے پسند کیا۔
 ۱۹۸۴ءمیں، دوردرشن کی تاریخ میں وہ ایک نیا سیریل لے کر آئے۔ ’ہم لوگ‘ اس سیریل سے وہ بے پناہ مشہور ہوئے۔ فلموں کے علاوہ اشوک کمار نے چھوٹے پردہ پر بھی ناظرین کو بے حد محظوظ کیا۔ دوردرشن کے لئے ہی اشوک کمار نے ’بھیم بھوانی‘، ’بہادر شاہ ظفر‘ اور ’اجالے کی اور‘ جیسے سیریل میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
 اشوک کمار کو ملنے والے اعزازات کی بات کی جائے تو۲؍ مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر کے ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۱۹۸۸ءمیں ہندی سنیما کے سب سے بڑے ایوارڈ داداصاحب پھالکے سے نوازا گیا۔ تقریباً۶؍ دہائیوں پر مشتمل اپنے بے مثال فلمی کریئر سے ناظرین کے دلوں پر حکومت کرنے والے اشوک کمار ۱۰؍ دسمبر ۲۰۰۱ء کو ہمیشہ کے لئے سب کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK