لال قلعہ کار بم بلاسٹ کے پس منظر میں وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ ’’ہندوستان کو دہشت گردوں سے اپنے عوام کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔‘‘
وزیر خارجہ ایس جے شنکر شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
دہلی میں حالیہ دھماکے کے بعد ماسکو میںشنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہندوستان کو دہشت گردی کے خلاف اپنے لوگوں کی حفاظت کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی بنیاد دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور شدت پسندی کی تین بڑی برائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے رکھی گئی تھی۔‘‘
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف ’’زیرو ٹالرنس ‘‘ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں میں یہ خطرات اور بھی سنگین ہو گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ دنیا دہشت گردی کی ہر شکل اور ہر اظہار کے خلاف صفر برداشت کا مظاہرہ کرے۔ وزیر خارجہ نے واضح کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھتے ہوئے مضبوط جواب دے گا۔ انہوں نےشنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے کام کرنے کے طریقہ کار میں اصلاحات کی وکالت کی۔
دہشت گردی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ’’اس کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا، کوئی نظراندازی نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی کوئی گڑبڑی چلائی جا سکتی ہے۔ جیسا کہ ہندوستان نے ظاہر کیا ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی حفاظت کیلئے کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے اور ہم اسے استعمال کریں گے۔‘‘ جے شنکر نے کہا، ہندوستان کا ماننا ہے کہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کو بدلتے عالمی منظرنامے کے مطابق ڈھالنا چاہیے، ایک وسیع ایجنڈا تیار کرنا چاہیے اور اپنے کام کرنے کے طریقہ کار میں اصلاحات لانی چاہیے۔ ہم ان مقاصد کے حصول میں مثبت اور مکمل کردار ادا کریں گے۔وزیر خارجہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی نیشنل ہیڈس کونسل کی میٹنگ میں شرکت کیلئے ۱۷؍ نومبر۲۰۲۵ءکو ماسکو پہنچے۔ یہاں رہنماؤں سے خطاب میں جے شنکر نے دہلی میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد دہلی کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بغیر کسی سمجھوتے کے متحدہ کارروائی کے لیے طویل عرصے سے کیے جانے والے مطالبے کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطرے کے خلاف جنگ ایک مشترکہ ترجیح بنی رہنی چاہیے۔