Inquilab Logo

می رقصم دراصل کیفی اعظمی کے خواب کی تعبیر ہے : بابا اعظمی

Updated: January 14, 2020, 1:51 PM IST | Nadir | Mumbai

واضح رہے کہ کیفی صاحب کا آبائی وطن اعظم گڑھ میں واقع میجواں گائوں ہے اور بابا اعظمی نے اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کی غرض سے اس فلم کی شوٹنگ میجواں ہی میں کی۔

بابا اعظمی
بابا اعظمی

بطور کیمرہ مین بابا اعظمی کسی تعارف کےمحتاج نہیں ہیں، لیکن اب وہ اپنی ایک نئی شناخت قائم کرنے جا رہے ہیں۔ بحیثیت ہدایتکار ان کی اولین فلم ’می رقصم‘ بس ریلیز ہونے کو ہے۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ یوں اچانک بابا اعظمی کو ہدایتکاری کا خیال کیوں آیا؟ اور آیا تو اتنی دیر سے کیوں آیا؟ یہ کام تو وہ بہت پہلے کر سکتے تھے؟ اس کا جواب بابا اعظمی یوں دیتے ہیں’’ یہ سچ ہے کہ میں بہت پہلے ہدایتکاری کے میدان میں اتر سکتا تھا اور میرا ارادہ بھی تھا لیکن کوئی کہانی یا اسکرپٹ نظر سے نہیں گزری جو فلم بنانے پر آمادہ کر سکے۔ لیکن یہ اصل وجہ نہیں ہے کہ انہوں نے ’می رقصم‘ کی کہانی پر فلم بنانے کافیصلہ کیا بلکہ بابا اعظمی کا کہنا ہے میرے والد کیفی اعظمی(ممتاز ترقی پسند شاعر) نے بہت پہلے باتوں باتوں میں مجھ سے پوچھا تھا ’’ بابا! کیا کبھی ہمارے گائوں میں کسی فلم کی شوٹنگ ہو سکے گی؟‘‘ وہ بات میرے ذہن میں بسی ہوئی تھی۔ بس جب اس لڑکی مریم کی کہانی جب مجھے معلوم ہوئی جس کا تعلق میرے وطن میجواں سے ہے تو میں نے فوراً اس پر فلم بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ فلم ایک طرح سے میرے والد کے خواب کی تعبیر ہے۔
  واضح رہے کہ کیفی صاحب کا آبائی وطن اعظم گڑھ میں واقع میجواں گائوں ہے اور بابا اعظمی نے اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کی غرض سے اس فلم کی شوٹنگ میجواں ہی میں کی۔ بابا اعظمی کہتے ہیں’’ کچھ مناظر ہم نے ضرور آس پاس کے علاقے جیسے جونپور وغیرہ میں فلمائے ورنہ پوری فلم ایک طرح سے میجواں ہی میںتیار ہوئی ہے۔ لیکن فلم کا نام خالص فارسی میں رکھنے کی وجہ؟ بابااعظمی بتاتے ہیں کہ’’جب فلم کے رائٹر علی حسین میر نے مجھے یہ نام’می رقصم‘( میں رقص کروں) سنایا تو مجھے بہت پسند آیا اور ہم نے فوراً اسے فائنل کر لیا۔ فلم کے موضوع کے تعلق سے وہ کہتے ہیں’’ دراصل یہ میجواں میں رہنے والی ۱۵؍ سالہ لڑکی کی کہانی ہے جس کا نام مریم ہے اور وہ’ بھرت ناٹیم ‘سیکھنا چاہتی ہے۔ اس کے والد جو خالص مذہبی انسان ہیں اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور زمانے کی پروا نہ کرتے ہوئے اس شوق کو پروان چڑھانے میں اس کی مدد کرتے ہیں۔ فلم میں مریم کا کردار آدیتی سُبیدی نے ادا کیا ہے۔‘‘
  سنا ہے اس فلم میں نصیرالدین شاہ نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا ہے؟ بابا اعظمی کہتے ہیں ’’ نصیر صاحب کی اس فلم میںشمولیت بڑے دلچسپ طریقے سے ہوئی۔ جب میں نے فلم بنانے کی تیا ری شروع کی تو انہیں بھی معلوم ہوا کہ میں کوئی فلم بنا رہا ہوں۔ ایک دن انہوں نے مجھے فون کیا اور بہت ناراض ہوئے کہ ’بابا اعظمی کوئی فلم بنا رہے ہیں اور اس میں میرا کوئی رول نہیں ہے؟‘مجھے بڑی شرمندگی محسوس ہوئی کہ اتنا بڑا داکار اور میری فلم میں کام کرنا چاہتا ہے۔ خیر یہ ان کی محبت ہے ، انہوں نے اس فلم میں ایک انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘ 
  ان کے علاوہ فلم میں دانش حسین، اور جوہائنا احسن نے بھی اہم کردار اداکئے ہیں۔ اس فلم کو علی میرحسین اور صفدر حسین نے لکھا ہے، نغمےریپول شرما نے تحری کئے ہیں اور موسیقی بھی انہوں نے ہی ترتیب دی ہے۔ حالانکہ اس فلم کا کیفی صاحب کی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن کیفی صاحب کے یوم ولادت کی مناسبت سے آج(۱۴؍ جنوری ) دوست احباب کیلئے اس کا ایک خصوصی شو منعقد کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا سکے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ کیفی صاحب کی ۱۰۱؍ ویں سالگرہ ہے۔ فطری بات ہے کہ فلم کی اس خصوصی نمائش کے سبب بابااعظمی اور ان کی یونٹ کے علاوہ کیفی صاحب کے اہل خانہ بھی بے حد خوش ہیں۔ ان کی بیٹی اور معروف اداکارہ شبانہ اعظمی کا کہنا ہے کہ’’ بابا کی یہ فلم کیفی صاحب کو ایک حقیقی خراج عقیدت ہوگی جنہیں اپنے وطن سے بے انتہا محبت تھی۔یہ تصور بھی مجھے بے انتہا خوشی فراہم کرتا ہے کہ آج اگر ابا حیات ہوتے تو کتنے خوش ہوتے؟‘‘ مشہور نغمہ نگار اور کیفی صاحب کے داماد جاوید اختر کہتے ہیں ’’ہر چند کہ یہ فلم کیفی صاحب کی زندگی پر مبنی نہیں ہے مگر یہ ان نظریات کا احاطہ کرتی ہے جن کے وہ قائل تھے۔لہٰذا یہ فلم ان کیلئے خراج عقیدت کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے بڑی خوشی کی بات کیا ہوگی کہ کیفی صاحب کے یوم ولادت پر بطور خراج عقیدت اس کا خصوصی شو منعقد کیا جا رہا ہے ؟‘‘ واضح رہے کہ یہ خصوصی شو صرف اہل خانہ اور قریبی لوگوں کیلئے ہےمیڈیا اور دیگر لوگوں کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔ ویسے بہت جلد یہ فلم منظر عام پر آئے گی۔ البتہ بابا اعظمی کےمطابق ریلیز کی تاریخ ابھی زیر غور ہے اور بہت جلد طے کر لی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK