بنگلہ دیش کے معروف گلوکار جیمس کا فریدپور میں ہونے والا کنسرٹ اس وقت منسوخ کر دیا گیا جب مشتعل ہجوم کے پتھراؤ سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ فن و ثقافت کی تقاریب میں سیکوریٹی اور ہجوم کے انتظام پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہے۔
EPAPER
Updated: December 27, 2025, 6:03 PM IST | Dhaka
بنگلہ دیش کے معروف گلوکار جیمس کا فریدپور میں ہونے والا کنسرٹ اس وقت منسوخ کر دیا گیا جب مشتعل ہجوم کے پتھراؤ سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ فن و ثقافت کی تقاریب میں سیکوریٹی اور ہجوم کے انتظام پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہے۔
مشہور بنگلہ دیشی گلوکار جیمس کا کنسرٹ، جو ہندوستان میں ’’ بھیگی بھیگی ‘‘اور ’’الوداع‘‘ جیسے مقبول گانوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جمعہ کی رات فریدپور میں اُس وقت منسوخ کر دیا گیا جب ایک مشتعل ہجوم نے مقامِ تقریب پر پتھراؤ اور اینٹیں برسائیں۔ حکام کے مطابق اس واقعے میں کم از کم۲۵؍ سے۳۰؍ افراد زخمی ہوئے۔ یہ پرفارمنس فریدپور ضلع اسکول کی ۱۸۵؍ ویں سالگرہ کی تقریبات کے سلسلے میں منعقد کی جا رہی تھی، جو ڈھاکہ سے تقریباً۱۲۰؍ کلومیٹر دور ہے۔ بنگلہ دیش کے معروف روزنامے پرتھوم آلو کے مطابق پروگرام رات تقریباً ۹؍ بجے شروع ہونا تھا مگر جیسے ہی یہ خبر پھیلی کہ جیمس پرفارم کریں گے، اسکول کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور صورتحال بگڑ گئی۔ منتظمین کا کہنا تھا کہ یہ تقریب صرف اسکول کے موجودہ اور سابق رجسٹرڈ طلبہ کیلئے تھی، تاہم، ہزاروں غیر متعلقہ افراد مقامِ تقریب کے قریب مُجیب روڈ پر جمع ہو گئے۔ جب انہیں اندر داخل ہونے سے روکا گیا تو ہجوم کے کچھ افراد نے اسکول کی دیوار پھلانگنے کی کوشش کی اور اندر موجود سامعین اور اسٹیج پر اینٹیں اور پتھر پھینکنا شروع کر دیئے۔
Once again, a concert by Bangladesh’s leading band music artist James has been shut down.
— Sahidul Hasan Khokon (@SahidulKhokonbd) December 26, 2025
In Faridpur, just before the concert was set to begin, extremist groups stormed the stage and carried out an attack. Following intervention by law enforcement agencies, the organizers were… pic.twitter.com/NfmLRjL2OF
تنظیمی کمیٹی کے رکن اور اسکول کے سابق طالب علم بینجیر احمد تبریز نے پرتھوم آلو کو بتایا:’’ہم نے باہر لوگوں کیلئے پروجیکٹر بھی لگائے تھے تاکہ وہ پروگرام دیکھ سکیں، لیکن صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ اندھا دھند پتھراؤ ہوا جس میں ۲۵؍سے۳۰؍ افراد زخمی ہو گئے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے کنسرٹ کو رات۱۰؍ بجے سے کچھ پہلے منسوخ کرنا پڑا۔ زخمیوں میں تنظیمی کمیٹی کے کنوینر مصطفیٰ رحمان شميم بھی شامل تھے۔ کئی متاثرین کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ فریدپور کوتووالی پولیس اسٹیشن کے انچارج محمد شاہد الاسلام نے بتایا کہ مقام کے باہر تقریباً ۲۰؍ہزار سے۲۵؍ ہزار افراد جمع ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا:’’اسکول کے اندر اتنی بڑی تعداد کو جگہ دینا ممکن نہیں تھا۔ جب غیر متعلقہ افراد کو روکا گیا تو ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ امن و امان برقرار رکھنے کیلئےپروگرام منسوخ کرنا پڑا۔ ‘‘اس واقعے پر ثقافتی حلقوں میں شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ متنازع مصنفہ تسلیمہ نسرین نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ یہ حملہ بنگلہ دیش میں فن اور ثقافت کے خلاف بڑھتی ہوئی دشمنی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے لکھا:’’آج جہادیوں نے معروف گلوکار جیمس کو پرفارم کرنے نہیں دیا۔ ‘‘ انہوں نے چھایانوت اور اودیچی جیسے اداروں پر ہونے والے حالیہ حملوں کا بھی حوالہ دیا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ انتظامیہ کو خدشہ، نیتن یاہوغزہ جنگ بندی کے عمل کو نقصان پہنچائے گا: رپورٹ
تسلیمہ نسرین نے مزید کہا کہ معروف کلاسیکی موسیقار سراج علی خان اور استاد راشد خان کے بیٹے ارمان خان سمیت کئی فنکاروں نے حالیہ دنوں میں سیکوریٹی خدشات کے باعث بنگلہ دیش میں پرفارم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اگرچہ نسرین نے اس واقعے کا ذمہ دار مذہبی انتہا پسندی کو ٹھہرایا، تاہم کچھ دیگر حلقوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا اسلام پسند تشدد سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ ہجوم کے ناقص انتظام کا نتیجہ تھا، نہ کہ کسی نظریاتی وجہ کا۔ جیمس، جو راک بینڈ نگر باول کے فرنٹ مین ہیں، بنگلہ دیش کے مقبول ترین موسیقاروں میں شمار ہوتے ہیں اور سرحد پار بھی ان کے مداحوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ حالیہ مہینوں میں بنگلہ دیش میں ثقافتی مراکز، صحافیوں اور فنکاروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ناقدین محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ فروری میں متوقع انتخابات سے قبل انتہا پسند عناصر کو قابو میں لانے میں ناکام رہی ہے۔