Updated: December 19, 2025, 6:38 PM IST
| Tokyo
بینک آف جاپان نے اپنی کلیدی پالیسی سود کی شرح کو۷۵ء۰؍فیصد (جاپان کی شرح سود میں اضافہ) کر دیا ہے، جو ستمبر ۱۹۹۵ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ مرکزی بینک نے سال کی اپنی آخری پالیسی میٹنگ کے دوران شرح سود میں۲۵ء۰؍فیصد فیصد اضافہ کیا۔ اس اقدام نے بینچ مارک سود کی شرح کو ۳۰؍ سال کی بلند ترین سطح پر دھکیل دیا ہے جس سے عالمی منڈیوں میں ہلچل کا امکان ہے۔ یہ فیصلہ ین کی کمزوری کو روکنے کے لیے کیا گیا۔
جاپان کا بینک۔ تصویر:آئی این این
بینک آف جاپان نے اپنی کلیدی پالیسی شرح سود کو بڑھا کر۷۵ء۰؍ فیصد(جاپان کی شرح سود میں اضافہ) کر دیا ہے، جو ستمبر ۱۹۹۵ء کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ مرکزی بینک نے سال کی اپنی آخری پالیسی میٹنگ کے دوران شرح سود میں ۲۵ء۰؍فیصد اضافہ کیا۔ اس اقدام نے بینچ مارک سود کی شرحوں کو ۳۰؍ سال کی بلند ترین سطح پر دھکیل دیا ہے، جس سے عالمی منڈیوں میں ہلچل کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ملیکا شیراوت نے وائٹ ہاؤس کے کرسمس ڈنر میں شرکت کی، ڈونالڈ ٹرمپ کا ویڈیو شیئر کیا
بینک آف جاپان جمعرات کو سال کی اپنی آخری پالیسی میٹنگ شروع کر رہا ہے۔کئی برسوں سے، جاپان نے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود کو صفر کے قریب یا اس سے نیچے رکھا، جب کہ دیگر بڑے مرکزی بینکوں نے وبائی امراض کے بعد شرحوں میں تیزی سے اضافہ کیا۔ لیکن بڑھتی ہوئی افراط زر اور کاروباری ماحول میں بہتری نے بینک آف جاپان کو اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا ہے، حالانکہ جاپان کی معیشت گزشتہ سہ ماہی میں ۳ء۲؍فیصد کی سالانہ شرح سے سکڑ گئی تھی۔اس اقدام کی ایک اہم وجہ ین کی مسلسل کمزوری ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ڈیون کونوے کی ڈبل سنچری کی مدد سے نیوزی لینڈ نے ۵۷۵؍رن پر اننگز ڈکلیئرکردی
امریکی ڈالر اور دیگر اہم کرنسی کے مقابلے ین کی قیمت گر گئی ہے، جس سے درآمدات جیسے خوراک، ایندھن اور ضروری اشیا مزید مہنگی ہو گئی ہیں۔ اعلیٰ شرح سود جاپانی منڈیوں میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کر کے ین کو مضبوط کرنے میں مدد کر سکتی ہے کیونکہ عالمی سرمایہ کار ین سے متعلق اثاثوں پر بہتر منافع چاہتے ہیں۔ شرح سود میں حالیہ اضافہ ایک وسیع تر پالیسی کی تبدیلی کا بھی اشارہ دیتا ہے، جس کے ساتھ بینک آف جاپان ۲۰۲۶ء تک ’عام‘ شرح سود کو برقرار رکھے گا۔ مزید سختی سے عالمی منڈیوں پر اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ جاپان طویل عرصے سے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے کم لاگت والے سرمائے کا ذریعہ رہا ہے۔ ایک مضبوط ین یا مزید شرح سود میں اضافہ ایشیا، امریکہ اور یورپ میں کرنسی کے رجحانات، بانڈ مارکیٹوں اور سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کر سکتا ہے۔