Inquilab Logo

بالی ووڈ اسٹار سونو سود کو ایک کورونا مریضہ کو نہ بچا پانے کا افسوس

Updated: June 09, 2021, 1:48 PM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ اسٹارسونو سود نے کورونا وبا کے دوران ملک بھر میں کئی لوگوں کی مدد کی ہے ۔انہوں نے گھر سے دور مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کی سہولت فراہم کی ہے توکئی اسپتالوں میں آکسیجن سلنڈرس بھی فراہم کروائے ہیں۔

Sonu Sood. Picture:INN
سونو سود۔تصویر :آئی این این

 بالی ووڈ اسٹارسونو سود نے کورونا وبا کے دوران ملک بھر میں کئی لوگوں کی مدد کی ہے ۔انہوں نے گھر سے دور مزدوروں کو ان کے گھرو ں تک پہنچانے کی سہولت فراہم کی ہے توکئی اسپتالوں میںآکسیجن سلنڈرس بھی فراہم کروائے ہیں۔ تاہم ، ان تمام ضرورتمند افراد میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کے لئے  وہ  زیادہ نہیںکرسکے حالانکہ وہ کرنا چاہتے تھے۔ اسی کاانہیں پچھتاوا اور افسوس ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران سونوسود نے بتایا کہ تمام تر کوششوں کے بعد بھی وہ ناگپورکی رہائشی بھارتی کو بچا نہیں سکے  جو ان کیلئے بہت افسوسناک ہے۔
سونو  نے بھارتی کا اپولو اسپتال ، حیدرآباد میں علاج کرایا 
  سونو سود نے  بتایا کہ’’۲۵؍ سالہ بھارتی ناگپور کی رہنے والی تھی۔ وہ ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے کورونا کے ساتھ شیرنی کی طرح لڑی۔ یہاں تک کہ میں انہیں ای سی ایم او ٹریٹمنٹ کیلئے ناگپور سے حیدرآباد کے اپولو اسپتال لے گیا ۔ یہ ان کے لئے آسان نہیں تھا لیکن وہ آخر تک لڑتی رہیں اور کبھی  ا مید کا دامن نہیںچھوڑا ۔ کاش کہ میں بھارتی کو بچا سکتا۔ بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے اس کی ناقابل یقین  عزم سے میرے دل کو چھو لیا ۔ مجھے امید ہے کہ میں ان سب کے ساتھ  انصاف کرسکوں جنہوں نے  مجھ پر بھروسہ کیا ہے اور اعتماد رکھا ہے۔‘‘
سونوسود اور ان کی ٹیم کورونا بحران  میں لوگوں کی مدد کر رہی ہے
 سونو نے مزید کہا کہ ’’پچھلے سال جب میں نے تارکین وطن کارکنوں کو بڑے  بڑےشہروں سے اپنے آبائی وطن جاتے ہوئے دیکھا تو اس واقعے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا تھا۔ میں نے ان کو دیکھا اور محسوس کیا کہ مجھے ان کی مدد کرنی ہے۔ یہ سب وہاں سے شروع ہوا ہے اور تب سے میری ٹیم اور میں(کورونا بحران میں )مریضوں اورمزدوروں کی کر رہے ہیں۔ اس وبائی مرض سے پیدا ہونے والے حالات میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جانی چاہئے۔ کووڈ سے متاثربھارتی کی گزشتہ مہینے موت ہوگئی تھی  ۔ کووڈ کی وجہ سے اس کے پھیپھڑے ۸۵؍سے۹۰؍ فیصدتک متاثر ہوئے تھے۔بھارتی کوپھیپھڑے کے ٹرانس پلانٹ کی بھی ضرورت تھی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK