Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی: کالج نے اساتذہ، طلبہ کو وائس چانسلر کے ہندوستانی فوج کے متعلق پوسٹس شیئر کرنے کی ہدایت دی

Updated: May 14, 2025, 6:10 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ڈی یو کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ نے رواں ماہ کے شروع میں اپنا ایکس اکاؤنٹ بنایا اور ۸ مئی کو اپنی پہلی پوسٹ کی۔ ۱۲ مئی کو ایک پوسٹ میں انہوں نے آپریشن سندور کا حوالہ دیا جو ۲۲ اپریل کو جنوبی کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان نے گزشتہ ہفتے انجام دیا۔

Photo: INN
آئی این این

دہلی یونیورسٹی کے شہید بھگت سنگھ کالج نے اپنے طلبہ اور عملہ کے اراکین کو ہدایت دی ہے کہ وہ وائس چانسلر یوگیش سنگھ کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ کو فالو کریں اور ہندوستانی مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے والی ان کی پوسٹس کو شیئر کرکے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں۔ 

۱۲ مئی کو جاری کردہ ایک آفیشل نوٹس میں، جس پر کالج پرنسپل ارون کمار اتری نے دستخط کئے ہیں، شہید بھگت سنگھ کالج کے انتظامیہ نے کہا، "کالج کے تمام اساتذہ، عملہ کے اراکین اور طلبہ سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ کے آفیشل ٹوئٹر (اب ایکس) اکاؤنٹ کو فالو کریں۔" نوٹس میں مزید کہا گیا کہ کالج کمیونٹی کو "سنگھ کے ذریعے اس پلیٹ فارم پر شیئر کی جانے والی پوسٹس کو ری ٹویٹ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے" تاکہ ملک کی دفاعی افواج کیلئے حمایت اور شکر گزاری کا اظہار کیا جا سکے۔ نوٹس میں مزید کہا گیا، "ان پیغامات کو پھیلانے سے ہم نہ صرف فوج کی بہادری اور قربانیوں کے بارے میں آگاہی بڑھاتے ہیں بلکہ اپنی کمیونٹی کے اندر قومی فخر اور اتحاد کا مضبوط احساس پیدا کرنے میں بھی شراکت دار بنتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھئے: آپریشن سندور کا اثر: اتر پردیش میں ۱۷ نومولود بچیوں کا نام "سندور" رکھا گیا

رپورٹس کے مطابق، سنگھ نے رواں ماہ کے شروع میں اپنا ایکس اکاؤنٹ بنایا اور ۸ مئی کو اپنی پہلی پوسٹ کی۔ ۱۲ مئی کو ایک پوسٹ میں انہوں نے آپریشن سندور کا حوالہ دیا جو ۲۲ اپریل کو جنوبی کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان نے گزشتہ ہفتے انجام دیا۔ اپنی ہندی پوسٹ میں، سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی افواج نے "پاکستانی دہشت گردوں کے اڈوں کو تباہ کیا اور ۱۰۰ سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جن میں آئی سی ۸۱۴ کے اغوا کار اور پلوامہ حملے کے ذمہ دار دہشت گرد بھی شامل تھے۔" انہوں نے لکھا کہ حکومت اور مسلح افواج، قومی مفاد کو سب سے مقدم رکھتے ہوئے "زیادہ کام کرتی ہیں اور کم بولتی ہیں۔"

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK