• Sun, 09 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ، الیکشن: ہند نژاد امریکیوں کی نمایاں کامیابی

Updated: November 05, 2025, 5:52 PM IST | New York

ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے پہلے مسلم اور کم عمر ترین میئر۔ غزالہ ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون لیفٹنٹ گورنر۔ آفتاب پوریوال سنسیناٹی کے میئر۔

Ghazala Zohran And Aftab. Photo: INN
آفتاب، ظہران اور غزالہ۔ تصویر: آئی این این

ہند نژاد ڈیموکریٹ ظہران ممدانی نے بدھ کو امریکہ میں نیویارک کے میئر کے انتخابات میں سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دینے کے بعد اپنی تقریر میں ہندوستان کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا حوالہ دیا۔ اپنی فتح کی تقریر میں ممدانی نے کہا:’’جب میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں تو مجھے جواہر لال نہرو کے وہ الفاظ یاد آتے ہیں، تاریخ میں کبھی کبھار ایسا لمحہ آتا ہے جب ہم پرانے سے نکل کر نئے کی طرف قدم بڑھاتے ہیں، جب ایک دور ختم ہوتا ہے اور جب ایک قوم کی روح، جو طویل عرصے تک دبائی گئی ہو، اپنی آواز پاتی ہے۔ ‘‘یہ الفاظ نہرو کی تاریخی تقریر’’ٹرسٹ وِد ڈیسٹِنی‘‘ (Tryst with Destiny) کا حصہ تھے، جو انہوں نے ۱۹۴۷ءمیں ہندوستان کی آزادی کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہے تھے۔ 

ممدانی نے مزید کہا :’’آج رات ہم پرانے سے نکل کر نئے میں داخل ہو گئے ہیں۔ لہٰذا اب ہمیں واضح اور پُرعزم انداز میں بولنا ہوگا کہ یہ نیا دور کیا لائے گا اور کس کیلئے۔ یہ وہ دور ہوگا جب نیویارک کے لوگ اپنے لیڈروں سے بہادری کے ساتھ مستقبل کا ویژن توقع کریں گے، نہ کہ ان بہانوں کی فہرست جو ہم کوشش کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا:’’اس ویژن کے مرکز میں مہنگائی اور روزمرہ زندگی کے اخراجات کے بحران سے نمٹنے کا ایک انتہائی جامع اور بلند عزم ایجنڈا ہوگا۔ ‘‘ممدانی کی تقریر کا اختتام۲۰۰۴ء کی ہندی فلم ’’دھوم‘‘ کے مشہور گانے ’’دھوم مچالے‘‘ پر ہوا۔

ہند نژاد ظہران ممدانی نیویارک شہر کے پہلے مسلم اور کم عمر ترین میئر بن گئے
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی شدید مخالفت کے باوجود۳۴؍ سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ امیدوار ظہران ممدانی نے منگل کو نیویارک سٹی کا میئر کا انتخاب جیت لیا۔ غزالہ ہاشمی نے بھی تاریخ رقم کی۔ یہ ایک نسبتاً گمنام ریاستی قانون ساز سے ملک کی نمایاں ڈیموکریٹک شخصیات میں سے ایک بننے تک کے ان کے تیز رفتار سیاسی عروج کا نقطۂ عروج ہے۔ ہند نژاد ظہران ممدانی نیویارک شہر کے پہلے مسلم اور کم عمر ترین میئر بن گئے۔ انہوں نے ۶۷؍ سالہ سابق ڈیموکریٹک گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی جو پارٹی کی نامزدگی ممدانی سے ہارنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے تھے، یہ مہم نظریاتی اور نسلی لحاظ سے ایک بڑی آزمائش ثابت ہوئی۔ جو ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے قومی سطح پر اثرات مرتب کرسکتی ہے۔ سی بی ایس کے مطابق، ممدانی نے ۶؍لاکھ ۷۷؍ ہزار۶۱۵؍ ووٹ (۶ء۴۹؍ فیصد) حاصل کئے جبکہ سابق گورنر اینڈریو کومو نے ۵؍ لاکھ۶۸؍ ہزار۴۸۸؍ ( ۶ء۴۱؍ فیصد) اور کرٹس سلِوا نے ایک لاکھ۸؍ ہزار۳۷۷؍ (۹ء۷؍ فیصد) ووٹ حاصل کئے۔ ٹرمپ نے انتخابی دوڑ میں آخری وقت میں مداخلت کرتے ہوئے ممدانی کو یہود مخالف قرار دیا تھا۔ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab - انقلاب (@theinquilab.in)

 

ابیگیل اسپینبرگ ورجینیا کی پہلی خاتون گورنر
اسی کے ساتھ ورجینیا میں ڈیموکریٹ ابیگیل اسپینبرگ نے گورنر کا انتخاب آسانی سے جیت لیا، وہ ریاست کی پہلی خاتون گورنر بن گئیں۔ 

ہند نژاد غزالہ ہاشمی امریکہ کی پہلی مسلم اور ریاست کی پہلی جنوبی ایشیائی خاتون لیفٹیننٹ گورنر منتخب
ڈیموکریٹ غزالہ ہاشمی نے لیفٹیننٹ گورنر کا انتخاب جیت کر نہ صرف ریاست کی پہلی جنوبی ایشیائی بلکہ امریکہ کی پہلی مسلم خاتون بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ جو کسی ریاستی سطح کے عہدے پر منتخب ہوئی ہوں۔ غزالہ ہاشمی نے ریپبلکن مصنف اور قدامت پسند ریڈیو میزبان جان ریڈ کو شکست دی، وہ پوری مہم کے دوران سبقت میں رہیں اگرچہ انتخابات سے قبل کے آخری دنوں میں فرق کچھ کم ہو گیا تھا، غزالہ ہاشمی نے ۷؍ لاکھ۴۷؍ ہزار۷۷۳؍ ووٹ (۸ء۵۳؍ فیصد) حاصل کئے، جبکہ ان کے ریپبلکن حریف کو۶؍ لاکھ۵۹؍ہزار۴۵۱؍ ووٹ ( ۴ء۴۶؍فیصد) ملے۔ جون میں غزالہ ہاشمی نے سخت مقابلے میں سابق رچمنڈ میئر لیور اسٹونی اور ریاستی سینیٹر ایرن راؤس کو شکست دے کر ڈیموکریٹک نامزدگی حاصل کی تھی۔ پارٹی کے ترقی پسند دھڑے سے تعلق رکھنے والی ہاشمی کو نمایاں ڈیموکریٹ لیڈران، مثلاً کیلیفورنیا کے رکنِ کانگریس رو خنہ، کی بھرپور حمایت حاصل تھی۔ واضح رہے کہ ہندوستان کے حیدرآباد میں پیدا ہونے والی غزالہ ہاشمی کم عمری میں امریکہ منتقل ہوگئی تھیں، انہوں نے ایموری یونیورسٹی سے انگریزی میں پی ایچ ڈی کی اور ورجینیا کی کمیونٹی کالجز میں ۲؍ دہائیوں سے زیادہ عرصہ تدریس کے بعد سیاست میں قدم رکھا تھا۔ ۲۰۱۹ء میں ان کا ریاستی سینیٹ میں انتخاب انہیں ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون قانون ساز بنا گیا، اور اب وہ ریاستی سطح پر منتخب ہونے والی پہلی مسلم خاتون بن گئی ہیں۔ 

 

ہند نژاد آفتاب پوریوال سنسیناٹی کے میئر منتخب، نائب صدر کے بھائی کو شکست دی 

ڈیموکریٹ افتاب پوریوال نے منگل کو سسناتی کے میئر کے طور پر دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ، انہوں کوری بوومن کو شکست دی، جو نائب صدر جے ڈی وانس کے سوتیلے بھائی ہیں۔ وکیل سے سیاست دان بننے والے آفتاب ہندنژاد دوسری نسل کے تارک وطن ہیں جنہوں نے۲۰۲۲ء میں سنسیناٹی کے پہلے ایشیائی نژاد امریکی میئر کے طور پر تاریخ رقم کی تھی۔آفتاب پوریوال پہلی بار ۲۰۲۱ء میں میئر منتخب ہوئے تھے اور بعد میں مئی میں آل پارٹی میونسپل پرائمری میں۸۰؍ فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔حالانکہ یہ عہدہ سرکاری طور پر غیر جماعتی ہے، لیکن ان کی جماعتی ترجیح ڈیموکریٹک پارٹی ہے۔ سنسیناٹی کے میئر ایک امریکی وکیل اور سیاست دان ہیں جو جنوری ۲۰۲۲ء سے اس عہدے پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ اس عہدے پر منتخب ہونے والے پہلے ایشیائی امریکی تھے اور بدھ کو انہوں نے دوسری مدت کے لیے کامیابی حاصل کی۔

میکی شیرل نیو جرسی کی گورنر
نیو جرسی میں ڈیموکریٹ میکی شیرل نے بھی گورنر کا انتخاب جیت لیا۔ یہ انتخابات ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے ایک آزمائش تھے، جس سے ۲۰۲۶ء کے وسط مدتی انتخابات سے پہلے مختلف انتخابی حکمتِ عملیوں کا امتحان لیا گیا جن میں کانگریس کے کنٹرول کا فیصلہ ہونا ہے۔ 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا رد عمل
ریپبلکن پارٹی کی انتخابی ناکامیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ٹرمپ نے غیر معین پولز کا حوالہ دیا جنہوں نے اس ناکامی کی وجہ جاری سرکاری شٹ ڈاؤن اور ٹرمپ کا بیلٹ پر نہ ہونا قرار دیا۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ پولسٹرس کے مطابق ٹرمپ بیلٹ پر نہیں تھے اور شٹ ڈاؤن، یہی ۲؍ وجوہات تھیں جن کی وجہ سے ریپبلکنز آج رات انتخابات ہار گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK